پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! سر کادو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے نماز فجر پر کثیر احادیث مبارکہ ہے جن میں سے 5 احادیث بیان کردیتا ہوں :۔

سید نا ابو عبیدہ بن جراح رضی الله عنہ فرماتے ہے کہ رسول اکرم، رحمت عالم صلى الله علیہ و الہ وسلم نے ارشادفرمایا: ’جمعہ کے دن پڑھی جانے والی فجر کی نماز با جماعت سے افضل کوئی نماز نہیں ہے ، میرا گمان ،( خیال ) ہے تم میں سے جو اس میں شریک ہوگا اس کے گناہ معاف کر دیئے جائیں گے ۔(معجم کبیر ، 1 / 106، حدیث :399)

اے عاشقان رسول! اس حدیث پاک میں کہا گیا ہے۔ میرا گمان (یعنی خیال )۔ اس کی شرح یہ ہے کہ نبی کا گمان یعنی ( خیال )یقین کے برابر ہوتا ہے۔ لہذا مطلب یہ ہوا کہ واقعی جمعہ کی نماز فجر با جماعت پڑھنے والے کے گناہ معاف کر دیئے جائیں گے ۔ احادیث مبارکہ میں جہاں گناہ معاف ہو جانے کا تذکرہ ہوتا وہاں اس سے مرادصغیر ہ یعنی چھوٹے گناہوں کی معافی مراد ہوتا ہے کیوں کہ کبیرہ یعنی بڑے گناہ توبہ سے معاف ہوتے ہیں۔( نزہۃ القاری ، 1/ 175)

صحابی ابن صحابی حضرت سید نا عبدالله ابن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہےسردار مکہ مکرمہ، سرکار مدینہ منور صلى الله علیہ و الہ وسلم ارشاد فر ماتے ہیں : جو صبح کی نماز پڑھتا ہے وہ شام تک اللہ پاک کے ذِمّے میں ہے۔(معجم کبیر ، 12 / 40 ،حدیث :13210)

حضرت سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے میرے آقا تاجدارِ مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فر ماتے ہیں :جو صبح کی نماز کو گیا ایمان کے جھنڈے کے ساتھ گیا اور جو صبح کو بازار کو گیا ابلیس یعنی شیطان کے جھنڈے کے ساتھ گیا۔(ابن ماجہ ،3/53، حدیث: 2234 )

حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث پاک کے تحت لکھتے ہیں یعنی انسانوں کے دو ٹولے یعنی ( گروپ )ہی ہیں نمبر 1 حزب اللہ یعنی اللہ گروہ اور نمبر 2 حزب الشیطان( یعنی شیطان کا گروہ ان کی شناخت یعنی پہچان یہ ہے کہ رحمانی ٹولے والے دن کی ابتدا نماز اور اللہ پاک کے ذکر سے کرتے ہیں اور شیطانی ٹولے والے بازار اور دنیاوی کاروبار سے ۔ خیال رہے کہ دنیاوی کاروبار منع نہیں مگر صبح سویرے اٹھتے ہی نہ خدا کا نام نہ اس کی عبادت بلکہ ان (یعنی دنیاوی کاموں )لگ جانا یہ شیطانی کام ہے ۔(مراةالماجیح ،1/399)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت فرماتے ہیں کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ: منافقین پر فجر اور عشاء سے زیادہ کوئی نماز بھاری نہیں اور اگر جانتے کہ ان دونوں میں کیا ثواب ہے تو گھسٹ کر بھی ان میں پہنچے۔ (مراةالمناجیح ،1/389،حدیث:629)

حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ فرمایا رسول اللہ صلی علیہ وسلم نے کہ: جو دو ٹھنڈی نمازیں پڑھا کرے جنت میں جائے گا یعنی ٹھنڈی نمازوں سے مراد فجر و عشاء ہے ۔(مراة المنا جىح ،1 / 384، حدیث: 626)