انسان دنیا میں اپنے آپ کو ہر نقصان سے بچانے کی
کوشش کرتا ہے اور کوشش کرتا ہے کہ دنیا میں راحت ہی راحت ملے اور یقیناً ہر انسان
یہ بھی چاہتا ہے کہ اُسے آخرت میں بھی راحت و سکون ملے۔جس طرح دنیا میں راحت و
سکون اور دنیوی پریشانیوں سے بچنے کے لئے ڈیوٹی کی جاتی ہے،اسی طرح ہمیں آخرت میں
راحت و سکون حاصل کرنے کے لئے نیک اعمال کرنے ہوں گے،نیک اعمال میں سب سے اچھا عمل
یہ کہ ہم پانچوں نمازیں اس کے وقت پر ادا کریں۔اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:میں نے تمہاری اُمَّت
پر دن اور رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں اور میں نے یہ عہد کیا ہے کہ جو ان
نمازوں کی ان کے وقت کے ساتھ پابندی کرے گا،میں اُس کو جنت میں داخل فرماؤں گا اور
جو پابندی نہیں کرے گاتو اس کے لئے میرے پاس کوئی عہد نہیں۔پانچوں نمازوں میں سب سے پہلی
نماز نمازِ فجر ہے،جس میں ہمیں تھوڑی سی مشقت کرنی پڑتی ہے۔یاد رکھئے! فجر کی نماز
وہی پڑھ سکتی ہےجس کا ایمان خالص ہو۔فجر کی نماز کے چند فضائل پیشِ خدمت ہیں۔ان فضائل
کو پڑھ کر امید ہے دل میں فجر کی نماز کی
پابندی کا ذہن بنے گا۔1۔فجر کی نماز پڑھنے والا مسلمان اللہ پاک کے ذمے:صحابی ابن ِصحابی
حضرت عبدُاللہ ابنِ عمر رَضِیَ اللہُ عنہما سے روایت ہے،سردارِ مکہ مکرمہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:جو صبح کی نماز
پڑھتا ہے،وہ شام تک اللہ پاک کے ذمے ہے۔(معجم کبیر،14/240،حدیث:1321)ایک دوسری روایت میں ہے:تم اللہ پاک کا ذمّہ نہ
توڑو،جو اللہ پاک کا ذمّہ توڑے گا،اللہ پاک اسے اوندھا یعنی اُلٹا کر کے دوزخ میں
ڈال دے گا۔(مسند امام احمد،2/440،حدیث:5905)2۔شیطان کا جھنڈا:حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے،میرے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو صبح کی نماز کو گیا،گویا ایمان کے جھنڈے کے ساتھ گیا اور جو صبح بازار گیا،ابلیس یعنی شیطان کے جھنڈے کے ساتھ گیا۔)ابن
ماجہ،3/53،حدیث:(2234 3۔گویا ساری رات عبادت:حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے،رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو نماز عشا جماعت سے پڑھے،گویا اس نے آدھی رات قیام کیا اور جو فجر جماعت سے پڑھے،گویا یعنی اس نے پوری رات قیام کیا۔(مسلم،ص208،حدیث:(14914۔گناہ معاف کروانے کا ذریعہ:حضرت ابو عبیدہ بن جراح رَضِیَ اللہُ عنہ بیان کرتے ہیں: رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جمعہ کے دن پڑھی جانے والی فجر کی نمازِ باجماعت سے افضل کوئی نماز نہیں ہے،میرا گمان یعنی خیال ہے تم میں سے جو اس میں شریک ہوگا،اس کے گناہ معاف کردیئے جائیں گے۔(معجم کبیر
،1/106،حدیث:366)5۔ہرگز جہنم میں داخل نہ ہوگا:حضرت
عمارہ بن رویبہ رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں:میں نے پیارے نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کو فرماتے سنا:جس نے سورج کے طلوع و غروب ہونے یعنی نکلنے،پھر ڈوبنے سے پہلے نماز ادا کی(یعنی جس نے فجر و عصر کی نماز پڑھی)وہ ہرگز جہنم میں داخل نہ ہوگا۔(مسلم،ص20،حدیث:1436)اللہ پاک ہمیں فجر کی نماز کا پابند بنائے۔اٰمین بِجاہِ النّبیِّ الْاَمین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم