نمازِ فجر پر 5 فرامینِ مصطفٰے صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ
وسلم از بنتِ محمد علی،کوئٹہ
اللہ
پاک پارہ 5، سورۃ النسآء آیت نمبر 103میں فرماتا ہے:اِنَّ
الصَّلٰوةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِیْنَ كِتٰبًا مَّوْقُوْتًا0۔ترجمہ: بے
شک نماز مسلمانوں پر وقت باندھا ہوا فرض ہے۔پارہ21،سورۃ الروم کی آیت
نمبر 17میں ارشاد فرمایا:فَسُبْحٰنَ اللّٰهِ حِیْنَ
تُمْسُوْنَ وَ حِیْنَ تُصْبِحُوْنَ0۔ترجمہ: تو
اللہ کی پاکی بولو جب شام کرواور جب صبح ہو۔فرمانِ مصطفٰے صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم:(بہارِ شریعت، 1،حصہ:3 ،حدیث:1)حاکم
نے ابنِ عباس رَضِیَ اللہُ عنہما
سے روایت کی، نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلم
فرماتے ہیں:فجر دو ہیں،ایک وہ جس میں کھانا حرام ہےاور یعنی روزہ دار کے لئے اور
نماز حلال ہے،دوسری وہ کہ اس میں نماز(فجر) حرام اور کھانا حلال۔2۔بہار شریعت،جلد
اول،حصہ:3 حدیث:نمبر 3 میں ہے:ترمذی رافع بن خدیج رَضِیَ
اللہ عنہ
سے روایت ہے،رسولِ اکرم صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں: فجر کی نماز اُجالے میں پڑھوکہ اس میں
بہت عظیم ثواب ہے۔3۔بہار شریعت،جلد اول،حصہ:3،حدیث نمبر 4 میں ہے،دیلمی کی
روایت،انس رَضِیَ
اللہُ عنہ
سے ہے: اس سے تمہاری مغفرت ہو جائے گی اور دیلمی کی دوسری روایت میں انہی سے ہے:
جو فجر کو روشن کر کے پڑھے گا،اللہ پاک اس کی قبر اور قلب کو منور کرے گا اور اس کی
نماز قبول فرمائے گا۔4۔بہارِ شریعت جلد اول حصہ:3 حدیث نمبر 5 ہے:طبرانی اوسط میں
ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ
سے راوی،حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم
فرماتے ہیں:میری اُمَّت ہمیشہ فطرت یعنی دینِ حق پر رہے گی،جب تک فجر کو اُجالے
میں پڑھے گی۔5۔بہارِشریعت،جلد اول، حصہ:3 ،حدیث نمبر 33 میں ہے:خطیب نے انس رَضِیَ
اللہ عنہ
سے روایت کی، حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم
نے فرمایا:جس نے چالیس دن نمازِ فجر و عشا با جماعت پڑھی،اس کو اللہ پاک دو
براءتیں عطا فرمائے گا،ایک نار سے،دوسری نفاق سے۔