حضورِ اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکی سیرتِ مبارکہ کا مطالعہ کریں تو یہ حقیقت اَظْھَرْ مِنَ الشَّمْسْ ہوجاتی ہے کہ کائنات میں سب سےاعلیٰ اخلاق پر فائز ذات مصطفیٰ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی ہے، جن کے اخلاق کے عظیم ہونے کی گواہی خود الله پاک نے دے دی۔ 1۔وَمَا مُحَمّدٌ اِلَّا رَسُوْلٌ۔(پ3،اٰل عمران: 144)اس آیتِ مبارکہ میں آقاصلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے نام سے ذکر فرمایا ہے۔ 2۔اِنَّہُ لَقُوْلُ رَسُوْلٍ کَرِیْم ٍ۔(الحآقۃ: 40) اس آیتِ مبارکہ میں آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا رسولصلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے نام مبارک سے ذکر فرمایا ہے۔یہ کتنی عظیم بات ہے کہ خدا نے اپنے کلام کو رسولِ کریمصلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے کلام سے تعبیر فرمایا ہے۔ 3۔قَدْ جَآءَکُمْ مِّنَ اللّٰہِ نُوْرٌوَّکِتٰبٌ مُّبِیْنٌ۔(المآئدہ: 15)اس آیتِ مبارکہ میں نور سے مراد سرکارِ دو عالمصلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی ذاتِ والا صفات ہے۔4۔وَمَآ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَةًلِّلْعٰلَمِیْن۔(الانبیاء: 107)یہ آیتِ مبارکہ تاجدارِ رسالتصلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی عظمت و شان پر بہت بڑی دلیل ہے کہ آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمتمام جہاں والوں کے لئے رحمت ہیں تو واجب ہوا کہ وہ(اللہ پاک کے سوا) تمام سے افضل ہیں۔5۔اِنَّآ اَرْسَلْنٰکَ شَاھِدًا وَّمُبَشِّرًا وَّنَذِیْرًا۔(الفتح: 8)اس آیتِ مبارکہ میں شاہد، مبشر اور نذیر سے مراد آقاصلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی ذاتِ اقدس مراد ہے۔

نبیوں میں نبی ایسے کہ ختم ُالانبیاء ٹھہرے حسینوں میں حسین ایسے کہ محبوبِ خدا ٹھہرے

6۔ طٰہٰ۔(طہ:1)طٰہٰ تاجدارِ رسالتصلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اسمائے مبارکہ میں سے ایک اسم ہے،جس طرح اللہ پاک نے آپصلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا نام مبارک محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم رکھا ہے، اسی طرح آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا نام طٰہٰ بھی رکھا ہے۔ 7۔وَدَاعِیًا اِلَی اللّٰہِ بِاِذْنِہٖ وَسِرَاجًا مُّنِیْرًا۔(الاحزاب: 46)یہاں سرکارِ دو عالم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا وصف بیان فرمایا گیا ہے کہ اللہ پاک نے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو چمکا دینے والا آفتاب بنا کر بھیجا۔ 8۔وَخَاتَمَ النَّبِیّٖنَ۔(الاحزاب: 40)آقاصلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے کثیر ناموں میں سے ایک نام خاتمُ النبیین بھی ہے کہ آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم آخری نبی ہیں، آپصلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا اور نبوت کاسلسلہ آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمپر ختم ہو چکا ہے۔

اے ختم ِرُسُل مکی مدنی، کونین میں تم سا کوئی نہیں اے نورِ مجسم تیرے سوا، محبوب خدا کا کوئی نہیں

9۔یٰسٓ۔( یٰس:1)ایک قول کے مطابق سیّد المرسلینصلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اسمائے مبارکہ میں سے ایک اسم یٰس ہے۔

جن و ملائک تیرے غلام،سب سے سوا ہے تیرا مقام یٰسین و طہ تیرے ہی نام، خیرالبشر پر لاکھوں سلام(ادیب رائے پوری)

10۔یٰۤاَیُّهَا الْمُزَّمِّلُ ۔( المزمل:1)اس آیتِ مبارکہ میں اللہ پاک نے اپنے پیارے محبوب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو یٰۤاَیُّهَا الْمُزَّمِّلُ کہہ کر ندا کی ہے۔

تیرےتووصف، عیبِ تناہی سے ہیں بری حیراں ہوں میرے شاہ، میں کیا کیا کہوں تجھے

وَ اَحْسَنُ مِنْکَ لَمْ تَرَ قَطُّ عَیْنِیْ وَ اَجْمَلُ مِنْکَ لَمْ تَلِدَ النِّسَآءُ

خُلِقْتَ مُبَرَّأ مِنْ کُلِّ عَیْبٍ کَاَنَّکَ قَدْخُلِقْتَ کَمَا تَشَآءُ

(حضرت حسّان بن ثابت رَضِیَ اللہُ عنہ سے مذکور اشعار)