پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! ہم مسلمان ہیں اور ہم پر دن بھر میں پانچ نمازیں فرض کی گئی ہیں اور ان سے میں سے جو پہلی نماز ہے وہ نماز فجر ہے آئیے اس کے متعلق 5 فرامین مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے ہیں:۔

(1) حضرت علامہ عبد الرؤوف مناوی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: جو فجر کی نماز اخلاص کے ساتھ پڑھے وہ اللہ پاک کی امان (یعنی حفاظت)میں ہے اور خاص صبح (یعنی فجر) کی نماز کا ذکر کرنے کی حکمت یہ ہے کہ اس نماز میں مشقت ( یعنی محنت)ہے اور اس پر پاپندی صرف وہی شخص کرسکتا ہے جس کا ایمان خالص ہو اسی لئے وہ امان (یعنی پناہ)کا مستحق ہوتا ہے دوسری جگہ لکھتے ہیں اللہ پاک کا ذِمّہ توڑنے کی سخت وعید (یعنی سزا کی دھمکی)اور فجر کی نماز پڑھنے والے شخص کو ایذا ( یعنی تکلیف) پہچانے سے ڈرنے کا بیان ہے۔

پڑھتے رہو نماز کہ جنت میں جاؤ گے

ہوگا وہ تم پہ فضل کہ دیکھے ہی جاؤ گے

(2) حضرت سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے میرے آقا تاجدار مدینہ صلی اﷲ علیہ وسلم کا فرمان عبرت نشان ہے: جو صبح کی نماز کو گیا ایمان کے جھنڈے کے ساتھ گیا اور جو صبح بازار گیا کو گیا ابلیس(یعنی شیطان)کے جھنڈے کے ساتھ گیا۔

مفتی احمد یار خان اس حدیث پاک کے تحت لکھتے ہیں کہ انسانوں کے دو ٹولے ہیں:1حزب اللہ۔ 2حزب الشیطان (1) حزب اللہ: جو اپنے دن کی ابتدا نماز فجر سے کرے۔(2)حزب الشیطان:جو اپنے دن کی ابتدا بازار اور دنیاوی کاروبار سے کرے۔خیال رہے کہ کاروبار کرنا منع نہیں مگر سویرے اٹھتے ہی نہ خدا کا نام اور اس کی عبادت بلکہ دنیاوی کاموں میں لگ جانا یہ شیطانی کام ہے ۔

شیطان کو بھگائے گی اے بھائیو نماز

فردوس میں بسائے گی اے بھائیو نماز

(3) حضرت سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ بارگاہِ رسالت میں ایک شخص کے متعلق ذکر کیا گیا کہ وہ صبح تک سوتا رہا اور نماز کے لئے نہ اٹھا تو آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اس شخص کے کان میں شیطان نے پیشاب کر دیا ہے۔

مفتی احمد یار خان رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث پاک کے اس حصے (نماز کے لئے نہ اٹھا)کے تحت فرماتے ہیں نماز تہجد یا نماز فجر کے لئے نہ اٹھا اور یہاں نماز تہجد والا معنی مراد لینا مناسب ہے کیونکہ صحابہ کرام نماز فجر ہر گز قضاء نہ کرتے تھےاور ممکن ہے یہ کسی منافق کا واقعہ ہو جو فجر میں نہ آتا تھا۔تو معلوم ہوا نماز فجر میں نہ جاگنا بڑی نحوست ہے۔

فجر کا وقت ہو گیا اٹھو

اے غلامان مصطفیٰ اٹھو

(فیضان نماز ،پانچوں نمازوں کے فضائل)

(4) حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ :جو شخص نماز عشاء اور نماز فجر جماعت کے ساتھ پڑھ لے تو یہ ایسے ہے جیسے ساری رات قیام کرنا اور ایک روایت میں اس طرح ہے کہ جو شخص عشاء کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھ لے تو یہ ایسے ہے جیسے نصف رات قیام کرنا اور جو شخص فجر کی نماز بھی جماعت کے ساتھ پڑھ لے تو یہ ساری رات قیام کرنے کی طرح ہے۔( مسند احمد جلد :1، حدیث: 386)

(5) حضرت انس رضی اﷲ عنہ سے روایت کی کہ حضور صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے چالیس دن نماز فجر و عشا باجماعت پڑھی، اس کو اﷲ پاک دو برأتیں عطا فرمائے گا، ایک نار سے دوسری نفاق سے۔(بہار شریعت ،1/ 444)

پڑھتے رہو نماز کہ جنت میں جاؤ گے

ہوگا وہ تم پہ فضل کہ دیکھے ہی جاؤ گے

اللہ پاک کی پاک بارگاہِ میں دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں پانچوں نمازیں باجماعت تکبیر اولیٰ کے ساتھ پڑھنےاور تمام احکام شریعہ پر عمل کرتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔

اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم