قرآنِ کریم
اللہ پاک کا بے مثل کلام ہے اور اس نے اپنا یہ کلام بصورت وحی نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم پر نازل
فرمایا۔ قرآنِ مجید کو عربی زبان میں نازل کیا گیا تاکہ لوگ اسے سمجھ سکیں
اور عرب کے رہنے والوں اور کفار قریش کےلئے کوئی عذر باقی نہ رہے۔نزول قرآن کی
ابتداء رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں ہوئی اور حالات و واقعات کے مطابق تھوڑا
تھوڑا کرکے تقریباً 23سال کے عرصے میں مکمل قرآن مجید نازل کیا گیا تاکہ اس پر عمل
کرنا مسلمانوں پر بھاری نہ پڑے۔ آئیے! نزول قرآن کے 10قرآنی مقاصد پڑھئے:
احکامات
الہی پہنچانا : نزول قرآن کا پہلا مقصد احکامات الہیہ کوپہنچانا ہے ۔چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے: وَ
اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ الذِّكْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَیْهِمْ وَ
لَعَلَّهُمْ یَتَفَكَّرُوْنَ(۴۴)
ترجمہ کنزالایمان: اور اے
محبوب ہم نے تمہاری طرف یہ یاد گار اتاری کہ تم لوگوں سے بیان کردو جو ان کی طرف
اترا۔ (پ14،النحل:44)
ہدایت
و رہنمائی کرنا : نزول قرآن کا دوسرا مقصد ہدایت و رہنمائی کرنا ہے۔چنانچہ
ارشاد باری تعالی ہے: وَ
هُدًى وَّ رَحْمَةً لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ(۶۴) ترجمہ کنزالایمان: اور ہدایت اور رحمت ایمان والوں
کے لیے۔ (پ14،النحل:64)
کفر
و جہالت سے نکالنا : نزول قرآن
کا تیسرا مقصد کفر و جہالت سے نکالنا ہے
۔چنانچہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: الٓرٰ- كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ اِلَیْكَ لِتُخْرِ جَ
النَّاسَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ ترجمہ
کنزالایمان: ایک کتاب ہے کہ ہم نے تمہاری طرف اتاری کہ تم لوگوں کو اندھیریوں سے
اجالے میں لاؤ۔(پ13،ابرھیم:1)
پیروی کرنا : نزول
قرآن کا چوتھا مقصد اس کی پیروی کرنا
ہے۔چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے:اِتَّبِعُوْا
مَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ ترجمہ
کنزالایمان: اے لوگواس پر چلو جو تمہاری طرف تمہارے رب کے پاس سے اُترا ۔ (پ8، الاعراف:3)
روشن بیان کرنا : نزول
قرآن کا پانچواں مقصد ہر چیز کو روشن بیان
کرنا ہے۔ چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے:وَ نَزَّلْنَا عَلَیْكَ
الْكِتٰبَ تِبْیَانًا لِّكُلِّ شَیْءٍ ترجمہ کنزالایمان: اور ہم نے تم پر یہ قرآن اتارا کہ ہر
چیز کا روشن بیان ہے۔ (پ14،النحل:89)
غوروفکر
کرنا : نزول قرآن کا چھٹا مقصد یہ ہے کہ لوگ قرآن میں غوروفکر
کریں۔چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے:كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ اِلَیْكَ
مُبٰرَكٌ لِّیَدَّبَّرُوْۤا اٰیٰتِهٖ ترجمہ کنزالایمان: یہ ایک کتاب ہے کہ ہم نے
تمہاری طرف اتاری برکت والی تاکہ اس کی آیتوں کو سوچیں۔ (پ23،ص:29)
اختلاف واضح کرنا : نزول
قرآن کا ساتواں مقصد اختلاف کو واضح کرنا ہے۔چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے:وَ
مَاۤ اَنْزَلْنَا عَلَیْكَ الْكِتٰبَ اِلَّا لِتُبَیِّنَ لَهُمُ الَّذِی
اخْتَلَفُوْا فِیْهِۙ ترجمہ
کنزالایمان:اور ہم نے تم پر یہ کتاب نہ اتاری مگر اس لیے کہ تم لوگوں پر روشن کردو
جس بات میں اختلاف کریں۔(پ14،النحل:64)
گزشتہ کتابوں کی تصدیق کرنا : نزول
قرآن کا آٹھواں مقصد گزشتہ کتابوں کی تصدیق کرنا ہے ۔چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے:نَزَّلَ
عَلَیْكَ الْكِتٰبَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیْهِ ترجمہ کنزالایمان: اس نے تم پر یہ سچی کتاب اتاری اگلی کتابوں
کی تصدیق فرماتی۔(پ3،آل عمران:3)
درست
فیصلہ کرنا : نزول قرآن کا نواں مقصد درست فیصلہ کرنا ہے۔چنانچہ ارشاد
باری تعالی ہے:فَاحْكُمْ بَیْنَهُمْ بِمَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ ترجمہ کنزالایمان: تو ان میں فیصلہ کرو اللہ کے اتارے سے۔ (پ6،المائدہ:48)
عذاب الہی سے ڈرانا : نزول
قرآن کا دسواں مقصد عذاب الہی سے ڈرانا
ہے۔جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے:وَ كَذٰلِكَ اَوْحَیْنَاۤ اِلَیْكَ
قُرْاٰنًا عَرَبِیًّا لِّتُنْذِرَ اُمَّ الْقُرٰى وَ مَنْ حَوْلَهَا ترجمہ کنزالایمان: اور یونہی ہم نے تمہاری طرف
عربی قرآن وحی بھیجا کہ تم ڈراؤ سب شہروں کی اصل مکہ والوں کو اور جتنے اس کے گرد
ہیں۔ (پ25،الشوری:7)