نماز فجر کے اس لحاظ سے بھی بڑی اہمیت وہ فضیلت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ پاک سے اپنی امت کے لئے صبح کے وقت میں برکت عطا کرنے کی دعا فرمائی ہے۔

اللّٰہم بارک لامتی فی بکورہا ترجمہ: اے اللہ میری امت کے صبح کے وقت میں برکت ڈال دے۔( صحیح الترغیب 2/307)

اس دعا کے نتیجے میں جو شخص اپنے دن کا آغاز نماز فجر سے کرے گا یقیناً اس کے ہر کام میں اللہ کی طرف سے برکت کی قوی امید ہے ۔

آقائے کریم صلی اللہ علیہ وسلم کہی کوئی لشکر روانہ کرتے تو فجر کے وقت منہ اندھیرے ہی روانہ فرماتے۔ اس حدیث پاک کے راوی حضرت سیدنا صخر رضی اللہ عنہ تاجر ہیں۔ یہ اپنا تجارتی مال دوسرے علاقوں میں بھیجتے تو صبح صبح ہی بھیجتے ان کے اس عمل کی وجہ سے اللہ پاک نے ان کی تجارت میں بڑی برکت ڈال دی اور وہ بڑے خوشحال اور مالدار ہو گئے۔( صحیح الترغیب 2/307)

حضرت جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں موجود تھے آپ علیہ السلام نے چاند پر ایک نظر ڈالی پھر فرمایا :کہ تم اپنے رب کو آخرت میں اس طرح دیکھو گے جیسے اس چاند کو اب دیکھ رہے ہو اس کے دیکھنے میں تم کو کوئی تکلیف بھی نہیں ہوگی پس اگر تم ایسا کر سکتے ہو کہ سورج طلوع ہونے سے پہلے والی نماز فجر اور سورج غروب ہونے سے پہلی والی نماز عصر سے تمہیں کوئی چیز روک نہ سکے تو ایسا ضرور کرو۔ پھر آپ نے یہ آیت مبارکہ تلاوت فرمائی:فَاصْبِرْ عَلٰى مَا یَقُوْلُوْنَ وَ سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَ قَبْلَ الْغُرُوْبِۚ(۳۹)ترجَمۂ کنزُالایمان:تو اُن کی باتوں پر صبر کرو اور اپنے رب کی تعریف کرتے ہوئے اس کی پاکی بولو سورج چمکنے سے پہلے اور ڈوبنے سے پہلے۔( پ 26، ق 39)

اسماعیل راوی حدیث نے کہا کہ عصر اور فجر کی نمازیں تم سے چھوٹنے نہ پائے ان کا ہمیشہ خاص طور پر دھیان رکھو۔( صحیح بخاری ،حدیث:554)

حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: جو صبح سویرے نمازِ فجر کے لئے گیا وہ ایمان کا جھنڈا لے کر گیا اور صبح سویرے بازار گیا وہ ابلیس کا جھنڈا لے کر گیا۔( سنن ابن ماجہ )

حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جس نے نماز فجر پڑھی وہ اللہ کی پناہ میں ہے۔ اب تمہیں چاہیے کہ اللہ کے ذمے عہد کو نہ توڑو ۔پھر جو ایسے شخص کو قتل کرے گا اللہ اسے بلا کر جہنم میں اوندھا منہ ڈالے گا۔( سنن ابن ماجہ،حدیث:3945)