اے عزیز!دعا ایک عجیب نعمت اور عمدہ دولت ہے کہ پروردگارِ عالم نے اپنے
بندوں کی کرامت فرمائی اور ان کو تعلیم کی۔حلِّ مشکلات میں اس سے زیادہ کوئی چیز
اثر نہیں رکھتی اور رَفعِ بلا وآفت میں اس سے زیادہ کوئی چیز اثر نہیں رکھتی اور
رَفعِ بلا وآفت میں کوئی بات اس سے بہتر نہیں۔(فضائلِ دُعا،
صفحہ 34)دُعادَعْویا دعوتٌ سے بنا ہے، جس کے
معنی بلانا یا پکارنا ہے۔قرآن شریف میں لفظ دعا پانچ معنوں میں استعمال ہوا ہے: 1۔
پکارنا، 2۔بلانا، 3۔مانگنا یا دعا کرنا، 4۔معبود سمجھ کر پکارنا، 5۔تمنا آرزو کرنا۔
اللہ پاک بندوں کی دعائیں اپنی رحمت سے قبول فرماتا ہے یا تو اس کی دعا دنیا میں ہی
قبول ہو جاتی ہے یا آخرت کے لئے ذخیرہ ہوتی ہے یا اس سے اس کے گناہوں کا کفارہ کردیا
جاتا ہے۔دعا کی اہمیت اور وُقعت کااندازہ خود قرآن ِپاک میں اللہ پاک کا ارشاد ہے:ادْعُوْنِیْۤ اَسْتَجِبْ لَكُمْ ؕ اِنَّ الَّذِیْنَ یَسْتَكْبِرُوْنَ عَنْ
عِبَادَتِیْ سَیَدْخُلُوْنَ جَهَنَّمَ دٰخِرِیْنَ ۔ترجمہ:مجھ سے دعا مانگو میں قبول فرماؤں گا،جو لوگ میری عبادت سے تکبر
کرتے ہیں، عنقریب جہنم میں جائیں گے ذلیل ہو کر۔ (پارہ 24،
المؤمن:60) یہاں عبادت سے مراد دعا ہے۔(فضائلِ دُعا:48)قبولیتِ دعا کے بہت سے مقامات ہیں، جن میں سے 15 مقامات درج ذیل ہیں۔ 1۔داخلِ
بیت(بیت اللہ شریف کی عمارت کے اندر) 2۔حطیم(یہ کعبہ شریف کا حصّہ ہے، اس میں داخل ہونا عینِ کعبہ شریف میں داخل ہونا
ہے)3۔حجرِاسود(جنتی پتھر)۔(فضائلِ دُعا، صفحہ 133)4۔رکن یمانی۔ (فضائلِ دُعا، صفحہ 133)5۔صفا 6۔مروہ7۔مسعٰی خصوصاً
دونوں میل سبز کے درمیان(دونوں سبز نشانوں کے درمیان
پہنچے کہ وہ بھی قبولیتِ دعا کا مقام ہے) 8۔عرفات،خصوصا نزدِ
موقف نبی صلی اللہُ علیہ
واٰلہٖ وسلم 9۔مزدلفہ خصوصاً مشعر الحرام(یعنی جبلِ قزح)10۔منٰی 11۔نظر گاہِ کعبہ(جہاں کہیں سے کعبہ
شریف نظر آئے وہ جگہ بھی مقامِ قبولیت ہے)۔(فضائلِ دُعا، صفحہ 355) 12۔مسجد ِنبوی 13۔مکانِ
استجابت دعا،جہاں ایک مرتبہ دعا قبول ہو وہاں پھر دعا کریں۔ 14۔اولیاء علماء کی
مجالس(اللہ پاک ہمیں تمام ہی اولیاء علماء کی برکتوں سے نفع پہنچائے)(فضائلِ دُعا، صفحہ 136) 15۔خلفِ مقامِ
ابراہیم علیہ السلام(مقامِ ابراہیم کے پیچھے)۔ (فضائلِ دُعا، صفحہ 134)