قراٰنِ مجید کا نزول انسانیت کےلئے اللہ پاک کا عظیم ترین انعام ہے۔ یہ کتاب، جو آخری الہامی پیغام ہے، ‏زندگی کے ہر شعبے میں ‏راہنمائی فراہم کرتی ہے اور قیامت تک تمام انسانوں کے لئے مشعلِ راہ ہے۔ اللہ پاک نے قراٰن کو نازل فرما ‏کر اپنی مخلوق کو وہ ضابطۂ حیات ‏عطا کیا جس کے ذریعے دنیا و آخرت کی فلاح حاصل کی جا سکتی ہے۔ ‏ قراٰن کا نزول جزیرۂ عرب کے ایک ایسے ماحول میں ہوا جہاں شرک، ‏ظلم اور جہالت کا دور دورہ تھا اور انسانیت ہدایت کی ‏طلب گار تھی۔ ایسے میں قراٰنِ کریم کا نزول انسانوں کو عقائد، عبادات، معاملات اور ‏اخلاقیات کے حوالے سے مکمل ہدایت فراہم کرنے کے لئے ہوا۔ آیئے نزولِ قراٰن کے 10 مقاصد پڑھئے:‏

(1)ہدایت‏: قراٰن کا بنیادی مقصد انسانوں کو صحیح راہ دکھانا ہے تاکہ وہ فلاح پاسکیں۔ چنانچہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ذٰلِكَ الْكِتٰبُ لَا ‏رَیْبَ ﶈ فِیْهِ ۚۛ-هُدًى لِّلْمُتَّقِیْنَۙ(۲) ترجَمۂ کنزُالایمان: وہ بلند رتبہ کتاب (قرآن) کوئی شک کی جگہ نہیں اس میں ہدایت ہے ڈر والوں ‏کو۔(پ1، البقرۃ:2)‏

(2) تذکیر اور نصیحت‏:انسانوں کو اللہ کی نشانیوں اور ماضی کی اقوام کے انجام سے نصیحت دینا جیسا کہ ارشاد ہوتا ہے: ‏﴿‏وَ ذَكِّرْ فَاِنَّ ‏الذِّكْرٰى تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِیْنَ(۵۵)ترجَمۂ کنزُالایمان: اور سمجھاؤ کہ سمجھانا مسلمانوں کو فائدہ دیتا ہے۔ (پ27،الذّٰریٰت:55)‏

(3)کفر و جہالت سے نکالنا: قراٰنِ کریم کا ایک مقصد لوگوں کو کفر و گمراہی سے نکال کر ایمان کی طرف لے جانا ہے: ﴿اَنْزَلْنٰهُ ‏اِلَیْكَ لِتُخْرِ جَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ بِاِذْنِ رَبِّهِمْ اِلٰى صِرَاطِ الْعَزِیْزِ الْحَمِیْدِۙ(۱) ترجَمۂ کنزُالایمان: ایک کتاب ہے کہ ہم نے ‏تمہاری طرف اتاری کہ تم لوگوں کو اندھیریوں سے اجالے میں لاؤ ان کے رب کے حکم سے اس کی راہ کی طرف جو عزت والا سب خوبیوں ‏والا ہے۔ (پ13، ابراھیم:1)‏

(4)عدل و انصاف کا قیام: ‏نزولِ قراٰن کا ایک مقصد انسانوں میں معاشرتی عدل کا قیام بھی ہے ارشاد ہوتا ہے : ﴿وَ اَنْزَلْنَا مَعَهُمُ ‏الْكِتٰبَ وَ الْمِیْزَانَ لِیَقُوْمَ النَّاسُ بِالْقِسْطِۚ ﴾ ترجَمۂ کنزُالایمان: اور ان کے ساتھ کتاب اور عدل کی ترازو اُتاری کہ لوگ انصاف پر قائم ‏ہوں۔(پ27، الحدید: 25) ‏

(5) حق اور باطل میں فرق: حق اور باطل کو الگ کرنا تاکہ انسان واضح طور پر دیکھ سکے کہ کون سا راستہ درست ہے: ﴿شَهْرُ رَمَضَانَ ‏الَّذِیْۤ اُنْزِلَ فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ-﴾ترجَمۂ کنزُالایمان: رمضان کا مہینہ جس میں قرآن اترا لوگوں ‏کے لیے ہدایت اور راہنمائی اور فیصلہ کی روشن باتیں۔ (پ2، البقرۃ: 185)‏

(6)انذار (‏Warning‏)‏: منکرین اور گناہگاروں کو عذابِ الٰہی سے خبردار کرنا۔ ‏ پارہ 15، سورۃ الکہف آیت نمبر : 2میں ارشاد ہوتا ہے:‏﴿قَیِّمًا ‏لِّیُنْذِرَ بَاْسًا شَدِیْدًا مِّنْ لَّدُنْهُ﴾ترجَمۂ کنزالعرفان: لوگوں کی مصلحتوں کو قائم رکھنے والی نہایت معتدل کتاب تاکہ اللہ کی طرف سے سخت ‏عذاب سے ڈرائے۔‏

‏(7)احکامات:قراٰنِ پاک شریعت کےاحکامات بیان کرنے کے لئے نازل ہوا: ﴿وَ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ الذِّكْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ ‏اِلَیْهِمْ﴾ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اے محبوب ہم نے تمہاری طرف یہ یادگار اتاری کہ تم لوگوں سے بیان کردو جو ان کی طرف اترا ۔ (پ14، ‏النحل:44)‏

‏(8) ماضی کی اقوام کے قصے:پچھلی قوموں کے واقعات بیان کرکے ان سے سبق حاصل کرنے کی ترغیب دینا۔پارہ 12، سورۂ یوسف، ‏آیت 111:‏ ﴿‏لَقَدْ كَانَ فِیْ قَصَصِهِمْ عِبْرَةٌ لِّاُولِی الْاَلْبَابِؕ﴾ ترجَمۂ کنزُالعرفان: بیشک ان رسولوں کی خبروں میں عقل مندوں کیلئے ‏عبرت ہے۔ ‏

(9)رحمت‏: قراٰن پوری انسانیت کے لئے رحمت کا پیغام ہے۔ سورۃ الانبیاء آیت نمبر 107:‏﴿یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ قَدْ جَآءَتْكُمْ مَّوْعِظَةٌ مِّنْ ‏رَّبِّكُمْ وَ شِفَآءٌ لِّمَا فِی الصُّدُوْرِۙ۬-وَ هُدًى وَّ رَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ(۵۷) ترجَمۂ کنزُالایمان: اے لوگو تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ‏نصیحت آئی اور دلوں کی صحت اور ہدایت اور رحمت ایمان والوں کے لیے۔(پ11، یونس:57)‏

‏(10) غوروفکر : ‏ ایک مقصد یہ ہے کہ لوگ قراٰنی آیات میں غور و فکر کریں:﴿كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ اِلَیْكَ مُبٰرَكٌ لِّیَدَّبَّرُوْۤا اٰیٰتِهٖ وَ لِیَتَذَكَّرَ ‏اُولُوا الْاَلْبَابِ(۲۹) ترجَمۂ کنزُالایمان: یہ ایک کتاب ہے کہ ہم نے تمہاری طرف اتاری برکت والی تاکہ اس کی آیتوں کو سوچیں اور عقل ‏مند نصیحت مانیں۔ (پ23، صٓ: 29)‏

یہ مقاصدِ قراٰن کے پیغام اور انسانیت کے لئے اس کی اہمیت کو واضح کرتے ہیں، جو ہر دور میں راہِ نجات فراہم کرتا ہے۔ قراٰنِ مجید کا ‏نزول صرف مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لئے رحمت اور ہدایت کا پیغام ہے۔ یہ کتاب زندگی کے ہر ‏شعبے میں راہنمائی ‏فراہم کرتی ہے اور انسانوں کو فلاح کی راہ دکھاتی ہے۔ ‏

اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ‏