مطالعہ کے فوائد

Tue, 31 Mar , 2020
4 years ago

تمام تعريفيں رب لم يزل کے ليے جس نے انسان کو علم کے حصول کا حکم ديا، اور اس کي اہميت کو اُجاگر کرتے هوئے اپنا سب سے پہلا           پیغام انسانیت کے نام بھی یہی بھیجا اور ارشاد فرمایا۔

اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِیْ خَلَقَۚ(۱)

تَرجَمۂ کنز الایمان: پڑھو اپنے رب کے نام سے جس نے پیدا کیا

مطالعہ عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی کسی چیز کو اس کی واقفیت کی غرض سے غور اور توجہ سے دیکھنے اور کتب بینی کرنے کے ہیں لیکن عامی لوگ کسی کتاب کے سرسری طور پر پڑھنے کو بھی مطالعہ سے تعبیر کرتے ہیں، بہرحال جیسا آ پ نے ملاحظہ فرمایا کہ قرآن کی سب سےپہلی وحی کا آغاز لفظ اقرا سے ہوتا جس میں تعلیم کی اہمیت اور کامیابی کا بہترین راز پنہاں ہے، اگر تاریخ کی ورق گردانی کی جائے تو پتا چلتا ہے کہ قرآن نے مسلمانوں کی دیکھنے کا ذوق پید اکرلیا تھا جو مذہب کےپس منظر میں پیدا ہو کر علم کی تمام شاخوں تک پھیلتا گیا، جب تک مسلمانوں نے علم سے تعلق جوڑے رکھا مطالعہ سے جڑے رہے، علم و عرفان کے گوہر لٹاتے رہے اس شوق نے بڑے بڑے مسلم سائنس دان اور حکما اس معاشرے کو دیئے

مطالعہ کرنے کے فوائد و اثرات۔

دینی مطالعہ ذہنی و اخلاقی تربیت کا اہم ذریعہ ہے ہم جو کچھ پڑھتے ہیں وہ ہمارے دل و دماغ اور جسم و جاں میں رچ بس جاتا ہے اور پھر ہمارے عمل کی صورت میں ظاہر ہونے لگتا ہے،

مطالعہ کی عادت انسان کو بہت ساری بے فائدہ مصروفیات سے بچالیتی ہے ، وقت کو قیمتی بنادیتی ہے۔

مطالعہ انسان کے حافظہ کو تیز کرتا ہے اور دماغ کو وسعت بخشتا ہے۔

کتاب بینی یعنی مطالعہ ہماری تنہائی ، کا بہترین ساتھی ہے، فارسی کا ایک مشہور قول ہے ، وہ کتاب سے بہتر کوئی ہم نشین تلاش کرنے فضول ہے یہ ہر موقع پر ہی ساتھی اور رفیق ہے۔

ایک شاعر کا قول ہے

حصولِ علم ہے ہر اک فعل سے بہتر

دوست نہیں ہے کوئی کتاب سے بہتر

مطالعہ حصولِ علم کا ایک موثر ذریعہ ہے اور علم بڑی دولت ہے مطالعہ سے خاموش رہنے کی عادت پڑتی ہے جو کہ بذاتِ خود بہت ساری خوبیوں کا سر چشمہ ہے۔

۵۔ مطالعہ غم اور بے چینی کو بھلانے کا ذریعہ ہے اور ذہنی تناؤ کو کم کرتا ہے۔

۶۔مطالعہ انسان کی تنگ نظری کو دور کرتا ہے اوراسے دوست قلب ديتا ہے جس سے انسان ميں دوسروں کے ليے ہمدردی ، روا داری اور گنجائش پيد ا ہوتی ہے، مطالعہ انسان کی شخصیت کو نکھارتا ہے اور پرکشش بنا دیتا ہے، مطالعہ دماغ کی ورزش ہے اس سے دماغ تیز ہوتا ہے۔