(1) اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :باجماعت نماز کو تمہاری تنہا کی نماز پر پچیس درجے فضیلت ہے اور فجر کی نماز میں رات اور دن کے فرشتے جمع ہوتے ہیں راویِ حدیث حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں پھر چاہو تو یہ پڑھ لو: اِنَّ قُرْاٰنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُوْدًا(۷۸) بے شک صبح کے قرآن میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔(بخاری ، کتاب الآذان باب فضل صلوة الفجر فی جماعۃ)

(2) فرمان مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم: اسفرو بالفجر فانہ اعظم للاجر ترجمہ:فجر کو خوب اجالا کر کے پڑھو کیونکہ اس میں زیادہ ثواب ہے۔(ترمذی ، حدیث : 154 مکتبہ بیروت)

(3) فرمان مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم :من صلی البردین دخل الجنةترجمہ: جس نے دو ٹھنڈی نمازیں( فجر اور عصر)پڑھی وہ جنت میں داخل ہوگا۔(بخاری ، حدیث :574 مکتبہ بیروت ڈی کے آئی )

(4) اللہ پاک کی آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: منافقوں پر فجر اور عشاء کی نمازوں سے بڑھ کر کوئی نماز بھاری نہیں اگر وہ جانتے کہ ان میں کتنا ثواب ہے تو گھٹنوں کے بل بھی گھسیٹ کر آتے۔ ( بخاری شریف حدیث : 576 مکتبہ بیروت)

(5) فرمان آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم :جس نے نماز ِعشاء جماعت کے ساتھ ادا کی گویا اس نے نصف رات قیام کیا اور جس نے نماز فجر باجماعت ادا کی گویا اس نے ساری رات قیام کیا ۔( فتاویٰ رضویہ ، 7 / 171 بحوالہ صحیح مسلم باب فضل صلوة الجماعۃ)