اے عاشقان رسول:

اللہ عزوجل نے مسلمانوں پر نماز فرض فرمائی ہے جس طرح نماز کو پڑھنے کے بہت سے فضائل ہیں اسی طرح نماز کو قضاکرنے اور اس میں غلطیاں کرنے کی وعیدات بھی ہیں۔ اسی لئے نماز میں جو واجبات ہم سے ترک یا غلطیاں ہو جاتی ہیں ان کو درست کرنے کے لئے سجدہ سہو کو واجب کہا گیا ہے آیا اس متعلق کچھ ملاحظہ کرتے ہیں۔

عاشقان نماز کی حکایت :

حضرت سیدنا عبد العزیز ️ رحمۃُ اللہِ علیہ رات کو سونے کے لئے اپنے بچھونے پر آتے اور اس پر ہاتھ پھیر کر فرماتے، تو بہت نرم و عمدہ ہے مگر اللہ پاک کی قسم ! جنت کا بستر تجھ سے زیادہ نرم ہوگا۔ پھر ساری رات نماز پڑھتے رہتے۔

اے جنت کے طلب گارو ! ہمارے بزرگوں کی بھی کیا شان تھی کسی کی نیند جہنم کے خوف سے اڑتی تھی اور کسی کی جنت کے شوق میں، اور آہ !ایک ہم ہیں کہ نیند اگرچہ ہماری بھی کبھی اڑتی ہے مگر اس کا سبب جنت کا شوق یا جہنم کاخوف نہیں صرف اور صرف دنیا کا غم اور ٹینشن ہوتا ہے۔ آہ !

(فیضان نماز، صفحہ نمبر 476)

عفو کر اور سدا کےلئے راضی ہو جا

گر کرم کردے تو جنت میں رہوں گا یا رب !

(وسائلِ بخشش، صفحہ ٨٥)

نماز کا چور:

حضرت سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ سرکار مدینہ، قرار قلب و سینہ، فیض گنجینہ، صاحب مُعَطّر پسینہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا فرمان با قرینہ ہے "لوگوں میں بد ترین چور وہ ہے جو اپنی نماز میں چوری کرے" عرض کی گئ "یا رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ علیہ والہ وسلم ! نماز میں چوری کیسے ہوتی ہے؟" فرمایا "(اس طرح کہ) رکوع اور سجدے پورے نہ کرے۔

(مسند امام احمد بن حنبل ،ج ٨، ️ص ٣٨٩، حدیث ٢٢٧)

سجدہ سہو کب واجب ہے؟

جو چیزیں نماز میں واجب ہیں ان میں سے کوئی واجب چھوٹ جائے تو اس کی کمی کو پورا کرنے کے لئے سجدہ سہو واجب ہے۔

آیئے سجدہ سہو واجب ہونے کی 10 صورتیں ملاحظہ کرتے ہیں:

(i) تعدیل ارکان(یعنی ارکان نماز مثلا رکوع، سجود، قومہ، جلسہ وغیرہ کو اطمینان سے ادا کرنا یعنی ان میں کم ازکم ایک بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار ٹھہرنا) بھول گیا️سجدہ سہو واجب ہے۔ (ھندیہ️ ، کتاب قانون شریعت)

(ii)

قراءت وغیرہ کسی موقع پر سوچنے لگا اور اتنی دیر ہوئی کہ تین بار سبحٰن اللہ کہہ سکے تو سجدہ سہو واجب ہے۔ (ردالمختار)

(iii)دوسری رکعت کو چوتھی سمجھ کر سلام پھیر دیا پھر یاد آیا تو نماز پوری کر کے سجدہ سہو کرے۔ (عالمگیری)

(iv)

قعدہ اولٰی میں پوری التَّحِیات پڑھنے کے بعد تیسری رکعت کے لئے کھڑے ہونے میں اتنی دیر کی کہ جتنی دیرمیں اَللّٰھُمَّ صَلّ عَلٰی مُحمّد پڑھ سکے تو سجدہ سہو واجب ہے چاہے ️کچھ پڑھے یا خاموش رہے دونوں صورتوں میں سجدہ سہو واجب ہے۔ (در مختار، رد المختار)

(v)

عیدین کی سب تکبیریں یا بعض بھول گیا یا زائد کہیں یا غیرمیں کہیں ان سب صورتوں میں سجدہ سہو واجب ہے۔ (قانون شریعت)

(vi)

ایک رکعت میں تین(3) سجدے کیے یا دو رکوع کیے یا قعدہ اولٰی بھول گیا تو سجدہ سہو کرے۔

(قانون شریعت)

(vii)

اگر قعدہ اخیرہ کرنا بھول گیا اور کھڑا ہو گیا تو جب تک اس رکعت کا سجدہ نہ کیا ہو اسے چھوڑ دے اور بیٹھ جاۓ اور نماز پوری کرے اور سجدہ سہو کرے اور اگر اسی رکعت کا سجدہ کر لیا ہو تو فرض نماز جاتی رہی اگر چاہے تو ایک رکعت اور ملائے سوا مغرب کے اور یہ کل نفل ہو جائے گی، فرض پھر پڑھے۔ (ہدایہ، شرح️ وغیرہ)

(viii)

قنوت یا تکبیر قنوت( یعنی وتر کی تیسری رکعت میں قراء ت کے بعد قنوت کے لئے جو تکبیر کہی جاتی ہے وہ اگر) بھول گئ سجدہ سہو واجب ہے۔ (ایضًا ص ١٢٨، اسلامی بہنوں کی نماز)

(ix)

واجبات نماز میں سے اگر کوئی واجب بھولے سے رہ جائے تو سجدہ سہو واجب ہے۔

(در مختار، ج،٢ ، ص٦٠٠)

(x)

دونوں قعدوں میں تَشَہُّد مکمل نہ پڑھنا۔ اگر ایک لفظ بھی چھوٹا تو واجب ترک ہو جائے گا۔ اور سجدہ سہوواجب ہو گا۔ (اسلامی بہنوں کی نماز، ص 105)

اگر کوئی واجب چھوٹ گیا اور اس کے لئے سجدہ سہو نہ کیا اور نماز ختم کر دی تو نماز دہرانہ واجب ہے۔ (قانون شریعت)

اللہ عزوجل ہمیں نماز کے ارکان کو درست ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔

امین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ والہ وسلم