اسلام ہمیں جہاں بھائی چارے کا درس دیتا ہے وہیں اپنے
سے وابستہ لوگوں کے حقوق ادا کرنے کی اہمیت پر بھی بہت زور دیتا ہے، جہاں ماں باپ،
رشتے داروں، پڑوسیوں کے حقوق ہوتے ہیں وہیں نوکر و ملازم کے بھی حقوق ہوتے ہیں جو
ہم پر عائد کیے گیے ہیں۔
احادیث مبارکہ کی روشنی میں نوکر و ملازم کے حقوق:
1️۔ آقا ﷺ نے ارشاد فرمایا: غلام کے لیے اس کا
کھانا کپڑا ہے اور اسے اس قدر کام کی تکلیف نہ دے جس کی وہ طاقت نہیں رکھتا۔ یعنی
مولیٰ پر غلام و لونڈی کا بقدر ضرورت درمیانی کھانا کپڑا واجب ہے، ہمیشہ کے لیے
مشکل کام کا حکم نہ دے ہاں مگر ضرورتاً ایک دو دن مشکل کام کروا لیا کرو۔(مراۃ
المناجیح، 5/160)
2️۔ پیارے آقا ﷺ نے فرمایا: یہ تمہارے بھائی ہیں
جنہیں اللہ تعالیٰ نے تمہارے قبضے میں دے دیا تو جسے اللہ اس کے بھائی کا مالک بنا
دے تو اسے اس میں سے کھلائے جو خود کھائے اور اس سے پہنائے جو خود پہنے اور اسے اس
کام کی تکلیف نہ دے جو اس پر غالب آجائے اور اگر اسے غالب کام کی تکلیف دے تو اس
پر اس کی مدد کرے۔ (بخاری، 2/158، حدیث: 2545)
3️۔ حضرت عبداللہ بن عمرو کے پاس ایک خزانچی آیا تو
آپ نے اس سے فرمایا کہ تم نے غلاموں کو ان کا کھانا دے دیا، بولا نہیں۔ فرمایا:
جاؤ انہیں دے دو، کیونکہ رسول الله ﷺ نے فرمایا ہے کہ انسان کے لیے یہی گناہ بہت
ہے کہ مملوک سے اس کا کھانا روکے اور ایک روایت میں یوں ہے کہ انسان کے لیے کافی
گناہ یہ ہے کہ اسے ہلاک کر دے جس کو روزی دیتا ہو۔ (مراۃ المناجیح، 5/161)
4۔ جو اپنے غلام کو وہ حد مارے جو جرم اس نے کیا ہی
نہیں یا اسے طمانچہ مارے تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ اسے آزاد کر دے۔ یعنی بے قصور
مارے پیٹے، حد سے مراد صرف شرعی حد نہیں بلکہ ہر سخت مار پیٹ ہے اور طمانچہ سے
مراد ظلماً مارنا ہے۔(مراۃ المناجیح، 5/164)
5۔ حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں
کہ میں اپنے غلام کو مار رہا تھا کہ میں نے پیچھے سے ایک آواز سنی کہ اے ابو مسعود!
سوچو کہ الله تم پر اس سے زیادہ قادر ہے جتنے تم اس پر ہو۔ میں نے پیچھے مڑ کر
دیکھا تو وہ رسول الله ﷺ تھے، میں نے عرض کیا: یا رسول الله یہ آزاد ہے الله کی
راہ میں۔ تب رسول الله ﷺ نے فرمایا: اگر تم ایسا نہ کرتے تو تم کو آگ جلاتی یا آگ
پہنچتی۔ (مشکاۃ المصابیح، 1/616، حدیث: 3353)کیونکہ
یہ تمہارا مملوک ہے مگر تم اللہ کریم کے مملوک بھی ہو اور مخلوق بھی اور بندے بھی،
جب وہ تمہارے گناہ دیکھتے ہوئے تمہاری روزی بند نہیں فرماتا ہر طرح تم پر کرم
فرماتا ہے معافی دیتا ہے تو تم بھی اپنے مملوک کو معافی دو۔
اللہ کریم ہمیں دوسروں کی غلطیوں سے درگزر کرنے اور
ان کے ساتھ بھلائی کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔