ماہِ رمضان کى آمد آمد ہے۔ اس مبارک مہىنے کے بھى کىا کہنے! جس مىں اللہ پاک نے انسانوں کى ہداىت کے لىے قرآنِ کرىم نازل فرماىا۔ رمضان المبارک اىسا مہىنہ ہے جس کى ہر گھڑى  ہى رحمت والى ہوتى ہے۔ اس مہىنے کى پہلى رات ہى سے آسمانوں کے دروازے کھول دىئے جاتے ہىں۔

مرحبا صد مرحبا پھر آمدِ رمضان ہے کھل اٹھے مرجھائے دل تازہ ہوا اىمان ہے(وسائل بخشش ص 705)

خاصىت کى تعرىف و اہمىت :خاصىت سے مراد کسى شے کا اپنى خوبىوں کى بنا پر دوسروں سے افضل ہوجاتا ہے۔خاصىت کى اہمىت و مقصدىت کا اندازہ اس چىز سے لگاىا جاسکتا ہے کہ کوئى چىز خاص ہوتى ہے تو وہ لوگوں کى توجہ کا مرکز بنتى ہے۔ماہِ رمضان کى پانچ خصوصىات:3۔ اس مبارک مہىنے مىں ہر نىکى کا ثواب 70 گنا بڑھا دىا جاتا ہے اس مہىنے مىں نىکى کرنا گوىا فرض کے برابر اور فرض ادا کرنا اىسا ہے جىسے 70 فرض ادا کىے ۔فرمانِ مصطفٰے صلى اللہ علىہ وآلہ وسلم ہے:اگر بندوں کو ىہ معلوم ہوجائے کہ رمضان کىا ہے تو مىرى امت تمنا کرتى کہ کاش! پورا سال ہى رمضان ہو۔(فىضانِ رمضان ص 5)2۔ ىہ مہىنہ صبر والا مہىنہ ہے اور ىہ بات تو بالکل واضح ہے کہ اس مہىنے مىں کھانے پىنے کى ہر شے سے اپنے آپ کو شام تک روکے رکھنا صبر ہى ہے۔ اس لىے ىہ مہىنہ صبر والا مہىنہ کہلاتا ہے اور صبر کا ثواب جنت ہے۔3۔ اس مہىنے کے پہلے دس دن رحمت ، دوسرے دن جہنم مىں سے آزادى اور تىسرے دس دن مغفرت کے ہىں۔4۔ آخرى نبى حضرت محمد صلى اللہ علىہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے:اس مہىنے مىں چار باتوں کى کثرت کرو ان مىں سے دو باتىں اچھى ہىں جن سے تم اپنے رب کو راضى کرو گے:(1) لا الہ الا اللہ کى گواہى دىنا۔(2) استغفار کرنا۔4۔ رمضان مىں افطار و سحرى کے وقت دعائىں قبول ہوتى ہىں اور ىہ مرتبہ کسى اور مہىنے کو حاصل نہىں۔( فىضانِ رمضان ص 6)5۔ اس مہىنے مىں شبِ قدر ہے جىسا کہ قرآنِ کرىم مىں رب کریم ارشاد فرماتا ہے:ترجمۂ کنزالاىمان : بے شک ہم نے اسے شبِ قدر مىں اتارا ۔ ( فىضانِ رمضان ص )اس مہىنے مىں شىطان کو قىد کرلىا جاتا ہے اور جنت آراستہ کى جاتى ہے، اس لىے اس مہىنے مىں گناہ کم ہوجاتے ہىں۔الغرض اس مبارک مہینے کى خصوصىات کے تو کىا کہنے! ماہِ رمضان کى آمد آمد ہے ۔پىشگى شیڈول بنا کر اس پر عمل کى نىت بھى فرمالىں۔اللھم بلغنا رمضان بصحة وعافیہ۔امین