اللہ پاک نے مخلوق کو پیدا فرمایا اور مخلوق کو کفر و شرک ،
گمراہی اور بد عملی سے روکنے ، ایمان لانے
پر جنت کی بشارت دینے اور کفر و انکار پر عذاب کی وعید سنانے کے لیے اپنے مقرب
بندے ( یعنی انبیائے کرام ) کو نبوت ورسالت کا منصب عطا فرما کر امت کی طرف بھیجا
اور انبیائے کرام اپنے رب کے حکم کی فرمانبرداری کرتے ہوئے لوگوں کو راہِ ہدایت پر
لانے کی کوشش کرتے رہے انہی انبیائے کرام میں سے حضرت اسماعیل علیہ السّلام بھی
ہیں۔ آپ کے بے شمار اوصاف ہیں جن میں سے کچھ کا ذکر کیا جائے گا۔
(1)وعدے کے سچے :آپ علیہ السّلام وعدے کے سچے اور غیب کی خبریں دینے والے رسول تھے۔ جیسا کہ قراٰنِ کریم میں اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:
﴿وَ اذْكُرْ فِی
الْكِتٰبِ اِسْمٰعِیْلَ٘-اِنَّهٗ كَانَ صَادِقَ الْوَعْدِ وَ كَانَ رَسُوْلًا
نَّبِیًّاۚ(۵۴)﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور
کتاب میں اسماعیل کو یاد کرو بیشک وہ وعدے
کا سچا تھا اور غیب کی خبریں دینے والا رسول
تھا۔ (پ16، مریم: 54)
(2)پسندیدہ
بندے : آپ علیہ السّلام اپنی طاعت و اعمال ، صبر و استقلال اور
احوال و خصال کی وجہ سے بارگاہ الہی کے بڑے پسندیدہ بندے تھے۔ جیسا کہ قراٰنِ کریم
میں اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:﴿وَ كَانَ عِنْدَ رَبِّهٖ
مَرْضِیًّا(۵۵)﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور
وہ اپنے رب کے ہاں بڑا پسندیدہ بندہ تھا۔(پ16، مریم:55)
(3)صبر کرنے والے : آپ علیہ السّلام صابرین کے اعلی ترین گروہ میں داخل تھے۔ جیسا کہ قراٰنِ کریم میں اللہ پاک نے ارشاد
فرمایا۔﴿وَ اِسْمٰعِیْلَ
وَ اِدْرِیْسَ وَ ذَا الْكِفْلِؕ-كُلٌّ مِّنَ الصّٰبِرِیْنَۚۖ(۸۵)﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور
اسماعیل اور ادریس اور ذوالکفل کو (یاد کرو) وہ سب صبر کرنے والے تھے۔ (پ17، الانبیآء:85)
(4)بہترین
فرد : آپ علیہ السّلام مخلوق میں ایک بہترین فرد تھے۔ جیسا کہ قراٰنِ
کریم میں اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: ﴿وَ
اذْكُرْ اِسْمٰعِیْلَ وَ الْیَسَعَ وَ ذَا الْكِفْلِؕ-وَ كُلٌّ مِّنَ
الْاَخْیَارِؕ(۴۸)﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور اسماعیل اور یسع اور ذو الکفل کو یاد
کرو اور سب بہترین لوگ ہیں۔(پ23، صٓ:48)
(5)زمانے والوں پر فضیلت : آپ علیہ السّلام کو آپ کے زمانے میں تمام جہان والوں پر
فضیلت عطا کی۔ جیسا کہ قراٰنِ کریم میں اللہ پاک
نے ارشاد فرمایا۔﴿وَ
اِسْمٰعِیْلَ وَ الْیَسَعَ وَ یُوْنُسَ وَ لُوْطًاؕ-وَ كُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى
الْعٰلَمِیْنَۙ(۸۶)﴾ ترجمۂ کنزالایمان: اور
اسمٰعیل اور یسع اور یونس اور لوط کو اور ہم نے ہر ایک کو اس کے وقت میں سب پر فضیلت
دی۔ (پ7،الانعام:86)
اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں انبیائے کرام کی سیرت کو اپنانے
اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔
اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم