خشوع کے معنی دل کا فعل اور ظاہری اعضا کا عمل یعنی اللہ پاک کی عظمت پیش نظر ہو، دنیا سے توجہ ہٹی ہوئی ہو اور نماز میں دل لگا ہو اور سکون سے کھڑا رہے، اِدھر اُدھر نہ دیکھے اپنے جسم اور کپڑوں کے ساتھ نہ کھیلے اور کوئی عبث و بے کار کام نہ کرے(ّتفسیر کیرج۸،، ص ۲۵۹)

اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں نماز کا کمال ، نماز کا نور، نماز کی خوبی فہم و تدبر و حضور قلب (خشوع) پر ہے۔ (فتاوی رضویہ،4/205)

مطلب اعلیٰ درجے کی نماز وہ ہے جو خشوع کے ساتھ ادا کی جائے اس کی اہمیت کو قرآن و حدیث کی روشنی میں جانتے ہیں۔اہل خشوع ہی مراد کو پہنچے اللہ پاک فرماتا ہے: قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَۙ(۱) الَّذِیْنَ هُمْ فِیْ صَلَاتِهِمْ خٰشِعُوْنَۙ(۲)تَرجَمۂ کنز الایمان: بےشک مراد کو پہنچے ایمان والے جو اپنی نماز میں گڑگڑاتے ہیں۔(مؤمنون، 1،2)

گناہوں کا کفارہ: حضرت عثمان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جس مسلمان پر فرض نماز کا وقت آئے اور وہ اچھی طرح وضو کر کے خشوع کے ساتھ نماز پڑھے اور درست طریقے سے رکوع کرے تو نماز اس کے پچھلے گناہوں کا کفارہ ہو جاتی ہے جب تک کہ وہ کبیرہ گناہ کا ارتکاب نہ کرے اور یہ ہمیشہ کی (نماز میں) ہوتا ہے (مسلم صفحہ 14 جلد۔۔۔)

جنت واجب ہوجاتی ہے: سیدنا عقبہ بن رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ کھڑے ہوئے اور یہ ارشاد فرما رہے تھے جو مسلمان اچھی طرح وضو کرے پھر ظاہر و باطن کی یکسوئی کے ساتھ دو رکعت ادا کرے تو اس کے لیے جنت واجب ہوجاتی ہے (مسلم صفحہ 118 حدیث 553)

اللہ پاک ایسی نماز کی طرف نظر نہیں فرماتا : اللہ پاک ایسی نماز کی طرف نظر نہیں فرماتا جس میں بندہ اپنے جسم کے ساتھ دل کو حاضر نہ کریں (احیاء العلوم، جلد 1 صفحہ 475)

پوری رات عبادت سے بہتر: عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں اور فکر کے ساتھ دو رکعت نفل ادا کرنا غافل بدن کے ساتھ پوری رات قیام کرنے سے بہتر ہے (الزھد لابن مبارک باب الاعتبار التفکر، حدیث 288 صفحہ 98)

ایک بھی نماز نہیں پڑھی: مروی ہے کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے برسر منبر فرمایا بے شک حالت اسلام میں انسان کے رخساروں پر سفیدی آجاتی ہے , داڑھی سفید ہو جاتی ہے لیکن اس کے رضائے الہی کے لیے ایک بھی پوری نماز نہیں پڑھی ہوتی عرض کی گئی یہ کیسا ہے فرمایا وہ خوش و خضوع سے اللہ کی طرف متوجہ نہیں ہوتا (احیاء العلوم جلد 1 صفحہ 532)

اللہ پاک کی بارگاہ میں دعا ہے کہ ہمیشہ خوش و خضوع کے ساتھ نماز ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم