دعا کا معنیٰ ہے:اپنی حاجت پیش کرنا۔دعا ایک عظیم عبادت،عمدہ وظیفہ اور اللہ پاک کی بارگاہ میں پسندیدہ عمل ہے جیسا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہسے روایت ہے ،اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا :اللہ پاک کے نزدیک دعا سے زیادہ کوئی چیز بزرگ نہیں۔(سنن الترمذی حدیث 3292 باب الدعوات) دعا در حقیقت بندے اور اس کے خالق کے درمیان کلام، راز و نیاز اور بندگی کے اظہار کا ذریعہ ہے۔ بندہ دعا کے ذریعے اللہ پاک سے کلام کرتا ہے اور بندے کا دعا مانگنا اللہ پاک کو اس قدر محبوب ہے کہ وہ خود اپنے پاکیزہ کلام قرآن ِکریم میں ارشاد فرماتا ہے:ادعونی استجب لکمترجمۂ کنزالایمان: مجھ سے دعا کرو میں قبول کروں گا۔ (سورۂ مؤمن آیت 60)جس طرح اللہ پاک دعا مانگنے والوں سے خوش ہوتا ہے اسی طرح دعا نہ مانگنے والوں پر غضب بھی فرماتا ہے۔جیسا کہ حدیثِ قدسی میں ہے:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہسے روایت ہے:نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا :اللہ پاک فرماتا ہے: جو مجھ سے دعا نہ مانگے میں اس پر غضب فرماؤں گا۔(فیض القدیر شرح جامع الصغیر حدیث 6069)اب قبولیتِ دعا کے کثیر مقامات میں سے 15 مقامات بیان کئے جاتے ہیں۔1۔ مواجہہ شریف (مزارِ سید المرسلین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم )امام ابن الجزری فرماتے ہیں:دعا یہاں قبول نہ ہوگی تو کہاں ہوگی!(فضائلِ دعا)2۔منبرِ اطہر کے پاس۔3۔مسجدِ اقدس کے ستونوں کے پاس ۔4۔مسجدِ قباء شریف میں۔5۔ مسجدِ فتح میں خصوصاً بدھ کے روز۔حدیثِ پاک میں ہے: حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہماسے روایت ہے: اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے تین دن مسجدِ فتح میں دعا کی پیر منگل اور بدھ کے روز دو نمازوں (ظہر اور عصر کے درمیان) دعا قبول ہوئی اور چہرۂ مبارک پر خوشی ظاہر ہوئی۔حضرت جابر رضی اللہ عنہفرماتے ہیں:مجھے جب بھی کوئی مشکل پیش آئی میں نے اس ساعت میں بدھ کے روز (ظہر اور عصر کے درمیان) دعا کی اور وہ قبول ہوئی۔(مسندِ احمد حدیث 14562)6۔خانۂ کعبہ پر نظر پڑنے کی جگہ خواہ وہ کہیں سے بھی ہو۔7۔مقامِ ملتزم۔8۔خانۂ کعبہ کے اندر ۔9۔جہاں ایک بار دعا قبول ہو خواہ وہ کسی دوسرے کی ہو وہاں پھر دعا کرے۔10۔مزاراتِ احد و بقیع۔11۔ عرفات خصوصاً نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے قیام کرنے کی جگہ۔12۔ان کنوؤں کے پاس جنھیں نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم سے نسبت ہے۔13۔ جبلِ احد ۔14۔ ہر اس مسجد میں جو نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی طرف منسوب ہے۔15۔امامِ اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے مزار کے پاس۔حضرت امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: مجھے جب بھی کوئی حاجت پیش آتی ہے دو رکعت نماز پڑھتا اور قبرِامام ابو حنیفہ یہ کے پاس جا کر دعا مانگتا ہوں اللہ پاک روا (قبول) فرماتا ہے۔ (فضائلِ دعا)مزید تفصیلات کے لئے مکتبۃ المدینہ کی کتاب فضائلِ دعا کا مطالعہ مفید رہے گا ۔اللہ پاک ہمیں کثرت سے دعائیں مانگتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم