اللہ پاک پارہ 2 سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 238 میں فرماتا ہے:حفظوا علی الصلوات والصلوۃ الوسطی ق وقوموا لِلّٰہ قنتین0ترجمہ: تمام نمازوں خصوصاً بیچ والی نماز (عصر )کی محافظت رکھو اور اللہ کے حضور ادب سے کھڑے رہو۔(بہارشریعت،ص433،حصہ سوم) کسی نبی نے نمازِ عصر ادا فرمائی:حضرت عزیر علیہ السلام سو برس کے بعد زندہ فرمائے گئے،اس کے بعد آپ نے چار رکعتیں ادا کیں تو یہ نمازِ عصر ہوگئی۔ (فیضانِ نماز،ص29) عصر کا نام رکھنے کی وجہ:عصر کا معنی دن کا آخری حصہ۔چونکہ یہ نماز اسی وقت میں ادا کی جاتی ہے اسی لیے اس نماز کو عصر کی نماز کہا جاتا ہے۔(فیضانِ نماز،ص114) پانچ نمازوں میں فضیلت کی ترتیب:علامہ عبدالرؤف مناوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: نمازوں میں سب سے افضل نماز عصر ہے،پھر نمازِ فجر،پھر عشا،پھر مغرب،پھر ظہر اور پانچوں نمازوں کی جماعتوں میں افضل جماعت نمازِ جمعہ کی جماعت ہے ،پھر فجر کی،پھر عشا کی۔نمازِ عصر کی اہمیت و فضیلت:حدیث نمبر1:فرشتوں کی تبدیلیوں کے اوقات: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:رات اور دن کے فرشتے تم میں باری باری آتے ہیں اور نمازِ فجر اور عصر کے وقت اکٹھے ہوتے ہیں،پھر جو تمہارے پاس آئے تھے وہ اوپر کو چڑھ جاتے ہیں۔ تو ان کا رب ان سے پوچھتا ہے حالانکہ وہ انہیں خوب جانتا ہے کہ تم نے میرے بندوں کو کس حال چھوڑا؟عرض کرتے ہیں:ہم نے انہیں چھوڑا تو وہ نماز پڑھ رہے تھے اور ہم ان کے پاس گئے جب بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے۔(بہارشریعت،حصہ سوم،ص440،حدیث:34)وضاحت:نماز ایک اعلیٰ عبادت ہے کہ اس کے بارے میں سوال جواب ہوتا ہے۔نمازِ فجر اور عصر دیگر نمازوں کے مقابلے میں عظمت والی ہیں کیونکہ فجر کے وقت رزق تقسیم ہوتا ہے جبکہ دن کے آخری حصے میں یعنی عصر کے وقت اعمال اٹھائے جاتے ہیں تو ان دونوں وقتوں میں رزق و عمل میں برکت دی جاتی ہے۔حدیث نمبر2: فجر اور عصر پڑھنے والا جہنم میں نہیں جائے گا:حضرت عمارہ بن رویبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:میں نے مصطفٰے جانِ رحمت صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو فرماتے سنا:جس نے سورج کے طلوع اور غروب ہونے سے پہلے نماز ادا کی یعنی فجر اور عصر وہ ہرگز جہنم میں داخل نہ ہوگا۔(فیضانِ نماز،ص99)وضاحت:حضرت مفتی احمدیار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ اس حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں:اس کے دو مطلب ہیں:(1) فجر اور عصر کی پابندی کرنے والا دوزخ میں ہمیشہ رہنے کے لیے نہ جائے گا،اگر گیا تو عارضی طور پر(2)فجر اور عصر کی پابندی کرنے والوں کو ان شاءاللہ باقی نمازوں کی بھی توفیق ملے گی۔حدیث نمبر3:نمازعصر قضا ہو جانے کا گناہ:حضرت ابو قلابہ سے روایت ہے،حضرت ابو الملیح رحمۃُ اللہِ علیہ نے فرمایا: ہم ایک غزوے میں حضرت بریدہ رَضِیَ اللہُ عنہ کے ساتھ تھے ایسے روز کے بادل چھائے ہوئے تھے تو انہوں نے فرمایا: نماز جلدی پڑھ لو کیونکہ نبیِ پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جس نے نمازِ عصر ترک کر دی اس کے سارے اعمال ضائع ہوگئے۔(بخاری،1/299،حدیث:523)وضاحت:حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃُ اللہِ علیہ اس حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں:مطلب یہ ہے کہ جو عصر چھوڑنے کا عادی ہوجائے اس کے لیے خطرہ ہے کہ وہ کافر ہو کر مرے جس سے اعمال برباد ہو جائیں،اس کا یہ مطلب نہیں کہ عصر چھوڑنا کفر اور ارتداد ہے۔حدیث نمبر 4:نمازِ عصر کا double اجر: حضرت ابوبصرہ غفاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: نور والے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: یہ نماز یعنی عصر تم سے پہلے پچھلے لوگوں پر پیش کی گئی انہوں نے اسے ضائع کر دیا ،لہٰذا جو اسے پابندی سے ادا کرے گا اسے دگنا یعنی double اجر ملے گا۔(فیضانِ نماز،ص104)حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃُ اللہِ علیہ اس حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں:یعنی پچھلی اُمتوں پر بھی نمازِ عصر فرض تھی مگر وہ اسے چھوڑ بیٹھے اور عذاب کے مستحق ہوئے ،لہٰذا تم ان سے عبرت پکڑنا۔حدیث نمبر 5:سنتِ عصر کے فضائل:طبرانی کبیر میں اُمُّ المومنین اُمِّ سلمہ رضی اللہ عنہا سے راوی،رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں: جو عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھے اللہ پاک اس کے بدن کو آگ پر حرام فرما دے۔(بہار شریعت،حصہ4،ص661،حدیث:18)

نمازوں کے اندر خشوع اے خدا دے پئے غوث اچھی نمازی بنا دے

اے عاشقانِ صحابہ و اہلِ بیت!اے عاشقانِ نماز!نماز اللہ پاک کی بہت پیاری عبادت ہے کہ شروع کرتے ہی جنت کے دروازے کھل جاتے ہیں۔اس سے بے شمار فضائل اور برکات حاصل ہوتے ہیں۔ نماز روح کو غذا فراہم کرتی ہے۔چہرہ چمکاتی ہے۔برکت لاتی ہے۔رزق لاتی ہے اور سب سے بڑی نعمت یہ ہےکہ نمازی کو قیامت کے دن اللہ پاک کا دیدار ہو گا۔ان شاءاللہ ہم بھی اللہ پاک کا دیدار پانے کے لیے خوب خوب نمازوں کا اہتمام کرکے اپنے رب کریم کو راضی رکھنے کی کوشش کریں گی۔

دور ہوں بیماریاں بےکاریاں ناکامیاں دل میں داخل ہو مسرت تم پڑھو دل سے نماز