آئیے مطالعہ کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے اس مثال سے سمجھتے ہیں کہ۔

اگر ایک سڑک ہو اور صرف تھوڑی گاڑیاں ہی چلیں گی تو اس وقت تک سڑک کو کھلا کرنے کی ضرورت ہی نہیں پیش آئے گی اور جب ایک سڑک ہو اور اس پر گاڑیوں کی تعداد زیادہ ہونا شروع شروع ہوجائے تو اس وقت ارادہ پکا کیا جائے گا کہ اس سڑک کو بڑا کردیا جائے، کھلا کردیا جائے تاکہ اس طرح گاڑیاں آرام سے گزرسکیں۔

اسی طرح مطالعہ کرنا بھی ہے کہ اگر ہم اپنے ذہن میں ضرورت کے مطابق ہی مطالعہ کریں گے تو ہماری دماغ کی وینز صحیح رہیں گی اور جب ہم اپنے مطالعے کو بڑھا دیں گی تو وہ دماغ کی وینز ضرورت کے مطابق اور کشادہ ہوتی جائیں گی، اور زیادہ سے زیادہ مطالعہ کرسکیں گے۔

انہیں میں راستہ بنانے کے لیے مطالعہ ضروری ہے۔

مطالعہ کرتے وقت یہ دھیان کیا جائے کہ جسم تھکا ہوا نہ ہو، اور نہ ہی ذہن بلکہ آپ کا ذہن بالکل فریش ہو، اور سرسری نظر سے دیکھ لینا مطالعے کے لیے ٹھیک نہیں بلکہ ذہنی یکسوئی کے ساتھ مطالعہ کیا جائے۔

تاکہ ہمیں اس مطالعے کے ذریعے بہترین فائدہ حاصل ہوسکے اور لمبے عرصے تک وہ ہمارے ذہن میں راسخ رہے

جتنا آپ کا مطالعہ زیادہ ہوگا اتنی ہی آپ کی ذہنی صلاحیتیں بڑھیں گی۔

زیادہ سے زیادہ مطالعہ کرنا آپ کے الفاظ کا ذخیرہ بڑھتا ہے۔

مطالعہ اگر روزانہ نہیں کیا جاتا تو یہ ٹھیک نہیں بلکہ آپ مطالعہ چاہے تھوڑا کریں مگر باقاعدگی اور پابندی کے ساتھ روزانہ کریں۔

مطالعہ کرتے وقت ہرچیز کو ایک انوکھی صورت میں یاد کرنے کی کوشش کریں کہ دماغ، ہمیشہ انوکھی چیز کو زیادہ یاد رکھتا ہے۔

اور مطالعہ کرتے وقت ایسا نہ کریں کہ ایک ہی مضمون کو لے کر بیٹھے رہیں بلکہ الگ الگ عنوان کے مطابق کچھ نہ کچھ سیکھیں کیونکہ ایک ہی موضوع کو لے کر بیٹھے رہنے سے آپ اکتاہٹ کا شکار ہوجائیں گے۔

کتاب سے دوستی جسم اور ذہن کے لیے بہترین ہے۔

مطالعے کی اہمیت اس چیز سے بھی سمجھیں کہ ایک چھوٹا بچہ جب اسے پڑھنا سیکھایا جاتا ہے کہ وہ ہر سبق کی ریڈنگ کرکے آئے۔

اس سے معلوم ہوا کہ مطالعہ بہت ضروری ہے اس کے بہت سے فوائد ہیں۔

اور اس مطالعے سے مراد اسلامی مطالعہ ہے تاکہ ہمیں اسلام کے بارے میں کچھ نہ کچھ پتا چلتا رہے اس مطالعے کے ذریعے۔