نماز مىں خشوع و خضوع

Tue, 2 Jun , 2020
3 years ago

فرمانِ مصطفى صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم:

جو مجھ پر اىک دن مىں پچاس بار درود پاک پڑھے قىامت کے دن مىں اس سے مصافحہ کروں گا۔ ( ابن بشکوال)

صلواعلى الحبیب صلى اللہ علىٰ محمد

خشوع کى تعرىف:

خشوع کے معنى ہىں دل کا فعل اور ظاہرى اعضا(ىعنى ہاتھ و پاؤں) کا عمل۔

دل کا فعل ، ىعنى اللہ پاک کى عظمت پىش نظر ہو، دنىا سے توجہ ہٹى ہوئى ہو اور نماز مىں دل لگا ہو۔

ظاہرى اعضا کا عمل، ىعنى سکون سے کھڑا رہے، ادھر ادھر نہ دىکھے اپنے جسم اور کپڑوں کے ساتھ نہ کھىلے اور کوئى عىب و بے کار کام نہ کرے۔ ( فىضانِ نماز ۲۸۲)

قرآن کى روشنى مىں :

اللہ کرىم پارہ ۱۸، سورہ المومنون کى آىت نمبر ۱ اور ۲ مىں ارشاد فرماتا ہے:

قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَۙ(۱)الَّذِیْنَ هُمْ فِیْ صَلَاتِهِمْ خٰشِعُوْنَۙ(۲)

تَرجَمۂ کنز الایمان: بے شک مراد کو پہنچے اىمان والے جو اپنى نماز مىں گڑ گڑاتے ہىں۔

تفسىر صراط الجنان جلد ۶،صفحہ ۴۹۴ پر ہے: اس آىت مىں اىمان والوں کو بشارت (ىعنى خوش خبرى دى گئى ہے کہ بے شک وہ اللہ پاک کے فضل سے اپنے مقصد مىں کامىاب ہوگئے اور ہمىشہ کے لىے جنت مىں داخل ہو کر ہر ناپسندىدہ چىز سے نجات پا جائىں گے۔

مزىد فرماتے ہىں کہ اىمان والے خشوع و خضوع کے ساتھ نماز ادا کرتے ہىں اس وقت ان کے دلوں مىں اللہ کرىم کا خوف ہوتا ہے اور ان کے اعضا ساکن ہوتے ہىں۔

مختصر حکاىات:

ام المومنىن حضرت عائشہ صدىقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتى ہىں کہ حضور پاک صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہم سے اورہم آپ سے گفتگو کررہے ہوتے لىکن جب نماز کا وقت ہوتا تو ( ہم اىسے ہوجاتے)گوىا کہ آپ ہمىں نہىں پہچانتے اور ہم آپ کو نہىں پہچانتے۔

امىر المومنىن حضرت سىدنا صدىق اکبر رضی اللہ تعالٰی عنہ نماز مىں اىسے ہوتے گوىا ( گڑى ہوئى ) مىخ(کھونٹى) ہىں۔

بعض صحابہ کرام علیہ الرضوان رکوع مىں اتنے پرسکون ہوتے کہ ان پر چڑىاں بىٹھ جاتىں گوىا کہ وہ جمادات ( بے جان چىزوں) مىں سے ہىں۔(احىا العلوم جلد۱)

حدىث مبارکہ:

بخارى شرىف کى اىک حدىث مىں ىہ بھى ہے۔حضرت سىدنا جبر ىل امىن علیہ السَّلام نے بارگاہ رسالت مىں عرض کى کہ احسان کىا ہے؟رسولُ اللہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرماىا: احسان ىہ ہے کہ اللہ پاک کى عبادت اىسے کرو گوىا کہ تم اىسے دىکھ رہے ہو اگر ىہ نہ ہوسکے تو ىہ ىقىن رکھو کہ وہ تمہىں دىکھ رہا ہے ۔(بخارى ج ۱، ص ۳۱، حدىث ۵۰)

خشوع پىدا کرنے والى چىزىں :

ہمىں خشوع و خضوع حاصل کرنے کے لىے خوب کوشش کرنى اور اسے پانے کےلىے خوب گڑگڑا کر دعائىں مانگنى چاہئیں۔

ہمارے پىارے آقا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم دعا مانگاکرتے:اللھم انى اعوذ بک من قلب لا یخشع،اے اللہ مىں اس دل سے تىرى پناہ چاہتا ہوں جو خشوع اختىار نہ کرے۔

ا۔ علم نافع سے دل مىں خشوع بىدار ہوتا ہے ۲۔ بھوک پىاس ہو تو و مٹالىجئے ۳۔نماز مىں جو کچھ پڑھتے ہىں اس کے معنى پر نظر رکھئے۔

خشوع سے دور کرنے والى چىزىں:

۱۔ دل کى سختى ۲۔نماز مىن ادھر ادھر دىکھنا ۳۔ نماز مىں سستى کرنا ۴۔ قراٰت اچھے طرىقے سے نہ کرنا۔

ىارب مصطفى عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہمىں پانچ وقت کى نماز خشوع و خضوع سے پڑھنے کى توفىق عطا فرما۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم