حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ اللہ پاک کے محبوب رسول ہیں، جن کو اللہ
پاک نے کائنات و دو عالم کا مالک و مختار اور رحمۃ للعالمین بنا کر بھیجا۔ چنانچہ
قرآن کریم اس کی وضاحت خود فرماتا ہے:
وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا
رَحْمَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ(۱۰۷) (پ 17، الانبیاء: 107) ترجمہ: اے محبوب! ہم نے آپ کو تمام
جہانوں کے لئے رحمت بنا کے بھیجا۔
رسولِ اکرم ﷺ کے احسانات قرآن مجید کی روشنی
میں: ہمارا ایمان اور قرآن کا فرمان ہے کہ رسولِ اکرم ﷺ وہ عظیم
تر رسول ہیں، جنہوں نے اپنی ولادتِ مبارکہ سے لے کر وصالِ مبارک تک اپنے امتیوں پر
انگنت احسانات و معجزات کئے۔ اور سب سے بڑا معجزہ و احسان تو یہی ہے کہ ہماری
سانسیں آپ ﷺ کے مبارک وجود سے برقرار ہے۔ چنانچہ ارشادِ باری ہے:
لَقَدْ مَنَّ
اللّٰهُ عَلَى الْمُؤْمِنِیْنَ اِذْ بَعَثَ
فِیْهِمْ رَسُوْلًا مِّنْ اَنْفُسِهِمْ یَتْلُوْا
عَلَیْهِمْ اٰیٰتِهٖ وَ یُزَكِّیْهِمْ وَ
یُعَلِّمُهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَۚ-وَ اِنْ
كَانُوْا مِنْ قَبْلُ لَفِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ(۱۶۴) (پ 4، اٰلِ عمران: 164)ترجمہ کنز الایمان: بے شک
اللہ کا بڑا احسان ہوا مسلمانوں پر کہ ان میں انہیں میں سے ایک رسول بھیجا جو ان پراس کی آیتیں پڑھتا ہے اور
انھیں پاک کرتا اور انھیں کتاب و حکمت سکھاتا ہے اور وہ ضرور اس سے پہلے کھلی
گمراہی میں تھے۔
حقِ رسول اکرم ﷺ: حقوق حق کی جمع ہے اور حق سے مراد ذمے داری و فرائض ہے۔
اصطلاح میں اس سے مراد ایسے حقوق ہیں جو اللہ پاک کی طرف سے بندوں پر عائد ہوں۔ اور
بات کی جائے حقِ مصطفےٰ ﷺ کی تو اللہ پاک نے تمام امتِ مسلمہ پر فرض قرار دیا ہے
کہ وہ پیارے حبیب، حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ کے حقوق کو بجالائیں۔
حقوقِ مصطفےٰ: ویسے تو
حقوقِ مصطفےٰ ﷺ بےشمار ہیں، لیکن ہم مختصر یہاں 5 حقوق کو بیان کرتے ہیں:
1۔ رسولِ اکرم ﷺ پر ایمان: تمام
مسلمانوں پر پہلا حق و ذمے داری یہ ہے کہ وہ رسولِ محترم ﷺ پر سچے دل و دماغ سے
ایمان لائیں اور وہ ان کو اللہ پاک کا آخری نبی، آخری پیغمبر تسلیم کریں، کہ ان کے
بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ اب نبوت کا سلسلہ ختم ہوچکا اور یہ مذہبِ اسلام کی بنیاد ہے۔
قرآن کی روشنی میں ایمانِ رسول ﷺ: چنانچہ
پارہ 26، سورۂ فتح، آیت نمبر 13 میں ہے:
وَ مَنْ لَّمْ یُؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ فَاِنَّاۤ
اَعْتَدْنَا لِلْكٰفِرِیْنَ سَعِیْرًا(۱۳) ترجمہ: جو اللہ اور اس کے رسول پر
ایمان نہ لائے تو یقیناً ہم نے کافروں کے لئے بھڑکتی ہوئی آگ تیار کر رکھی ہے۔
2۔ رسولِ اکرم ﷺ کی پیروی: ایمانِ
رسول کے بعد تمام مسلمانوں پر دوسرا حق یہ ہے کہ وہ اللہ کے رسول کی پیروی کریں
اور سنتوں کے عامل بنیں۔
قرآن میں ہے: قُلْ اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُوْنِیْ
یُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ وَ یَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْؕ-وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ
رَّحِیْمٌ(۳۱)
(پ 3،اٰل عمران: 31)ترجمہ کنز الایمان: اے محبوب تم فرما دو کہ لوگو اگر تم اللہ
کو دوست رکھتے ہو تو میرے فرمانبردار ہو جاؤ اللہ تمہیں دوست رکھے گا اور تمہارے
گناہ بخش دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
3۔ رسول اللہ ﷺ کی اطاعت: ہم
مسلمانوں پر تیسرا حق یہ ہے کہ ہم رسولِ اکرم، نورِ مجسم ﷺ کی اطاعت کریں، جو وہ
شریعت، احکامِ خدا وندی، اللہ کے حضور لائیں، ان کو سچے دل سے مانیں اور اطاعت
کریں۔قرآن مجید رسولِ اکرم ﷺ کی اطاعت کے متعلق فرماتا ہے: اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوا
الرَّسُوْلَ (پ5،النساء:59)ترجمہ کنز
الایمان:حکم مانو اللہ کا اور حکم مانو رسول کا۔
ایک اور جگہ ارشاد فرمایا: مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّٰهَۚ-(پ5،النساء: 80) ترجمہ کنزالایمان: جس نے رسول کا حکم مانا
بے شک اُس نے اللہ کا حکم مانا۔
4۔ رسول اللہ ﷺ سے سچی محبت: رسولِ
اکرم ﷺ کا حق ہے کہ ہم سب مسلمان ان سے سچی محبت کریں اور یہ ایمان کا تقاضا ہے کہ
بغیر محبتِ رسول ایمان کی بنیاد مضبوط نہیں۔ چنانچہ حدیثِ شریف ہے: تم میں سے کسی
شخص کا ایمان اس وقت تک مکمل نہیں ہوسکتا، جب تک میں اسے اُس کے باپ، اُس کی اولاد
اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہوجاؤں۔ (بخاری، 1/12، حدیث: 15)
5۔ رسول اللہ ﷺ پر درود پڑھنا: ہر
مسلمان پر یہ حق عائد ہے کہ وہ حضورِ انور ﷺ پر درودِ گرامی بھیجے، جس سے ہم بارگاہِ
الٰہی و حضور ﷺ کے نیک امتیوں میں شامل ہوجائیں اور قریب سے قریب تر مقام پائیں۔
قرآن مجید کی روشنی میں بھی اس کا ذکر یوں ہوا ہے: اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّؕ-یٰۤاَیُّهَا
الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(۵۶)
(پ 22، الاحزاب: 56) ترجمہ کنز الایمان: بےشک اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے
ہیں اس غیب بتانے والے (نبی) پر اے ایمان والو ان پر درود اور خوب سلام بھیجو۔اس
آیتِ مبارک سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ہر مسلمان کو اللہ پاک کی طرف سے حکم ہوا ہے کہ
وہ رسولِ محبوب ﷺ پر درود و سلام بھیجا کرے، تاکہ محبت و بخشش کا باعث بنے۔
درس: حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ نے اپنی
امت کو سیدھا راستہ دکھانے کے لئے بڑی سے بڑی قربانیاں دیں۔ بطورِ مسلمان ہم پر یہ
حقوق اللہ پاک کی طرف سے عائد ہوتے ہیں کہ ہم ان کو سچے دل، خلوص و محبت سےاپنائیں
اور رسول اللہ و قربِ الٰہی کا قریب سے قریب تر مقام و درجہ حاصل کریں۔
ایمان کا
ستون ہے نورِ محمد ﷺ ہر
مسلمان کی شان و مان ہے نورِ محمد ﷺ