حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: مسلمان کے مسلمان پر پانچ حقوق ہیں: 1: سلام کا جواب دینا۔ 2: بیمار کی عیادت کرنا۔ 3: جنازوں کے ساتھ جانا۔ 4: دعوت قبول کرنا۔ 5: چھینک کا جواب دینا۔  (مسلم، ص 1192، 2162)

عام مسلمانوں کے چند حقوق انسان پر اپنے رشتہ داروں کے علاوہ دوسرے مسلمانوں کے بھی حقوق ہوتے ہیں کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہمارے حقوق صرف ہمارے رشتہ داروں پر ہی ہیں بلکہ یہ بات غلط ہے کیوں کہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمارے حقوق دوسرے مسلمانوں پر بھی ہیں چند حقوق ملاحظہ ہوں:

1۔ ملاقات کے وقت پہلے سلام کرے اور اگر سلام کرنے والے دونوں مرد ہیں تو آپس میں مصافحہ کریں اور اگر دونوں عورتیں ہیں تو وہ بھی آپس میں مصافحہ کریں کیونکہ مصافحہ کرنا اچھی عادت ہے اور اس سے مسلمان کے دل میں خوشی داخل ہوگی۔

2۔ جب کوئی سلام کرے تو اس کا جواب دے کیونکہ سلام کا جواب دینا واجب ہے اگر آپ مسلمان کے سلام کا جواب دیں گے تو اس سے وہ خوش ہوگا اور کسی کے دل میں خوشی داخل کرنا ثواب کا ذریعہ ہے۔

3۔ اگر کسی مسلمان کو چھینک ائے تو وہ الحمدللہ کہے تو سننے والا مسلمان یرحمک اللہ کہہ کر اس کا جواب دیں۔

4۔ اگر کسی مسلمان کے ہاں کسی کی وفات ہو جائے تو دوسرا مسلمان اس کے جنازہ اور دفن میں شریک ہو۔

5۔ اگر دو مسلمانوں کا آپس میں جھگڑا ہو جائے تو کوئی دوسرا مسلمان ان میں صلح کروائے کیونکہ صلح کروانا سنت ہے۔

6۔ مسلمان اپنے بڑوں کا ادب و احترام کریں اور اپنے چھوٹوں سے محبت شفقت کریں کیونکہ چھوٹوں سے محبت اور شفقت کرنا حضور ﷺ کی سنت مبارکہ ہے۔

7۔ اگر کوئی مسلمان بیمار ہو جائے تو اس کی تیمارداری کرے اور دوسرے مسلمان اس کی عیادت کو جائیں۔

8۔ کوئی مسلمان کسی دوسرے مسلمان پر تہمت یا بہتان نہ لگائے۔

9۔ کسی مسلمان کی غیبت دوسرے مسلمان بھائی سے نہ کرے۔

10۔ جو چیز اپنے لیے پسند کرے وہی دوسرے مسلمان کے لیے پسند کرے،

اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں مسلمانوں کے حقوق پورے کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔