ہمارا پیارا دین اسلام مسلمانوں کے ساتھ خیر خواہی اور ہمدردی کا درس دیتا ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ظلم و زیادتی سے منع کرتا اور مظلوم وکمزور لوگوں کی مدد کرنے کا درس دیتا ہے اسی طرح حدیث پاک کا مفہوم ہے: بہترین مسلمان وہ ہے کہ جس کے ہاتھ، زبان اور فعل سے کسی دوسرے مسلمان کو تکلیف نہ ہو کہ ایک مسلمان کو بلاوجہ شرعی کسی قسم کی کوئی تکلیف نہ پہنچائے۔ (مسلم، ص 41، حدیث: 65) روایت ہے حضرت ابو ہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله ﷺ نے کہ الله تعالی قیامت کے دن فرمائے گا اے انسان میں بیمار ہوا تو نے میری مزاج پرسی نہ کی بندہ کہے گا الٰہی میں تیری عیادت کیسے کرتا تو تو جہانوں کا رب ہے فرمائے گا کیا تجھے خبر نہیں کہ میرا فلاں بندہ بیمار ہوا تو تو نے اس کی بیمار پرسی نہ کی کیا تجھےخبرنہیں کہ اگر تو اس کی عیادت کرتا تو مجھے اس کے پاس پاتا، اے آدمی میں نے تجھ سے کھانا مانگا تو نے مجھے نہ کھلایا عرض کرے گا الٰہی تجھے میں کیسےکھلاتا تو تو جہانوں کا رب ہے فرمائے گا کیا تجھےعلم نہیں کہ تجھ سے میرے فلاں بندے نے کھانا مانگا تونے اسے نہ کھلایا کیا تجھے پتہ نہیں کہ اگر تو اسے کھلاتا تو میرے پاس پاتا، اے انسان میں نے تجھ سے پانی مانگا تو تو نے مجھے نہ پلایا عرض کرے گا مولا میں تجھے کیسے پلاتا تو تو جہانوں کا رب ہے فرمائے گا تجھ سے میرے فلاں بندے نے پانی مانگا تو نے اسے نہ پلایا اگر تو اسے پلاتا تو آج میرے پاس وہ پاتا۔ (مسلم، ص 1389، حدیث: 2569)

اس حدیث مبارکہ میں بیان فرمایا گیا ہے کہ مسلمان جب تکلیف میں ہوتا ہے تو اللہ عزوجل کے قریب ہوتا ہے جو کوئی مسلمان دوسرے مسلمان کی تکلیف دور کرتا ہے کسی بھی حوالے سے کھلا کر، پلا کریاعیادت کر کے تو وہ اللہ سے ثواب حاصل کرتا ہے، حدیث پاک کا حصہ میرے پاس پاتا یعنی میرے پاس سے ثواب پاتا۔

اس سے پتا چلا کہ ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر حقوق ہیں مختلف روایات میں مختلف حقوق بیان فرمائے گئے ہیں۔ چند حقوق ملاحظہ فرمائیں:

روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله ﷺ نے: مسلمان کے مسلمان پر پانچ حق ہیں: (1) سلام کا جواب دینا(2)بیمارکی عیادت کرنا(3)جنازوں کے ساتھ جانا(4)دعوت قبول کرنا(5)چھینک کا جواب دینا۔ (مسلم، ص 1192، 2162)

اس حدیث مبارکہ کی رو سے جو حقوق ثابت ہوئے وہ کچھ تفصیل کے ساتھ درج ذیل ہیں:

پہلا حق: جب کوئی مسلمان سلام کرے تو اس کے سلام کا جواب دیا جائے جواب نہ دینے سے اس کی دل آزاری بھی ہوسکتی ہے۔ سلام کرنا سنت ہے اور سلام کا جواب دینا واجب ہے۔

دوسرا حق: جب کوئی مسلمان بیمار پڑ جائے تو اس کی عیادت کرے کہ یہ اس کیلئے خوشی کا باعث ہوگا۔ حدیث میں عیادت کرنے کے بہت فضائل ہیں حدیث پاک کا مفہوم ہے ایک مسلمان جب دوسرے مسلمان کی عیادت کرتا ہے تو لوٹنے تک جنت کے باغ میں رہتا ہے۔ (مسلم، ص 1388، حدیث:2568)

تیسرا حق: اگر کوئی مسلمان فوت ہوجائے اس کیلئے دعائے مغفرت کرے ہوسکے تو کچھ نہ کچھ ایصال ثواب بھی کرے اورجنازے میں شرکت کرے۔ جنازے میں شرکت کرنا فرض کفایہ ہے۔

چوتھا حق: اگر کوئی مسلمان دعوت کرے تو اس میں دلجوئی کی نیت سے اگر کوئی شرعی رکاوٹ نہیں تو شرکت کی جائے۔

پانچواں حق: اگر کسی کو چھینک آئے تو الحمد للہ کہے سننے والا جواب میں یرحمک اللہ کہے چھینکنے والا یہ سن کر یغفراللہ لنا ولکم کہے۔ چھینک کا جواب دینا واجب ہے۔