برِّ عظیم  میں مدوّن ہونے(ترتیب دئیے جانے)والے ”ملفوظات “کی عام طورپر دو قسمیں ہیں : (1)تحریری یادداشت پرمشتمل ملفوظات:بزرگان دین کی بارگاہ میں حاضر ہوکراقوال کوبطوریاداشت محفوظ کردیا جاتاتھا جیسے راحت القلوب، فوائد الفواد (2)مرتب ابواب پرمشتمل ملفوظات:نصیحتوں پرمشتمل ہونے والے اقوال و معمولات وغیرہ کو ابواب کی صورت میں محفوظ کیا جاتا تھا،بطورِ مثال دیکھنے کے لئے لطائف ِ اشرفی اور خزائن جلالیہ ملاحظہ کیجئے ۔

ملفوظات ِ اولیا کی قدر و قیمت:

بزرگان ِ دین کے ملفوظات کی مشائخِ کرام کے یہاں کیا قدر و قیمت رہی ہے ، یہ جاننے کے لئے جلیل ُالقدر اولیا کے چند فرامین ملاحظہ کیجئے :(1)شیخُ الاسلام حضرت بابا فرید الدین مسعودگنج شکررَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا ارشاد ہے : اگر کسی کو شیخِ کامل نہ ملے تو وہ اہلِ سلوک(اولیائے کرام) کی کتاب کا مطالعہ کرے اور اس کی پیر وی کرتا رہے۔(راحت القلوب،ص۱۵)(2) محبوب ِ الٰہی خواجہ نظامُ الدین اولیا رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہحضرت خواجہ امیر حسن علا ء سنجری رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کو نصیحت کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں :مشائخ کی کتاب اور اشارات جو سلوک کے باب میں فرمائیں وہ مطالعہ میں رکھنی چاہئیں ۔(فوائد الفواد،مجلس بست و ہشتم،ص۴۹)(3)محبوب ِ الٰہی خواجہ نظام الدین اولیا رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جب میں شیخ ُالاسلام خواجہ فرید الدین رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے دامن سے وابستہ ہوا تو میں نے ارادہ کیا کہ جو کچھ آپ کی زبان سے سنوں گا وہ لکھ لیا کروں گالہذا جو کچھ میں بابا فرید رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہسے سنتا لکھ لیا کرتا،جب اپنی قیام گاہ پر آتا تو کتاب میں لکھ لیتااس کے بعد بھی جو کچھ سنتا لکھ لیتا حتی کہ میں نے یہ بات بابا فرید رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کو بتادی ۔اُس کے بعد بابا فرید رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ جب بھی کوئی حکایت یا ارشاہ فرماتے تو مجھے حاضر ہونے کا حکم ارشاد فرماتے اور اگر میں تاخیر سے آتا تو وہ بات دوبارہ دہرادیتے ۔ (فوائد الفواد،،مجلس بست و ہشتم،ص۴۹)

گزشتہ سطور میں ملفوظات اور بالخصوص برعظیم میں موجود ملفوظات کے بارے میں آپ پڑھ چکے، آئیے! ایک نظرچند کتب ِملفوظات کےناموں پر ڈالتے ہیں : (1)انیسُ الارواح اور گنج اسرار:ارشاداتِ خواجہ عثمان ہارونی،(2)دلیل العارفین:ارشادات خواجہ غریب نواز، (3)فوائدالسالکین: ارشادات خواجہ قطب الدین بختیار کاکی(4تا5)راحتُ القلوب،اسرار الاولیا: ارشاداتِ بابا فرید(6)سرور الصدور:ارشاداتِ شیخ حمید الدین ناگوری (7تا10)فوائد الفواد،افضل الفوائد، راحت المحبین اور سیرالاولیا:ارشادات ِ خواجہ نظام الدین اولیا (11)مفتاح العاشقین:ارشاداتِ خواجہ نصیر الدین چراغ دہلوی (12تا14)جامع العلوم، سراج الہدایہ،خزائن جلالیہ: ارشاداتِ مخدوم جہانیاں جہاں گشت (15تا 16) جوامع الکلم،انوار المجالس: ارشاداتِ خواجہ بندہ نواز گیسوداراز (17)لطائف اشرفی: ارشاداتِ مخدوم جہانگیر اشرف سمنانی (18تا 19) معد ن المعانی،خوانِ پُرنعمت: ارشادات ِ خواجہ شرف الدین یحٰی منیری (21تا20) نافع السالکین، مناقب المحبوبین:ارشاداتِ خواجہ سلیمان تونسوی(22)مرآت العاشقین: ارشاداتِ خواجہ شمسُ الدّین سیالوی۔

اللہ پاک نے اولیائے کرام رَحِمَھُمُ اللہ السَّلام کو کس قدر بلند مرتبہ عطافرمایا ہے اور مخلوق کے دل میں اِن حضرات کی کیسی الفت و محبت ڈالی ہے کہ ان پاکیزہ نفوس کودنیا سےرخصت ہوئے ہزاروں سال گزر چکے ہیں مگراِن حضرات کی پاکیزہ سیرت اورملفوظات سے دلوں کی مسند آج بھی آباد ہے ۔

تحریر: مولاناناصرجمال عطاری مدنی

اسکالرالمدینۃ العلمیہ (اسلامک ریسرچ سینٹر دعوتِ اسلامی)