پیارے اور محترم اسلامی بھائیو! ہمیں بحیثیتِ مسلمان یہ اعزاز حاصل ہے کہ ہمارے پاس الله پاک کا کلام محفوظ ہے جو کہ اللہ پاک کی ہمارے لئے بڑی نعمت ہے لیکن اس بنا  پر ایک بڑی ذمہ داری بھی ہم پر لازم آتی ہے کہ اس نعمتِ عظمیٰ کے حقوق جتنا ہوسکے ادا کیے جائیں۔

کیوں نہ ہو ممتاز اسلام دنیا بھر کے دینوں میں

وہاں مذہب کتابوں میں، یہاں قراٰن سینوں میں

محترم قارئین کرام! ہر مسلمان پر قراٰن کریم کے متعدد حقوق لازم ہوتے ہیں جن میں سے 5 حاضر خدمت ہیں:

(1 ) ایمان لانا : قراٰن مجید کا پہلا حق یہ ہے کہ زبان سے اقرار کیا جائے کہ قراٰن اللہ پاک کا کلام ہے۔ اس اقرار سے انسان دائرۂ اسلام میں داخل ہو جاتا ہے (یعنی یہ ایمان کا جز ہے) لیکن زبان سے اقرار کرنے کے ساتھ دل سے تصدیق بھی لازم ہے۔ اکثر صحابۂ کرام علیہم الرضوان ہفتے میں ایک مرتبہ ضرور ختم قراٰن کرتے تھے۔ قراٰن سے اس لگاؤ کا سبب یہ تھا کہ انہیں کامل ایمان تھا کہ یہ اللہ کا کلام ہے ۔

(2) تلاوت قراٰن کرنا : قراٰن پاک کا دوسرا حق یہ ہے کہ اس کی تلاوت کی جائے۔ یہ ایک بڑی عبادت ہونے کے ساتھ ایمان کو تازہ رکھنے کا ذریعہ بھی ہے۔ اس لئے قراٰن مجید کے قدر دانوں کی یہ کیفیت قراٰن مجید میں بیان کی گئی ہے۔ چنانچہ ارشاد باری ہے: اَلَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ یَتْلُوْنَهٗ حَقَّ تِلَاوَتِهٖؕ-اُولٰٓىٕكَ یُؤْمِنُوْنَ بِهٖؕ-وَ مَنْ یَّكْفُرْ بِهٖ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ۠(۱۲۱)ترجمۂ کنزالعرفان:وہ لوگ جنہیں ہم نے کتاب دی ہے تو وہ اس کی تلاوت کرتے ہیں جیسا تلاوت کرنے کا حق ہے یہی لوگ اس پر ایمان رکھتے ہیں اور جو اس کا انکار کریں تو وہی نقصان اٹھانے والے ہیں۔ (پ1،البقرۃ:121)

(3) قراٰن مجید میں تدبر ( غور و فکر) کرنا : کتاب اللہ کا تیسرا حق یہ ہے کہ اسے سمجھا جائے۔ جیسا کہ اللہ پاک نے قراٰن مجید میں ارشاد فرمایا: وَ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ الذِّكْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَیْهِمْ وَ لَعَلَّهُمْ یَتَفَكَّرُوْنَ ترجمۂ کنزالعرفان: اور اے حبیب! ہم نے تمہاری طرف یہ قرآن نازل فرمایا تاکہ تم لوگوں سے وہ بیان کردو جو اُن کی طرف نازل کیا گیا ہے اور تاکہ وہ غوروفکر کریں۔ ( پ14،النحل : 44)

(4) قراٰن مجید پر عمل کرنا :قراٰن مجید کا چو تھا حق یہ ہے کہ اس پر عمل کریں۔ قراٰن مجید محض حصولِ برکت کیلئے نازل نہیں ہوا بلکہ یہ تمام انسانوں کیلئے رہنمائی ہے ۔قراٰن پر عمل نہ کرنے والوں کے لئے وعید بھی قراٰن میں بیان کی گئی ہے۔ چنانچہ ارشاد باری ہے: وَ مَنْ لَّمْ یَحْكُمْ بِمَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الْكٰفِرُوْنَ(۴۴) ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور جو اس کے مطابق فیصلہ نہ کریں جو اللہ نے نازل کیا تو وہی لوگ کافر ہیں۔ (پ6،المائدۃ:44)

وہ معزز تھے زمانے میں مسلماں ہو کر

اور تم خوار ہوئے تارک قرآں ہو کر

درس قراٰن گر ہم نے نہ بھلایا ہوتا

یہ زمانہ زمانے نے نہ دکھایا ہوتا

(5)قراٰن مجید کو دوسروں تک پہنچانا: قراٰن پاک کا پانچواں حق یہ ہے کہ قراٰن مجید کو دوسروں تک پہنچایا جائے۔ اسی طرح ہمارے پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اپنی پوری زندگی اس حق کی ادائیگی میں مصروف عمل رہے اور امت کو بھی یہی تعلیم دی۔ چنانچہ اس حق کو رب کریم نے قراٰن مجید میں بھی بیان فرمایا ہے۔ چنانچہ ارشاد باری ہے : یٰۤاَیُّهَا الرَّسُوْلُ بَلِّغْ مَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكَ مِنْ رَّبِّكَؕ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اے رسول! جو کچھ آپ کی طرف آپ کے رب کی جانب سے نازل کیا گیا اس کی تبلیغ فرما دیں۔(پ6،المائدۃ:67)

پیارے اسلامی بھائیو! عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہو جائیے ! الحمد للہ ! دعوتِ اسلامی ہمیں قراٰن پڑھنا بھی سکھاتی ہے اور قراٰن سمجھنے کے ذرائع بھی فراہم کرتی ہے اور قراٰن مجید سمجھ کر اس پر عمل کرنے اور اسے دوسروں تک پہنچانے کے مواقع بھی فراہم کرتی ہے۔

خاتمہ :اللہ پاک ہمیں اس عظیمُ الشان کتاب کی قدر کرنے ، اس کی خوب تلاوت کرنے ، اس سے ہدایت لینے اور اس کا نور اپنے سینے میں اتارنے اور اس کی ہدایات دنیا بھر میں پھیلانے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم