مطالعہ کے لغوی معنی کتب بینی (Research)کسی چیز کو اس سے واقفیت حاصل کرنے کی غرض سے دیکھنا۔
(فیروز اللغات، ص نمبر2258)
اصطلاح میں مطالعہ سے مراد مصنف یا مؤلف کی مراد کو بذریعہ تحریر سمجھنا۔(ابجد
العلوم، جلد 2، ص نمبر 218)
کسی بھی کام کو انجام دینے کا اصول (Rules) ہوتے ہیں، اگر ان
کے مطابق عمل کیا جائے تو کثیر فوائد حاصل ہوتے ہیں، ورنہ نقصان کا سامنا کرنا
پڑتا ہے۔
مطالعہ کرنے کے درج ِ ذیل اصول و ضوابط سے اگر استفادہ کرلیاجائے تو علمی ذوق کے ساتھ ساتھ کثیر علم وروحانیت حاصل
کرنا ممکن ہے۔
کتاب و نصاب کا تعین :
زمانے میں بہترین دوست کتاب ہے، جس طرح دوست کا مخلص ہونا
ضروری ہے، اسی طرح کتاب کا مستند ہونا ضروری ہے، اہلسنت اور حقیقی عشقِ رسول صلی
اللہ تعالیٰ علیہ وسلم رکھنے والے علما کرام کی کتب کا مطالعہ کیا جائے تاکہ ہماری
آنکھوں کو حیا کا نور نصیب ہو ، ہمارا کلام (Talking) بھی قرآن و سنت کے مطابق ہو، معیاری ومستند کتب کا نہ ہو ہمارے لیے بڑے نقصان کا
باعث ہو۔
جگہ کا تعین :
مطالعہ کے لیے ایسی جگہ کا انتخاب (Choose)
كیا جائے ، جہاں کسی کی دخل اندازی کا اندیشہ نہ ہو، ہوا دار، روشن شوروغل سے پاک ماحول کا
ہونا ضروری ہے، کیونکہ علم کو طویل عرصے تک ذہن میں محفوظ رکھنے کے لیے یکسوئی کا
ہونا بھی لازمی جزو ہے۔
وقت کا تعین:
تحصیل علم کے لیے ابتدائی جوانی، وقتِ سحر اور مغرب و عشا
کے درمیان کا وقت ہے۔(راہِ علم ص نمبر)
مگر ایک طالبِ علم کو ہر وقت تحصیل علم میں مستغرق رہنا
چاہیے پس اگر ایک علم پڑھتے پڑھتے اکتا جائیں تو دوسرے علم کے مطالعہ میں مشغول
ہوجائے۔کیونکہ ایک علم کی لذت دوسرے علم سے جدا گانہ ہے۔
آداب :
دورانِ مطالعہ آداب کو ملحوظ رکھا جائے، باوضو، قبلہ رو
بیٹھ کر صاف و پاک لباس پہن کرمطالعہ کیا
جائے، قلتِ فہم ( سمجھنے میں کمی) پر صبر کیا جائے، تمام آلات علم ( قلم دوات
کاپی) وغیرہ کا ادب کرے، ان شاء اللہ علم کی برکات حاصل ہوں گی۔
علم کو دیر پا ذہن میں محفوظ رکھنے کا طریقہ :
طالبِ علم کو چاہیے
کہ ہر وقت علمی فوائد کو حاصل کرتا رہے، ہر وقت قلم، کاغذ اپنے ساتھ رکھے موثر
جملے، ارشادات و اقوال وغیرہ کو تحریر کرلیا جائے، کچھ ہی عرصے میں آپ کے پاس ایک
نیا مواد تیار ہوگا، جو آپ کے کلام کو کامیاب و موثر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
جس نے کچھ یاد اور از بر کرلیا وہ حافظے سے بھاگ گیا( بھول گیا)
جو کچھ لکھ لیا وہ محفوظ و ثابت ( سلامت) رہا۔
(تعلیم المتعلم طریق التعلم ص نمبر 135 )
اللہ پاک ہمیں درست انداز میں مطالعہ کرنے کا ذوق وشوق نصیب
فرمائے۔ آمین اللھم آمین۔