حضرت موسیٰ
علیہ السلام اولوا العزم انبیا علیہم السلام میں سے ایک نبی ہیں۔آپ کا مبارک نام
موسیٰ،لقب کلیمُ اللہ، صفیُّ اللہ ہے۔حضور نبیِ کریم ﷺنے ارشاد فرمایا:حضرت موسیٰ
بن عمران صفیُّ اللہ یعنی اللہ پاک کے چُنے ہوئے بندے ہیں۔(سیرت الانبیاء،ص27)
آپ علیہ
السلام کے کثیر اوصاف قرآن و حدیث میں ذکر ہوئے ان میں سے چند درج ذیل ہیں:
(1)شرم
و حیا:شرم
و حیا اور جسم کو چھپا کر رکھنا پسندیدہ اوصاف اور کئی صورتوں میں شریعت کو مطلوب
ہیں:حضرت موسیٰ علیہ السلام میں ان اوصاف سے متعلق نبیِ کریم ﷺنے ارشاد
فرمایا:حضرت موسیٰ علیہ السلام بہت حیا والے اور اپنا بدن چھپانے میں خصوصی اہتمام
کیا کرتے تھے۔(سیرت الانبیاء،ص528)
(2)صاحبِ
کتاب نبی:اللہ
پاک نے پہلے حضرت موسیٰ علیہ السلام پر دس صحیفے نازل فرمائے اور پھر آپ علیہ
السلام کو تورات شریف عطا فرمائی:اس سے متعلق اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:وَ اٰتَیْنٰهُمَا الْكِتٰبَ الْمُسْتَبِیْنَۚ(۱۱۷)(پ23،الصّٰفّٰت:117)ترجمہ کنز الایمان:اور ہم نے ان دونوں کو روشن کتاب عطا
فرمائی۔
(3)برگزیدہ
نبی:حضرت
موسیٰ علیہ السلام اللہ پاک کے چُنے ہوئے برگزیدہ بندے اور رسول ہیں۔اللہ پاک
فرماتا ہے:وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ مُوْسٰۤى٘-اِنَّهٗ كَانَ مُخْلَصًا وَّ
كَانَ رَسُوْلًا نَّبِیًّا(۵۱)
(پ16،مریم:51) ترجمہ: اور
کتاب میں موسیٰ کو یاد کرو،بے شک وہ چُنا ہوا بندہ تھا اور نبی رسول تھا۔
(4)ذی جاہ نبی:آپ علیہ السلام
اللہ پاک کی بارگاہ میں بڑی وجاہت والے نبی تھے:اللہ پاک فرماتا ہے: وَ كَانَ عِنْدَ اللّٰهِ وَجِیْهًاؕ(۶۹) (پ22،الاحزاب:69)اور
موسیٰ اللہ کے ہاں بڑی وجاہت والا ہے۔
(5)مستجابُ
الدعوات:آپ
کی دعا کی برکت سے اللہ پاک نے ا ٓپ کے بھائی حضرت ہارون علیہ السلام کو نبوت جیسی
عظیم نعمت سے نوازا:اللہ پاک فرماتا ہے:وَ وَهَبْنَا
لَهٗ مِنْ رَّحْمَتِنَاۤ اَخَاهُ هٰرُوْنَ نَبِیًّا(۵۳)
(پ16،مریم:53)ترجمہ کنز الایمان:اور ہم نے اپنی رحمت سے اسے اس کا بھائی ہارون بھی
دیاجونبی تھا۔
(6)کامل
ایمان والے:آپ
علیہ السلام اور آپ کے بھائی حضرت ہارون علیہ السلام اعلیٰ درجے کے کامل ایمان
والے بندے ہیں:اللہ پاک فرماتا ہے:اِنَّهُمَا مِنْ
عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِیْنَ(۱۲۲)(پ22،الصّٰفّٰت:122)
ترجمہ کنز الایمان:بے شک وہ دونوں ہمارے اعلیٰ درجہ کے کامل ایمان والے بندوں میں
سے ہیں۔
(7)بلا
واسطہ کلام فرمانے والے:اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:وَ
كَلَّمَ اللّٰهُ مُوْسٰى تَكْلِیْمًاۚ(۱۶۴)(پ6،
النسآء: 164) ترجمہ کنز الایمان:اور اللہ نے موسیٰ سے حقیقتاً کلام فرمایا۔
(8)روشن
غلبہ،تسلط پانے والے:آپ علیہ السلام کو روشن غلبہ و تسلط عطا فرمایا:وَ اٰتَیْنَا مُوْسٰى سُلْطٰنًا مُّبِیْنًا(۱۵۳)(پ6،النسآء:153)ترجمہ کنز الایمان:اور
ہم نے موسیٰ کو روشن غلبہ عطا فرمایا۔
(9)نو
روشن نشانیاں پانے والے:آپ علیہ السلام کو نبوت و رسالت پر دلالت کرنے والی
نو روشن نشانیاں عطا فرمائی گئیں:وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا
مُوْسٰى تِسْعَ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰت(پ 15، بنی
اسرائیل:101) ترجمہ
کنز الایمان:اور بے شک ہم نے موسیٰ کو نو روشن نشانیاں دی۔
(10)انعاماتِ
خداوندی:حضرت
موسیٰ علیہ السلام پر اللہ پاک نے بے شمار انعامات فرمائے ہیں۔جیسا کہ اللہ پاک نے
حضرت موسیٰ و ہارون علیہما السلام کو ہدایت،صلاح عطا فرمائی اور ان کے زمانے میں
تمام مخلوقات پر فضیلت بخشی، صالحین میں شمار کیا اور بطورِ خاص نبوت کے لیے منتخب
کیا۔