دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام سینٹرل افریقہ ریجن کے ملک کینیا کی نگران اسلامی بہن نے دو کابینہ نیروبی اور ممباسا کا ماہانہ مدنی مشورہ لیاجس میں تمام  ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

مدنی مشورے میں شریک اسلامی بہنوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور ان کی تربیت کی نیز شیڈول اور دینی کاموں میں جہاں کمزوریاں ہیں ان کو دور کرنے کے حوالے سے رہنمائی کی گئی۔انفرادی کو شش کرتے ہوئے کم از کم دو گھنٹےدینی کاموں میں مصروف رھنے کا ذہن بھی دیا گیا جبکہ گھر درس اور ہفتہ وار مدنی مذاکرے میں شرکت کے اہداف بھی دئیے گئے۔


پیارے پیارے اسلامی  بھائیوں ! فارغ وقت یوں ہی پڑے رہنے کے بجائے ذکر و درود ،نوافل میں گزارنا چاہیے۔ ہو سکے تو نوافل کی کثرت کریں۔لہٰذا نفل نمازوں کا شوق بڑھانے کے لئے فضائل پیش خدمت ہیں:۔

نوافل بھی قرب الٰہی کا ذریعہ ہیں:۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مدنی تاجدار صلّی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم کا فرمان عالیشان ہے کہ اللہ پاک نے فرمایا :جو میرے کسی ولی سے دشمنی کرے اس کو میں نے اعلان جنگ دے دیا اور میرا بندہ کسی شے اس قدر نزدیکی حاصل نہیں کرتا جتنا کے فرائض سے اور نوافل سے ہمیشہ قرب حاصل کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ میں اسے محبوب بنا لیتا ہوں اگر وہ مجھ سے سوال کرے تو میں اسے دوں گا اور پناہ مانگے تو اپنا بھی دوں گا ۔

(بخاری شریف)

وضو کے بعد اعضاء کو خشک ہونے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھنا مستحب ہے ۔ حضور صلّی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم کا ارشاد ہےکہ جو شخص وضو کرے اور اچھا وضو کرے اور ظاہر و باطن کے ساتھ متوجہ ہو کر دو رکعت پڑھے اس پر جنت واجب ہو جاتی ہے ۔(صحیح مسلم )

غسل کے بعد بھی دو رکعت نماز مستحب ہے وضو کے بعد فرض وغیرہ پڑھے تو تحیۃ الوضو کے قائم مقام ہوجائیں گے۔(ردالمحتار)

اے عاشقان نماز ہمیں بھی چاہیے کہ اللہ پاک کی رضا و خوشنودی پانے کے لئے اس کی نہ ختم ہونے والی نعمتیں پانے کے لیے فرائض و واجبات بجالانے کے ساتھ ساتھ نفل نمازوں کی کثرت کریں۔ اسی ضمن میں میں حکایت ملاحظہ کریں۔

حضرت سیِّدُنا ازہر بن مغیث رَحْمَۃ اللہِ عَلیْہ جو عابدوں میں سے تھے، فرماتے ہیں :میں نے خواب میں ایک عورت کو دیکھا جو دنیا کی عورتوں کے مشابہ نہ تھی، میں نے اس سے کہا: ’’تم کون ہو؟‘‘ اس نے جواب دیا: ’’حور۔‘‘ میں نے کہا: ’’مجھ سے شادی کر لو۔‘‘ اس نے کہا: ’’میرے آقا کو نکاح کا پیغام دو اور مہر بھی ادا کر دو۔‘‘ میں نے کہا: ’’تمہارا مہر کیا ہے؟‘‘ کہا: ’’رات میں دیر تک نماز پڑھنا۔‘‘ (جنت میں لے جانے والے اعمال،ص 148)

اللہ پاک ہمیں فرائض کے ساتھ ساتھ نوافل پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمین بجاہ طٰہٰ و یٰسین


دعوت اسلامی کے زیر اہتمام یورپ کے ملک ڈنمارک (Denmark) میں مقامی زبان بذ ریعہ انٹرنیٹ سنتوں بھرے اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں تقریبا 10 اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

مبلغۂ دعوت اسلامی نے مقامی زبان ڈینش میں”ماہِ میلاد“ کے موضوع پر بیان کیااور اجتماعِ پاک میں شریک اسلامی بہنوں کو ماہِ میلاد کو اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ منانے کی ترغیب دلائی۔ 


اللہ پاک نے امت محمدیہ پر پانچ نمازیں فرض کی ہیں۔پانچ فرض نمازوں کے علاوہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مختلف اوقات میں بہت سی نفل نمازیں پڑھا کرتے تھے۔احادیث مبارکہ میں نفل نمازوں کی بڑی فضیلت بیان کی گئی ہے۔ان میں سے چند کے فضائل بیان کئے جاتے ہیں:۔

1۔نماز تہجد کے فضائل

(1)۔ حضور اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ارشاد فرمایا: فرض نمازوں کے بعد سب سے افضل نماز شب میں پڑھی جانے والی تہجد کی نماز ہے۔(صحیح مسلم)

(2)۔حدیث مبارکہ میں ہے:۔تم پرلازم ہے کہ رات کو نماز(تہجد) پڑھو کہ یہ تمہارے رب کو راضی کرنے والی ہے۔تمہارے گناہوں کا کفارہ بننے والی ہے ۔اور تم سے پہلے کے نیک لوگوں کا طریقہ ہے۔یہ گناہوں سے روکنے والی ہے۔شیطان کے مکر کو دور کرنے والی اور بدن سے بیماری دور کرنے والی ہے۔(ترمذی)

(3)۔حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم جب مدینہ منورہ تشریف لائے تو ان کی زبان مبارکہ سے جو پہلے کلمات میں نے سنے وہ یہ تھے" '' اے لوگو ! سلام کو عام کرو اور کھانا کھلاؤ اور رات کوجب لوگ سو رہے ہوں تو نماز پڑھو سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہوجاؤ گے۔ ''(التر غیب والترھیب ، رقم 6، ج3 ، ص285)

2۔نماز چاشت کی فضیلت

حدیث پاک میں ہے ۔’’جس نے چاشت کی بارہ رکعتیں پڑھیں تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں سونے کا محل بنائے گا۔(سنن الترمذی17/2،حدیث:472)

3۔نماز اوابین کے فضائل

احادیث مبارکہ میں ہے:۔(1)۔ جو آدمی مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھے اور ان کے درمیان کوئی بری بات نہ کرے تو اس کو بارہ سال کی عبادت کے برابر ثواب ملے گا ۔(ابن ماجہ)

(2)۔جو مغرب کے بعد بیس رکعات پڑھے اللہ پاک اس کے لئے جنت میں مکان بنائے گا۔(ترمذی)

4۔تحیّۃ الوضو کی فضیلت

حدیث مبارکہ میں ہے:۔جو شخص وضو کرنے کے بعد دو رکعت اس خلوص سے پڑھے کہ ان میں کوئی وسوسہ نہ آئے تو اللہ پاک اس کے گذشتہ گناہ معاف فرما دے گا۔

5۔نماز اشراق کی فضیلت

حدیث مبارکہ میں ہے:۔جو کوئی فجر کی نماز جماعت سے ادا کرکے طلوع آفتاب تک بیٹھ کر ذکر الٰہی میں مشغول رہے پھر دو رکعت پڑھے ،تو اُس کے لئےپورے حج و عمرے کا ثواب ہے۔ اگر طلوع آفتاب کے بعد چار رکعتیں پڑھےگا ۔تو اللہ پاک شام تک اس کو تمام آفتوں اور برائیوں سے محفوظ رکھے گا۔(ترمذی شریف)


دعوت اسلامی کے زیرِاہتمام یورپین یونین ریجن کے ملک ڈنمارک (Denmark )میں بذ ریعہ انٹرنیٹ مدنی مشورے کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام نگران و ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

کا بینہ نگران اسلامی بہن نے مدنی مشورے میں شریک اسلامی بہنوں کی کارکردگی کافالواپ کرتے ہوئے تربیت کی اور ماہ ربیع الاول کے نکات سمجھائے نیز دینی کاموں کی تقسیم کاری کے موضوع پر اہم نکات بھی پیش کئے۔ 


صحیح بخاری شریف میں مذکور حدیث قدسی کا ایک حصہ ہے: اورمیرا بندہ کسی شے سے میرا اُس قدر قرب حاصل نہیں کرتا جتنا فرائض سے کرتا ہے اور میرا بندہ نوافل کے ذریعے سے ہمیشہ قرب حاصل کرتا رہتا ہے، یہاں تک کہ میں اسے محبوب بنا لیتا ہوں اور اگر وہ مجھ سے سوال کرے، تو اسے دوں گا اور پناہ مانگے تو پناہ دوں گا۔

(صحیح البخاری،کتاب الرقاق،باب التواضع،الحدیث: 6502،ج4،ص248)

دن میں پڑھی جانے والی نفلی نماز میں سب سے پہلے چاشت کی نماز کا وقت آتا ہے۔ جس کے بارے میں ترمذی ،ابن ماجہ میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: اللہ کے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :جس نے چاشت کی نماز پر مواظبت اختیار کی تو اس کے گناہوں کو بخش دیا جائے گا اگرچہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں ۔(زجاجۃ المصابیح،حدیث:1721)

جبکہ رات میں پڑھی جانے والی پہلی نفل نماز صلاۃ الاوابین ہے جو کہ مغرب کی نماز کے بعد پڑھی جاتی ہے جامع ترمذی میں منقول ہے جو شخص مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھے اور ان کے درمیان کوئی بری بات نہ کہے تو چھ رکعتیں بارہ برس کے عبادت کے برابر کی جائے گی ۔

(جامع ترمذی،حدیث:435)

مدنی پھول :ان چھ رکعتوں میں ایک آسانی یہ ہے کہ مغرب کے فرض کے بعد دو سنت اور دو نفل کے بعد فقط دو رکعتیں پڑھنے سے بھی یہ فضیلت حاصل ہو جائے گی۔

دن کے اور رات کے فقط ابتدائی نوافل کا تذکرہ اس لئے کیا تاکہ دن کے ابتدائی حصے میں پڑھے جانے والے نوافل سارا دن ،اور رات کے ابتدائی حصے سے میں پڑھی جانے والی نوافل ساری رات آفتوں اور بلاؤں سے حفاظت اور دیگر نیک اعمال میں ان کی برکت سے آسانی ہو جائے ۔

اللہ کریم ہمیں ذوق،شوق، محبت کے ساتھ نفلی نماز یں ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس کی برکت سے ہمیں اپنی معرفت ،محبت اور اپنی رضا کی عظیم دولت سے سرفراز فرمائے ۔

اٰمین بجاہ خاتم النبیین علیہ افضل الصلوۃ والتسلیم


اللہ پاک اپنے بندوں پر پنج وقتہ نماز فرض فرمائی۔دن میں پانچ مرتبہ بغیر عذر شرعی جماعت سے نماز ادا کرنا ضروری ہے۔فرض نمازوں کے ساتھ ساتھ نفل نمازیں بھی قرب خداوندی کا ذریعہ ہیں۔نفل نمازیں تو بہت ہیں۔اوقات ممنوعہ کے  علاوہ آدمی جتنی مرضی نمازیں ادا کرے ،ثواب پائےگا۔چند نمازوں کے فضائل و ثواب بیان کئے جاتے ہیں۔

تحیّۃ المسجد:جو بندہ مسجد آئےاسے دو رکعت پڑھنا سنت ہے۔حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ عليہ وسلم نے فرمایا: ''جو شخص مسجد میں داخل ہو، بیٹھنے سے پہلے دو رکعت پڑھ لے۔ (صحيح البخاري 1/170،الحديث: 444)

2۔تحیّۃ الوضو:وضو کے بعد اور وضو خشک ہونے سے پہلے دو رکعت نماز ادا کرنا مستحب ہے۔نبی پاک صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: ''جو شخص وُضو کرے اور اچّھا وُضو کرے اور ظاہِر و باطن کے ساتھ مُتَوَجِّہ ہو کر دو رَکعت پڑھے، اس کے ليے جنّت واجب ہو جاتی ہے۔''

(صَحِیح مُسلِم،ص144، حدیث :234)

3۔نماز اشراق:اللہ پاک کے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ارشاد فرمایا: جو فجر کی نماز جماعت سے پڑھ کر ذکر خدا کرتا رہا، یہاں تک کہ آفتاب بلند ہوگیا پھر دو رکعتیں پڑھیں ''تو اُسے پورے حج اور عمرہ کا ثواب ملے گا۔''(سنن الترمذی100/2،حدیث:582)

4۔نماز چاشت:اس کی از کم دو اور زیادہ سے زیادہ بارہ رکعتیں ہیں۔ حدیث پاک میں ہے ۔’’جس نے چاشت کی بارہ رکعتیں پڑھیں تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں سونے کا محل بنائے گا۔(سنن الترمذی17/2،حدیث:472)

5۔صلاۃاللیل:رات میں بعد نماز عشاءجو نوافل پڑھے جائیں ان کو صلاۃ اللیل کہتے ہیں ۔ صلاۃ اللیل میں سے نماز تہجد بھی ہے۔اس کی کم از کم دو اور زیادہ سے زیادہ آٹھ رکعتیں ثابت ہیں۔ اللہ پاک کے آخری نبی محمد عربی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: سب نمازوں میں اللہ عزوجل کو زیادہ محبوب نماز داود ہے کہ آدھی رات سوتے اور تہائی رات عبادت کرتے پھر چھٹے حِصّہ میں سوتے۔(صحيح البخاري2/448،الحدیث: 3420)

اللہ پاک ہمیں بھی فرض نمازوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ نفل نمازیں ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ اٰمین 


دعوت اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں   کینیڈا کے مختلف شہروں برامپٹن(Brampton) اورتھورن کلف ( Thorncliffe) میں بذ ریعہ انٹرنیٹ ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماعات کا انعقاد کیا گیا جن میں کم و بیش50 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

مبلغات دعوت اسلامی نے ” اچھی اور بری لالچ“ کے موضوع پر بیانات کئے اور اجتماعات میں شریک اسلامی بہنوں کو نیکی والے تمام کاموں میں حریص بننے کی اور اپنے آپ کو گناہوں سے بچانے کی نیزدینی ماحول سے وابستہ رہنے کی ترغیب دلائی۔


دعوت اسلامی کے زیر اہتمام کینیڈاکے شہر برامپٹن(Brompton) میں مقامی زبان میں بذ ریعہ انٹرنیٹ ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں کم و بیش12 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

مبلغۂ دعوتِ اسلامی نے”اچھی اور بری لالچ “ کے موضوع پر بیان کرتے ہوئے اجتماعِ پاک میں شریک اسلامی بہنوں کو نیکی والے تمام کاموں میں حریص بننے کی اور اپنے آپ کو گناہوں سے بچانے کی نیزدینی ماحول سے وابستہ رہنے کی ترغیب دلائی۔


دعوت اسلامی کے شعبہ اسلامی بہنوں کے مدرسۃ المدینہ کے زیر اہتمام  05 اکتوبر 2021ء کو رکن عالمی مجلس شعبہ اسلامی بہنوں کے مدرسۃ المدینہ کی ذمہ دار اسلامی بہن کا یوکےریجن کی شعبہ اسلامی بہنوں کے مدرسۃ المدینہ کی ذمہ دار اسلامی بہنوں کے ساتھ آن لائن مدنی مشورہ ہوا۔

مدنی مشورے میں شریک اسلامی بہنوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور ان کی تربیت کی گئی نیز مدارس کی کارکردگی، مدارس میں طالبات کے ٹیسٹ کا نظام ، اجیر و غیر اجیر ٹیسٹ کا نظام ، کورسز کا شیڈول اور سو فیصد تقررکے حوالے سے بات چیت ہوئی۔


دعوت اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں اٹلی  کی ڈویژن پراتو( Prato)میں ماہانہ ڈویژن دینی حلقے کا انعقاد ہوا جس میں 12 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

ڈویژن نگران اسلامی بہن نے ” پردے کی اہمیت“ کے موضوع پر بیان کیا اور دینی حلقے میں شرکت کرنے والی اسلامی بہنوں کو شرعی پردہ کرنے کی ترغیب دلائی نیز محفل نعت کے نکات سمجھاتے ہوئے تقسیم رسائل کرنے کا ذہن دیا ۔ 


دعوت اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں اٹلی کی ڈویژن بریشیا(  Brescia) میں ماہانہ ڈویژن دینی حلقے کا انعقاد کیا گیا جس میں 37 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

ڈویژن نگران اسلامی بہن نے ” پردے کی اہمیت“ کے موضوع پر بیان کیا اور دینی حلقے میں شرکت کرنے والی اسلامی بہنوں کو تربیت کے مدنی پھول پیش کرنے کے ساتھ ساتھ ماہ ربیع الاول میں زیادہ سے زیادہ تقسیم رسائل کرنے کا ہدف دیا۔