قران پاک میں اللہ تعالیٰ نے بہت سے انبیاء کرام علیہم السلام کا تذکرہ ارشاد فرمایا ہے ۔ان انبیاء کرام علیہم السلام میں سے بہت ہی پیارے نبی کریم حضرت یسع علیہ السلام کا تذکرہ سننے کی سعادت حاصل کرتے ہوئے فرمایا ہے۔اللہ تعالیٰ نے سورہ انعام میں انبیاء کرام علیھم السلام کے ذکر کے ساتھ حضرت یسع علیہ السلام کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا ہے ۔

وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ الْیَسَعَ وَ یُوْنُسَ وَ لُوْطًاؕ-وَ كُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى الْعٰلَمِیْنَ ترجمہ ۔اور اسماعیل اور یَسَع اور یونس اور لوط کو (ہدایت دی)اور ہم نے سب کو تمام جہان والوں پر فضیلت عطا فرمائی۔ اور ایک اور آیت میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے(آیت 86 سورہ انعام)

وَ اذْكُرْ اِسْمٰعِیْلَ وَ الْیَسَعَ وَ ذَا الْكِفْلِؕ-وَ كُلٌّ مِّنَ الْاَخْیَارِ ترجمہ کنز العرفان: اور اسماعیل اور یسع اور ذو الکفل کو یاد کرواورسب بہترین لوگ ہیں ۔

تفسیر صراط الجنان میں ہے: حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ حضرت اسماعیل، حضرت یَسَع اورحضرت ذو الکِفل علیہم السلام کے فضائل اور ان کے صبر کو یاد کریں تاکہ ان کی سیرت سے آپ کوتسلی حاصل ہو اور ان کی پاک خصلتوں سے لوگ نیکیوں کا ذوق و شوق حاصل کریں اوروہ سب بہترین لوگ ہیں ۔

یاد رہے کہ حضرت یَسَع عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام بنی اسرائیل کے اَنبیاء میں سے ہیں ،انہیں حضرت الیاس عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے بنی اسرائیل پر اپنا خلیفہ مقرر کیا اور بعد میں انہیں نبوت سے سرفراز کیا گیا۔ حضرت ذو الکِفل عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی نبوت میں اختلاف ہے اور صحیح یہ ہے کہ وہ نبی ہیں ۔

ایک اور آیت میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے :وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ الْیَسَعَ وَ یُوْنُسَ وَ لُوْطًاؕ-وَ كُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى الْعٰلَمِیْنَ

ترجمہ کنز العرفان:اور اسماعیل اور یَسَع اور یونس اور لوط کو (ہدایت دی)اور ہم نے سب کو تمام جہان والوں پر فضیلت عطا فرمائی۔(آیت 86 سورہ انعام)