پیارے پیارے اسلامی بھائیو
! الحمدللہ رب العالمین ہم مسلمان ہیں اور ہم پر
دن بھر میں پانچ نمازیں فرض کی گئی ہیں جن میں سے سب سے پہلی نماز نماز فجر ہے۔ آئیے اس کے متعلق پانچ فرامین
مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سنتے ہیں۔
(1) عبد اﷲ بن
مسعود رضی اﷲ عنہ سے روایت کی کہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم فرماتے ہیں : سب
نمازوں میں زیادہ گراں منافقین پر نمازِ عشا و فجر ہے اور جو ان میں فضیلت ہے، اگر جانتے تو ضرور حاضر ہوتے اگرچہ
سرین کے بل گھسٹتے ہوئے۔ یعنی جیسے بھی ممکن ہوتا۔
(2) ا بن عمر
رضی اﷲ عنہما سے راوی، کہ حضور صلی اﷲ
علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں : جو صبح کی نماز پڑھتا ہے، وہ شام تک اﷲ کے ذمہ
میں ہے۔دوسری روایت میں ہے، تو اﷲ کا ذمہ نہ توڑو، جو اﷲ کا ذمہ توڑے
گا اﷲ پاک اسے اوندھا کرکے دوزخ میں ڈال
دے گا۔
(3) عثمان رضی اﷲ عنہ سے موقوفاً روایت کی، کہ جو نماز صبح کے
لئے طالب ثواب ہو کر حاضر ہوا ،گویا اس نے تمام رات قیام کیا (عبادت کی) اور جو
نماز عشا کے لئے حاضر ہوا گویا اس نے نصف شب قیام کیا۔
(4) انس رضی اﷲ عنہ سے روایت کی کہ حضور صلی اﷲ
علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے چالیس دن نماز فجر و عشا باجماعت پڑھی، اس کو اﷲ پاک
دو برأتیں عطا فرمائے گا، ایک نار سے
دوسری نفاق سے۔
(5) ابو ہریرہ رضی اﷲ عنہ سے راوی، کہ حضور صلی ﷲ علیہ وسلم
فرماتے ہیں : رات اور دن کے ملائکہ نماز فجر و عصر میں جمع ہوتے ہیں ، جب وہ جاتے ہیں تو اﷲپاک ان سے فرماتا ہے: کہاں سے آئے؟ حالانکہ وہ جانتا ہے۔ عرض کرتے ہیں :
تیرے بندوں کے پاس سے، جب ہم ان کے پاس
گئے تو وہ نماز پڑھ رہے تھے اور انہیں نماز پڑھتا چھوڑ کر تیرے پاس حاضر ہوئے۔( بہار شریعت جلد 1، حصہ 3، صفحہ 444 /445)