01: الحمد پڑھنا بھول گیا اور سورت شروع کر دی اور بقدر ایک آیت کے پڑھ لی اب یاد آیا تو الحمد پڑھ کر سورت پڑھے اور سجدہ سہو واجب ہے۔یوہیں اگر سورت کے پڑھنے کے بعد یا رکوع میں یا رکوع سے کھڑے ہونے کے بعد یاد آیا تو پھر الحمد پڑھ کر سورت پڑھے اور رکوع کا اعادہ کرے اور سجدۂ سہو کرے۔(عالمگیری)

02: فرض کی آخری رکعتوں میں سورت ملائی تو سجدۂ سہو نہیں اور قصداً ملائی جب بھی حرج نہیں مگر امام کو نہ چاہیے۔ یوہیں اگر پچھلی میں الحمد نہ پڑھی جب بھی سجدۂ سہو واجب نہیں اور رکوع و سجود و قعدہ میں قرآن پڑھا تو سجدہ واجب ہے۔(عالمگیری)

03: آیت سجدہ پڑھی اور سجدہ کرنا بھول گیا تو سجدۂ تلاوت ادا کرے اور سجدۂ سہو کرے۔(عالمگیری)

04: کسی رکعت کا کوئی سجدہ رہ گیا، آخر میں یاد آیا تو سجدہ کر لے ،پھر التحیات پڑھ کر سجدۂ سہو کرے اور سجدہ کے پہلے جو افعال نماز ادا کیے باطل نہ ہوں گے، ہاں اگر قعدہ کے بعد وہ نماز والا سجدہ کیا تو صرف وہ قعدہ جاتا رہا۔(عالمگیری)

05: تعدیل ارکان (یعنی رکوع، سجود، قومہ اور جلسہ میں کم از کم ایک بار سُبْحٰنَ الله کہنے کی مقدار ٹھہرنا) بھول گیا توسجدۂ سہو واجب ہے۔(عالمگیری)

06: جو فعل نماز میں مکرر ہیں ان میں ترتیب واجب ہے لہٰذا خلاف ترتیب فعل واقع ہو تو سجدۂ سہو کرے مثلاً قراءت سے پہلے رکوع کر دیا اور رکوع کے بعد قراءت نہ کی تو نماز فاسد ہوگئی کہ فرض ترک ہوگیا اور اگر رکوع کے بعد قراءت تو کی مگر پھر رکوع نہ کیا تو فاسد ہوگئی کہ قراءت کی وجہ سے رکوع جاتا رہا اور اگر بقدر فرض قراءت کر کے رکوع کیا مگر واجب قراءت ادا نہ ہوا مثلاً الحمد نہ پڑھی یا سورت نہ ملائی تو حکم یہی ہے کہ لوٹے اور الحمد و سورت پڑھ کر رکوع کرے اور سجدۂ سہو کرے اور اگر دوبارہ رکوع نہ کیا تو نماز جاتی رہی کہ پہلا رکوع جاتا رہا تھا۔(ردالمحتار)

07: قعدۂ اولیٰ میں تشہد کے بعد اتنا پڑھا اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ تو سجدۂ سہو واجب ہے۔ اس وجہ سے نہیں کہ درود شریف پڑھا بلکہ اس وجہ سے کہ تیسری کے قیام میں تاخیر ہوئی تو اگر اتنی دیر تک سکوت کیا جب بھی سجدۂ سہو واجب ہے جیسے قعدہ و رکوع و سجود میں قرآن پڑھنے سے سجدۂ سہو واجب ہے، حالانکہ وہ کلام الٰہی ہے۔ امام اعظم رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا، حضورصلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’درود پڑھنے والے پر تم نے کیوں سجدہ واجب بتایا؟‘‘ عرض کی، اس لیے کہ اس نے بُھول کر پڑھا، حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے تحسین فرمائی۔(درمختار)

08: کسی قعدہ میں اگر تشہد میں سے کچھ رہ گیا، سجدۂ سہو واجب ہے، نماز نفل ہو یا فرض۔(عالمگیری)

09: پہلی دو رکعتوں کے قیام میں الحمد کے بعد تشہد پڑھا سجدۂ سہو واجب ہے اور الحمد سے پہلے پڑھا تو نہیں۔(عالمگیری)

10: آخری رکعتوں کے قیام میں تشہد پڑھا تو سجدہ واجب نہ ہوا اور اگر قعدۂ اولیٰ میں چند بار تشہد پڑھا سجدہ واجب ہوگیا۔(عالمگیری)