۱۔آغاز میں حمد و صلوة کرنا :

مطالعہ شروع کرنے سے پہلے تعوذ تسمیہ اور حمد و صلوة سے آغاز کیجئے کیونکہ جو کام اللہ تعالیٰ کی حمد و صلوة سے شروع کیا جائے وہ پائے تکمیل تک پہنچتا ہے۔

۲۔ قبلہ رو بیٹھنا

مطالعہ کرتے وقت قبلہ رو بیٹھنا چاہیے کعبۃ اللہ کی طرف منہ کورکھنا سنت رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ہے۔

۳۔ پرسکون جگہ ہونا :

پر سکون جگہ بیٹھ کر مطالعہ کرنا چاہیے، زیادہ شور کی وجہ سے مطالعہ میں دل جمعی نہیں رہتی ۔

۴۔ طبیعت کا ترو تازہ ہونا:

مطالعہ کرتے وقت ذہن حاضر اور طبیعت ترو تازہ ہونی چاہیے۔

۵۔اچھی روشنی کا ہونا :

مطالعہ کرتے وقت اچھی روشنی میں بیٹھنا چاہیے، روشنی اوپر کی جانب سے ہو پیچھے کی جانب سے بھی آنا حرج نہیں جب کہ تحریر پر سایہ نہ ہو، سامنے سے آنا نقصان دہ ہے۔

۶۔ درست انداز پر ہونا :

کسی بھی ایسے انداز میں نہ بیٹھیں جس سے آنکھوں پر زور پڑے، مثلا مدھم روشنی میں چلتے پھرتے یا جھک کرمطالعہ کرنے سے آنکھوں پر زور پڑتا ہے۔

۷۔ باقاعدگی کے ساتھ :

کسی کتاب کا مطالعہ شروع کریں توا س کو باقاعدگی کے ساتھ مکمل کرنی چاہیے، یعنی اس کتاب کو چھوڑ کر اور کتاب نہیں پڑھنی چاہیے ، پہلے اسے مکمل کریں پھر دوسری شروع کریں۔

۸۔ ایک وقت میں ایک ہی موضوع :

ایک وقت میں ایک ہی موضوع رکھنا چاہیے جب بھی آپ مطالعہ شروع کریں تو ایک ہی موضوع رکھیں، جب پہلا موضوع مکمل کرلیں پھر دوسرا موضوع شروع کریں۔

قلم ڈائری پاس ہونا:

مطالعہ کرتے وقت قلم، ڈائری پاس ہونی چاہیے کہ اہم جز نوٹ کیا جاسکے۔

انڈر لائن کرنا :

مطالعہ کرتے وقت قلم پاس ہونا چاہیے کہ اہم چیز کو انڈر کرلیا جائے۔

وقفہ کرنا :

اگر مطالعہ کرنے کو زیادہ دیر ہوگئی ہو تو تھوڑا سا وقفہ کرلینا چاہیے تاکہ جسمانی اعضا کی ورزش ہو جائے۔

مشکل الفاظ پر نشان لگانا :

مطالعہ کرتے وقت مشکل الفاظ پر نشان لگا لینا چاہیے تاکہ بعد میں سنی عالم سے پوچھ لینا چاہیے۔

دوسروں کو بتانا :

جو بھلائی کی با ت مطالعہ کرتے وقت پڑھی ہو اسے ثواب کی نیت سے دوسروں تک پہنچائیے اس سے آپ کے علم میں اضافہ ہوگا۔

خلاصہ تحریر کرنا :

جو آپ نے مطالعہ کیا آخر میں اس کا خلاصہ تحریر کرلیں۔

باوضو بیٹھنا :

پاک صاف باوضو ہو کر مطالعہ کرنے کے لیے بیٹھنا چاہیے۔

شورو غل میں نہ بیٹھنا :

شورو غل سے دور کسی پرسکون جگہ بیٹھنا چاہیے تاکہ مطالعہ اچھی طرح ہوسکے۔