حضرت ابو ہریرہ ضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اگر لوگ جانتے کیا ہےاذان اور پہلی صف میں پھر وہ نہ پاتے مگر کہ وہ قرعہ اندازی کرتے اس پر وہ ضرور قرعہ اندازی کرتے اور اگر وہ جانتے کیا ہیں جلدی میں تو وہ ضرور سبقت لے جاتے اس کی طرف اور اگر وہ جانتے کیا ہیں عشاء کی نماز اور فجر کی نماز میں تو وہ ضرور آتے ان دونوں کی طرف اگرچہ گھٹنوں کے بل یعنی گھٹنوں پر چل کے۔( بخاری شریف 3/44، مسلم شریف 3/216)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے صبح کی مسجد کی طرف اور شام، اللہ پاک اس کے لئے مہمانی تیار کرتا ہے جنت میں ایک صبح اور شام کی۔( بخاری شریف 3/119، مسلم شریف 4/345)

‌عن جُنْدَبَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ صَلَّى ‌الصُّبْحَ فَهُوَ فِي ذِمَّةِ اللهِ، فَلَا يَطْلُبَنَّكُمُ اللهُ مِنْ ذِمَّتِهِ بِشَيْءٍ فَيُدْرِكَهُ فَيَكُبَّهُ فِي نَارِ جَهَنَّمَ حضرت جند بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: جس نے صبح یعنی فجر کی نماز ادا کی تو وہ اللہ پاک کے ذمہ میں ہے۔ اللہ پاک تم سے طلب نہیں کرتا اپنے ذمہ سے کچھ۔تو جو اس سے طلب کریں تو وہ اسے اندھا کر کے ڈالے گا جہنم میں یعنی جہنم کی آگ میں۔(صحیح مسلم ص 295،حدیث:261(657))

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے راوی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: رات اور دن کے ملائکہ نماز فجر و عصر میں جمع ہوتے ہیں، جب وہ جاتے ہیں تو اﷲ پاک ان سے فرماتا ہے: ''کہاں سے آئے؟ حالانکہ وہ جانتاہے۔'' عرض کرتے ہیں: ''تیرے بندوں کے پاس سے، جب ہم ان کے پاس گئے تو وہ نماز پڑھ رہے تھے اور انہیں نماز پڑھتا چھوڑ کر تیرے پاس حاضر ہوئے۔ (بخاری 2/445،مسلم 4/234)

حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:جس نے عشاء کی نماز پڑھی جماعت کے ساتھ تو گویا کہ اس نے قیام کیا آدھی رات کا اور جس نے فجر کی نماز پڑھی جماعت کے ساتھ تو گویا کہ اس نے ساری رات نمازپڑھی۔( رواہ مسلم 4/302)