جیسے والدین کے حقوق ہوتے ہیں شوہر کے ہمسایوں کے
حقوق ہوتے ہیں ایسے ہی نوکر اور ملازم کے حقوق بھی ہوتے ہیں۔ نوکر اور ملازم کے
حقوق درج ذیل ہیں۔
1۔ حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ
وہ اپنے غلام کو ماررہے تھے۔ غلام نے کہا: میں اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتا ہوں آپ
نے اسے مارنا شروع کر دیا۔ پھر غلام نے کہا: میں اللہ کے رسول ﷺ کی پناہ مانگتا
ہوں تو انہوں نے اسے چھوڑ دیا۔ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: خدا کی قسم! اللہ تم
پر اس سے زیادہ قادر ہے جتنا تم اس پر قادر ہو۔ حضرت ابو مسعود فرماتے ہیں کہ پھر میں
نے اس غلام کو آزاد کر دیا۔ (مسلم، ص 905، حديث: 1659)
2️۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب تم میں سے کوئی اپنے خادم کو مار رہا ہو وہ اللہ پاک
کا واسطہ دے تو اس سے اپنا ہاتھ اٹھالو۔(مراۃ المناجیح، 5/167)
3️۔ ان کی غلطی کو معاف کر دیا جائے، جیسا کہ اُن
سے کوئی ایسا کام ہو جائے جو آپ کو نا پسند ہو تو ان کو اللہ کی خاطر معاف کر دیں۔
4️۔ اس کی طاقت کے حساب سے اُن سے کام لیا جائے، یعنی
وہ بیمار ہے اور بیماری میں کوئی کام نہیں کر سکتا تو ان کے ساتھ نرمی کا برتاؤ
رکھا جائے۔
5۔ نبی کریم ﷺ اپنے خدمت گاروں سے کیسا سلوک فرماتے
تھے اس کی ایک مثال ملاحظہ کیجئے، چنانچہ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں
نے دس سال تک سفر و حضر میں حضور پرنور ﷺ کی خدمت کرنے کی سعادت حاصل کی، لیکن جو
کام میں نے کیا اس کے بارے میں آپ نے کبھی یہ نہیں فرمایا کہ تم نے یہ کام اس طرح
کیوں کیا؟ اور جو کام میں نے نہ کیا اس کے بارے میں آپ نے کبھی یہ نہیں فرمایا کہ
تم نے یہ کام اس طرح کیوں نہیں کیا؟ (ابو داود، 4/324، حدیث: 4774)
الله پاک ہمیں سب کے حقوق پورے کرنے کی توفیق عطا
فرمائے۔ آمین