نماز ِ پنجگانہ رب عَزَّوَجَلَّ کى وہ عظىم نعمت
ہے کہ جو اس نے اپنے کرم سے ہمىں عطا فرمائی، ہم سے پہلے کسى اور کو نہ ملى، ہمارى
کسى قدر خوش نصىبى کہ رب عَزَّوَجَلَّ نے ہم پر نماز فرض فرمائى اور اس کے سبب بہت
زىادہ ثواب عطا کرنے کے ساتھ ساتھ ہم پر ىہ احسان فرماىا کہ اس کى برکت سے ہمارے گناہ معاف کردىتا ہے بشرطىکہ وہ
خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کى جائے، کىونکہ نماز کا نور نماز کا کمال حضور قلب پر
ہے، ىعنى اعلىٰ درجے کى نماز وہى ہے جو خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کى جائے۔
خشوع و خضوع کى اہمىت قرآن کى روشنى مىں:
رب عَزَّوَجَلَّ فرماتا ہے:
قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَۙ(۱)الَّذِیْنَ هُمْ فِیْ صَلَاتِهِمْ
خٰشِعُوْنَۙ(۲) (پ:۱۸سورہ مؤمنون آىت:۲،۱) تَرجَمۂ کنز الایمان:بے شک مراد کو پہنچے اىمان والے جو اپنى نماز مىں
گڑگڑاتے ہىں۔
اس آىتِ مبارکہ مىں اىمان والوں کے چند اوصاف
بىان ہوئے ہیں جن مىں پہلا وصف ہے کہ اىمان والے خشوع و خضوع کے ساتھ نماز ادا
کرتے ہىں اس وقت ان کے دلوں مىں اللہ کا
خوف ہوتا اور ان کے اعضا ساکن ہوتے ہىں۔(مدارک ، المومنون ص ۷۵۱)
خشوع کى تعرىف :
خشوع کا معنى ہے، دل کا فعل اور ظاہرى اعضا کا
عمل
دل کا فعل ىعنى اللہ عزوجل کى عظمت پىش نظر ہو، دنىا کى جانب توجہ مبذول نہ
ہو اور نماز مىں دل لگا ہو، جب کہ ظاہرى اعضا کا عمل ىعنى سکون سے کھڑا رہنا، نہ
ادھر ادھر دىکھے، نہ کپڑوں اور جسم سے کھىلے اور نہ کوئى بے کار کام کرے۔(تفسىر کبىرج ۸)
خشوع وخضوع کے ساتھ نماز ادا کرنے کى فضىلت حدىث
کى روشنى مىں:
رسول کرىم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے
فرماىا، جس مسلمان شخص پر فرض نماز کاوقت آجائے اور وہ ا س نماز کا وضو اچھى طرح
کرے پھر نماز مىں اچھى طرح خشوع اور رکوع کرے تو وہ نماز اس کے سابقہ گناہوں کا
کفارہ ہوجاتى ہے جب تک کہ وہ کوئى کبىرہ گناہ نہ کرلے اور ىہ سلسلہ ہمىشہ جارى رہے
گا۔(مسلم کتاب الطہارة)
جنت کى بشارت:
سرکار صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے
فرماىا، جو اچھى طرح وضو کرلے پھر ظاہر و باطن کى ىکسوئى کے ساتھ دو رکعتىں ادا
کرلے تو اس کے لىے جنت واجب ہوجائے گى۔
سرکار صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کى نماز کا انداز :
آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نماز ادا فرماتے تو آپ کا سىنہ مبارکہ ہانڈى کى
طرح جوش مارتا۔
صحابۂ کرام علیہم الرضوان کى نماز کا
انداز:
حضرت ابوبکر صدىق رضی اللہ تعالٰی عنہ نماز
مىں اس طرح ہوتے گوىا (گڑى ہوئى) مىخ کھونٹى ہو۔
بعض صحابہ کرا م علیہمُ الرِّضوان رکوع
مىں اىسى پرسکون ہوتے کہ ان پر چڑىا بىٹھ جاتى گوىا کہ وہ جمادات (بے جان چىزوں)
مىں سے ہىں۔(احىا العلوم ج ۱)
نماز مىں خشوع خصوع کىسے حاصل ہو:
نماز مىں خشوع خضوع حاصل کرنے کے بہت سے طرىقے
ہىں اىک طرىقہ ملاحظہ کىجئے:
کہ نماز مىں پڑھى جانے والى سورتوں اور اذکار،
تسبىحات وغىرہ کے معانى معلوم ہوں اور ان کے ترجمے ىاد کرلىے جائىں تاکہ اس بات سے
آگاہى ہوں کہ اپنے رب کے حضور کىا عرض کررہے ہىں، اِنْ
شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ مکمل طورپر خشوع
خضوع سے نمازا ادا کرنے کى سعادت نصىب ہوگى۔
خشوع و خضوع سے نماز نہ پڑھنے کا نقصان :
اللہ پاک اىسى نماز کى طرف نظر نہىں فرماتا جس مىں
بندہ اپنے جسم کے ساتھ دل کو حاضر نہ کرلے۔
حاصل الکلام یہ ہے کہ کاش کہ خشوع و خصوع کے
ساتھ نماز پڑھنا نصىب ہوجائے ، کہ ہمارى نمازىں ان کے پسندىدہ بندوں کى نمازوں کا
نمونہ بن جائىں،
اللہ عَزَّوَجَلَّ ہمىں
خشوع و خضوع کے ساتھ اخلاص کے ساتھ نماز وں کى ادائىگى کى سعادت عطا فرمائے۔اٰمِیْن
بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
نمازوں مىں اىسا گماىا الہى
نہ پاؤں مىں اپنا پتاىا الہى
نمازوں مىں عطا کر خشوع ىا الہى
عبادت مىں کردے مگن ىا الہى