اللہ پاک پارہ 5، سورۃ النسآء  آیت نمبر 103میں فرماتا ہے:اِنَّ الصَّلٰوةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِیْنَ كِتٰبًا مَّوْقُوْتًا0۔ترجمہ: بے شک نماز مسلمانوں پر وقت باندھا ہوا فرض ہے۔پارہ21،سورۃ الروم کی آیت نمبر 17میں ارشاد فرمایا:فَسُبْحٰنَ اللّٰهِ حِیْنَ تُمْسُوْنَ وَ حِیْنَ تُصْبِحُوْنَ0۔ترجمہ: تو اللہ کی پاکی بولو جب شام کرواور جب صبح ہو۔فرمانِ مصطفٰے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم:(بہارِ شریعت، 1،حصہ:3 ،حدیث:1)حاکم نے ابنِ عباس رَضِیَ اللہُ عنہما سے روایت کی، نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:فجر دو ہیں،ایک وہ جس میں کھانا حرام ہےاور یعنی روزہ دار کے لئے اور نماز حلال ہے،دوسری وہ کہ اس میں نماز(فجر) حرام اور کھانا حلال۔2۔بہار شریعت،جلد اول،حصہ:3 حدیث:نمبر 3 میں ہے:ترمذی رافع بن خدیج رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے،رسولِ اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں: فجر کی نماز اُجالے میں پڑھوکہ اس میں بہت عظیم ثواب ہے۔3۔بہار شریعت،جلد اول،حصہ:3،حدیث نمبر 4 میں ہے،دیلمی کی روایت،انس رَضِیَ اللہُ عنہ سے ہے: اس سے تمہاری مغفرت ہو جائے گی اور دیلمی کی دوسری روایت میں انہی سے ہے: جو فجر کو روشن کر کے پڑھے گا،اللہ پاک اس کی قبر اور قلب کو منور کرے گا اور اس کی نماز قبول فرمائے گا۔4۔بہارِ شریعت جلد اول حصہ:3 حدیث نمبر 5 ہے:طبرانی اوسط میں ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ سے راوی،حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:میری اُمَّت ہمیشہ فطرت یعنی دینِ حق پر رہے گی،جب تک فجر کو اُجالے میں پڑھے گی۔5۔بہارِشریعت،جلد اول، حصہ:3 ،حدیث نمبر 33 میں ہے:خطیب نے انس رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت کی، حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جس نے چالیس دن نمازِ فجر و عشا با جماعت پڑھی،اس کو اللہ پاک دو براءتیں عطا فرمائے گا،ایک نار سے،دوسری نفاق سے۔