درود شریف کی
فضیلت :سرورِ ذیشان ،مکی مدنی سلطان صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے: الدعاء محجوب عن اللہ حتی یصلی
علی محمد و علی ال محمد یعنی دعا اللہ پاک سے حجاب میں ہے جب
تک محمد اور ان کی آل پر درود نہ بھیجا جائے۔صلو ا علی الحبیب !صلی اللہ علی محمد ۔دعا
کی اہمیت و فضیلت:دعا کی فضیلت ہر مسلمان جانتا ہے ہمیں اللہ پاک سے کیا کن الفاظ
سے کس طرح مانگنا چاہئے اس کی اہمیت کا اندازہ حدیثِ پاک سے لگایا جا سکتا ہے
،ہمارا خالق و مالک کیسا کریم ہے کہ مانگنے والوں سے خوش ہوتا اورنہ مانگنے والوں
پر غضب فرماتا ہے ،لہٰذا ہمیں چاہئے کہ اللہ کریم سے اپنی حاجات اور خیر طلب کرتی رہیں۔اللہ
پاک سے خیر طلب کرنے کو دعاکہتے ہیں اور دعانہ صرف عبادت ہے بلکہ آقا صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا : الدعا ء مخ العبادۃ یعنی
دعا عبادت کا مغز ہے۔الدعاء سلاح المومن و عماد الدین و نور السموت و الارض یعنی
دعا مومن کا ہتھیار ،دین کا ستون اور آسمان و زمین کا نور ہے ۔دعا ایسی عبادت ہے جو اس بات کا احساس دلاتی ہے کہ
گویا بندہ اللہ پاک کی بارگاہ میں اپنی حاجات و ضروریات پیش کرتا ہے۔ دعا بندے کو
اپنے رب کریم کی جناب میں پہنچاتی ،اس کے حضور عاجزی کرواتی اور اس کی عظمتوں کا
کلمہ پڑھواتی ہے جسے دعا کی توفیق دی گئی اسے بہت بڑی خیر کی توفیق دی گئی اور اس
کیلئے بھلائی کے دروازے کھول دیے گئے اور جس کیلئے دعا کا دروازہ بند ہوگیا اس کیلئے
خیرو عافیت کا دروازہ بند ہوگیا ۔حدیثِ مبارکہ :حضرت ابو ہریرہ رضی
اللہ عنہسے
روایت ہے ،حضرت محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ پاک کے یہاں کوئی چیز
اور کوئی عمل دعا سے زیادہ عزیز نہیں۔(ترمذی سنن ابن ماجہ ) پھر
بطورِ دلیل آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے
قرآنِ پاک کی سورۃ المومن کی آیت نمبر 60 کی تلاوت فرمائی :وقال ربکم ادعونی استجب
لکمترجمہ:اور
تمہارے پروردگار نے فرما دیا ہے کہ مجھ سے دعا مانگا کرو میں تمہاری دعا قبول کروں
گا ۔ایک اور مقام پر آقا علیہ السلام نے ارشاد فرمایا:
کیا تمہیں میں وہ عمل نہ بتاؤں جو تمہارے دشمنوں سے تمہارا بچاؤکرے اور تمہیں بھر
پور روزی دلائے ،وہ یہ ہے کہ اپنے اللہ پاک سے دعا کیا کرو رات میں اور دن میں ،کیونکہ
دعا مومن کا خاص ہتھیار ہے۔دعا قبول ہونے کے بہت سارے مقامات ہیں جن میں سے 15
مقامات درج ذیل ہیں :1- مسجد نبوی شریف میں دعا قبول ہوتی ہے ۔2- میزابِ رحمت کے نیچے
دعا قبول ہوتی ہے ،3- معشر حرام مزدلفہ میں 4- صفاومروہ پر 5- منبر اطہر کے پاس 6-
مسجد قبا شریف 7- حجر اسود 8- رکنِ یمانی
خصوصا جب دورانِ طواف وہاں سے گزر ہو 9- مسعی حصوصا سبز میلوں کے درمیان 10- مقام ِابراہیم کے پیچھے 11- زم زم کے کنویں
کے قریب 12- عرفات خصوصا موقف نبی کے نزدیک 13- مواجھہ شریف ،امام ابن الجزی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:دعا یہاں قبول نہ
ہوگی تو کہاں قبول ہوگی!14- مسجد نبوی شریف کے ستونوں کے قریب 15- جمرۂ صغری ٰاور
جمرہ ٔوسطی ٰکے پاس کنکریاں مارنے کے بعد ۔
جس جس مقام پر پیارے آقا ، مدینے والے مصطفی صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم تشریف لے گئے وہاں دعائیں قبول ہوتی ہیں اور خصوصاً
مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں بے شمار مقامات پر آپ صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم تشریف فرما ہوئے مثلا حضرت سلمان فارسی رضی
اللہ عنہکا
مقدس باغ وغیرہ ۔دعوت اسلامی کے ہر ہفتہ وار ہونے والی مدنی مذاکرہ جس میں ولی
اللہ کی زیارت کا شرف بھی نصیب ہوتا ہے مدنی مذاکرہ کے اختتام پر مانگی جانی والی
دعائیں قبول ہوتی ہیں ۔اللہ پاک ہم سب کی جائز دعاؤں پر نظر ِرحمت فرمائے۔ دعوتِ
اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ رکھے۔ بانِی
دعوت ِاسلامی حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت
برکاتہمُ العالیہ
کی دعاؤں کی حصہ دار فرمائے۔ اللھم آمین