اللہ پاک کا کروڑہا کروڑ احسان کہ اس نے ہمیں مسلمان بنایا۔ اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کے امت میں پیدا فرمایا اور نماز جیسی عظیم نعمت عطا فرمائی ،جو کہ ایمان کی علامت ہے۔( بہار شریعت 1/439)

نماز کے بارے میں کثیر فضائل و حکایات وارد ہیں اور قرآن کریم میں بھی اس کو قائم کرنے کا حکم ہے جیسا کہ پارہ نمبر 1 سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 43 میں ارشاد ربانی ہے:

وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ وَ ارْكَعُوْا مَعَ الرّٰكِعِیْنَ(۴۳)ترجَمۂ کنزُالایمان:اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو ۔

یعنی مسلمانوں کے ساتھ رکوع ہمارے ہی شریعت میں ہے۔ یا با جماعت ادا کرو ۔

حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک روز نماز کا ذکر کیاتو فرمایا :جو شخص نماز کی پابندی کرے گا نماز اس کے لئے نور کا سبب ہو گی،کمال ایمان کی دلیل ہو گی اور قیامت کے دن بخشش کا ذریعہ بنے گی اور جو نماز کی پابندی نہیں کرے گا اس کے لئے نہ تو نور کا سبب ہو گی نہ کمالِ ایمان کی دلیل اور نہ ہی بخشش کا ذریعہ بنے گی اور وہ قیامت کے دن قارون، فرعون، ہامان اور اُبَی بن خلف کے ہمراہ ہو گا۔( مسند احمد،دارمی، بیہقی، انوار الحدیث ص 157 تا 158 متبوعہ ضیاء القرآن)

پیارے اسلامی بھائیو ! جس طرح حدیث مبارکہ میں نماز پڑھنے کے فضائل ارشاد ہوئے اسی طرح نہ پڑھنے کی وعید یں بھی آئی ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس نے قصداً ( جان بوجھ )کر نماز چھوڑی، جہنم کے دروازے پر اس کا نام لکھ دیا جاتا ہے۔( بہارِ شریعت 1/441)

پیارے اسلامی بھائیو ! آقا ئے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح نمازِ فجر کے بارے میں روایت مروی ہیں چنانچہ حضرت عبداللہ بن مسعود سے مروی ہے کہ حضور علیہ الصلوۃ والسلام فرماتے ہیں: ''سب نمازوں میں زیادہ گراں منافقین پر نماز عشا و فجر ہے اور جو ان میں فضیلت ہے، اگر جانتے تو ضرور حاضر ہوتے اگرچہ سرین کے بل گھسٹتے ہوئے۔ یعنی جیسے بھی ممکن ہوتا۔( بہارِ شریعت 1/441)

ابن عمر رضی اللہ عنہما سے راوی، کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں: ''جو صبح کی نماز پڑھتا ہے، وہ شام تک اﷲ کے ذمہ میں ہے۔'' دوسری روایت میں ہے، ''تو اﷲ کا ذمہ نہ توڑو، جو اﷲ کا ذمہ توڑے گا اﷲ پاک اسے اوندھا کرکے دوزخ میں ڈال دے گا۔( بہارِ شریعت 1/440)

حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے راوی، کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جو صبح نماز کو گیا، ایمان کے جھنڈے کے ساتھ گیا اور جو صبح بازار کو گیا، ابلیس کے جھنڈے کے ساتھ گیا۔''( بہارِ شریعت 1/440)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے راوی، کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: رات اور دن کے ملائکہ نماز فجر و عصر میں جمع ہوتے ہیں، جب وہ جاتے ہیں تو اﷲ پاک ان سے فرماتا ہے: ''کہاں سے آئے؟ حالانکہ وہ جانتاہے۔'' عرض کرتے ہیں: ''تیرے بندوں کے پاس سے، جب ہم ان کے پاس گئے تو وہ نماز پڑھ رہے تھے اور انہیں نماز پڑھتا چھوڑ کر تیرے پاس حاضر ہوئے۔''( بہارِ شریعت 1/440)

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے چالیس دن نماز فجر و عشا باجماعت پڑھی، اس کو اﷲ پاک دو برائتیں عطا فرمائے گا، ایک نار سے دوسری نفاق سے۔ ( بہارِ شریعت 1/440)

اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے کہ بالخصوص یہ نمازیں ہم باجماعت پڑھیں۔