حیدر علی عطاری (درجۂ سادسہ مرکزی جامعۃ المدینہ فیضان مدینہ
جوہر ٹاؤن لاہور، پاکستان)
اللہ پاک نے
انسانوں کی ہدایت کے لیے مختلف انبیاء علیہم السلام کو مختلف قوموں کی طرف مبعوث
فرمایا اور یہ انبیاء علیہم السلام لوگوں کو اللہ پاک کی عبادت کی طرف دعوت دیتے
تھے اور ان کے اندر پائی جانے والی خرابیوں کی نشان دہی فرماتے تھے اور ان کو
مختلف طرح کی نصیحتیں ارشاد فرماتے تھے تاکہ یہ لوگ قیامت کے دن اللہ پاک کی
بارگاہ میں کوئی عذر نہ پیش کرسکے ان ہی انبیاء علیہم السلام میں سے خطیب الانبیاء
حضرت شعیب علیہ السلام بھی ہے جن کو اللہ پاک نے قوم ایکہ اور مدین کی طرف مبعوث
فرمایا تھا جن کو آپ علیہ السلام نے اللہ وحدہ لاشریک لہ کی عبادت کی دعوت دی اور
انہیں مُختلف نصیحتیں ارشاد فرمائیں ان میں
سے کچھ نصیحتوں کو اللہ پاک نے قرآن مجید میں فرمایا
ہے
پہلی
نصیحت: سورۃ الاعراف ہی کی آیت نمبر 85 میں ہے فَاَوْفُوا الْكَیْلَ وَ الْمِیْزَانَ وَ لَا
تَبْخَسُوا النَّاسَ اَشْیَآءَهُمْ
ترجمہ کنزالایمان: تو ناپ اور تول پوری کرو اور
لوگوں کی چیزیں گھٹا کر نہ دو ۔
تفسیر صراط
الجنان میں اس آیت کریمہ کے تحت مفتی قاسم صاحب اطال اللہ عمرہ فرماتے ہیں:حضرت شعیب
عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم میں شرک کے علاوہ بھی جو گناہ عام تھے ان
میں سے ایک ناپ تول میں کمی کرنا اور دوسرا لوگوں کو ان کی چیزیں کم کر کے دینا
تھا
اس آیت کریمہ
سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ناپ تول میں کمی کرنا اور لوگوں کو ان کی چیزیں گھٹا کر دینا
یہ بہت پُرانا گناہ ہے اور آج بھی ہمارے معاشرے میں ایک تعداد ہے جو کہ ناپ تول میں
کمی کرتی ہے اور لوگوں کو ان کی چیزیں گھٹا کر دیتی ہے ۔
ناپ تول میں
کمی کرنے والوں کے متعلق اللہ پاک قرآن مجید میں ایک مقام پر ارشاد فرماتا ہے: وَیْلٌ
لِّلْمُطَفِّفِیْنَ ترجمہ کنزالایمان: کم تولنے والوں کی خرابی ہے۔(پارہ
30 سورۃ المطففین آیت نمبر 1)
اسی طرح احادیث
مبارکہ میں بھی ناپ تول میں کمی کرنے والوں کے متعلق وعیدیں آئی ہیں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما فرماتے ہیں:
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ناپ تول میں کمی کرنے والوں سے فرمایا:تم (ناپ تول )دو
ایسی چیزوں کے ذمہ دار بنائے گئے ہو جن (میں کمی کرنے)کی وجہ تم سے پہلی امتیں
ہلاک ہوچکی ہیں ۔ (جامع الترمذی کتاب البیوع حدیث نمبر 1221)
حضرت نافع
رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں :حضرت عبداللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ
تَعَالٰی عَنْہُمَا ایک بیچنے والے کے پاس سے گزرتے ہوئے یہ فرما رہے تھے:اللہ
عَزَّوَجَلَّ سے ڈر! اور ناپ تول پورا پورا کر! کیونکہ کمی کرنے والوں کو میدانِ
محشر میں کھڑا کیا جائے گا یہاں تک کہ ان کا پسینہ ان کے کانوں کے نصف تک پہنچ
جائے گا۔ (بغوی، المطففین، آیت نمبر 3،4)
اللہ پاک ہم
سب کو ناپ تول میں کمی کرنے سے بچائے،آمین
دوسری نصیحت: سورۃ الاعراف ہی کی آیت نمبر 85 میں ہے وَ لَا تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ بَعْدَ
اِصْلَاحِهَاؕ ترجمہ کنزالایمان:
اور زمین میں انتظام کے بعد فساد نہ پھیلاؤ حضرت شعیب علیہ السلام کی اسی مفہوم کی نصیحتوں
کو اللہ پاک نے سورۃ ھود میں فرمایا ہے۔
تیسری نصیحت: سورۃ الشعراء کی آیت نمبر 177,178,179 میں ہے اِذْ قَالَ لَهُمْ شُعَیْبٌ اَلَا
تَتَّقُوْنَ(177)اِنِّیْ لَكُمْ رَسُوْلٌ اَمِیْنٌ(178)فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوْنِ(179)
ترجمہ کنزالایمان: جب ان سے شعیب
نے فرمایا کیا ڈرتے نہیں ۔ بیشک میں تمہارے لیے اللہ کا امانت دار رسول ہوں۔تو
اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو۔
ان آیات میں حضرت شعیب علیہ السلام نے اپنی قوم
کو کفروشرک پر اللہ پاک کے عذاب سے ڈرایا اور اللہ پاک کی نافرمانیوں کے مقابلے میں
اللہ پاک سے ڈرنے کا حکم ارشاد فرمایا حضرت شعیب علیہ السلام کی ان نصیحتوں سے سیکھنے
کے لئے ہمارے لئے بھی بہت سے مدنی پھول ہے
1) اللہ وحدہ لاشریک لہ ہی اکیلا معبود ہے جس کے
علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے
2) تمام انبیاء علیہم السلام لوگوں کو ایک اللہ
پاک کی عبادت کی طرف دعوت دیتے تھے
3) ناپ تول میں کمی کرنا گناہ کا کام ہے اور ہمیں
اس سے ہمیشہ بچنا ہے
4) زمین میں فساد پھلانا منع ہے لہذا ہم سب کو اس سے بچنا ہے
5) ہمیں اللہ پاک کے عذاب سے ہمیشہ ڈرتے رہنا ہے
اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں انبیاء علیہم
السلام کی نصیحتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین