آپ علیہ السلام کا مبارک نام یسع ہے اور آپ علیہ السلام حضرت ابرہیم علیہ السلام کی اولاد میں سے ہیں  آپ بنی اسرائیل کے انبیاء میں سے ہیں آپ کو حضرت الیاس علیہ السلام نے بنی اسرائیل پر اپنا خلیفہ بنایا اوربعد میں آپ علیہ السلام کو شرف نبوت سے سرفراز فرمایا گیا ۔قرآن پاک میں دو مقامات پر آپ علیہ السلام کا تذکرہ کیا گیا ہے

اوصاف اللہ تعالی نے آپ علیہ السلام کو نبوت کے ساتھ بادشاہت بھی عطا فرمائی۔ آپ علیہ السلام دن میں روزہ رکھتے ،رات میں کچھ دیر آرام کرتے اور بقیہ حصہ نوافل کی ادائیگی میں گزارتے تھے۔ آپ علیہ السلام بردبار متحمل مزاج اور غصہ نہ کرنے والے تھے۔ آپ علیہ السلام اپنی امت کے معاملات میں بڑی متانت و سنجیدگی سے فیصلہ فرماتے اور اس میں کسی قسم کی جلد بازی اور غصہ سے کام نہ لیتے تھے قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے آپ کو بہترین لوگوں میں شمار فرمایا ہے ، چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے: وَاذْكُرْ اسْعِيلَ وَالْيَسَع وَذَا الْكِفْلِ وَكُلُّ من الأَخْيَارِ) ترجمه: اور اسماعیل اور سیع اور ذوالکفل کو یاد کرو اور سب بہترین لوگ ہیں (پارہ 23،سورہ ص ،ایت نمبر 48)

اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ حضرت اسماعیل، حضرت یَسَع اورحضرت ذو الکِفل علیہم السلام کے فضائل اور ان کے صبر کو یاد کریں تاکہ ان کی سیرت سے آپ کوتسلی حاصل ہو۔( خازن، ص، تحت الآیۃ: 98، 9/ 99، ملخصاً)

انعام الہی اللہ تعالی نے آپ علیہ السلام کو ہدایت و نبوت سے نوازا اور منصب نبوت کے ذریعے اپنے زمانے میں تمام جہان والوں پر فضیلت عطا فرمائی۔ فرمانِ باری تعالی ہے : وَاسْمُعِيلَ وَالْيَسَعَ وَيُونُسَ وَلُوطًا وَكُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى الْعَلَمِينَ ) 12 ترجمہ: اور اسماعیل اور یسع اور یونس اور لوط کو ہدایت دی اور ہم نے سب کو تمام جہان والوں پر فضیلت عطا فرمائی۔ ( پارہ 7،سورہ الانعام،86)

{ وَ كُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى الْعٰلَمِیْنَ:اور ہم نے سب کو تمام جہان والوں پر فضیلت عطا فرمائی۔} اِس آیت میں اس بات کی دلیل ہے کہ انبیاءِ کرام علیہم السلام فرشتوں سے افضل ہیں کیونکہ عالَم یعنی جہان میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کے سوا تمام موجودات داخل ہیں تو فرشتے بھی اس میں داخل ہیں اور جب تمام جہان والوں پر فضیلت دی تو فرشتوں پر بھی فضیلت ثابت ہوگئی۔ (خازن، الانعام، تحت الآیۃ: 89، 2 / 33)