محمد عاصم
اقبال عطاری (درجۂ خامسہ جامعۃ المدینہ فیضان
فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
پیارے اسلامی
بھائیو حضور صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ایک بڑا وقت تربیت پر لگایا ہے اور
حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے انسان کے ہر پہلوکو جس میں اسے تربیت کی ضرورت تھی
اسے بیان کیا ہے خواہ وہ انسان کے لباس کے حوالے سے ہو یا اس کے رہن سہن کے حوالے
سے ہو یا رشتہ داروں کے ساتھ تعلق کے حوالے سے ہو یا اس کی اولاد کی تربیت کے
حوالے سے ہو اور حقیقت میں انسان وہ ہے جو اچھی تربیت والا ہے وگرنہ صرف انسان کا
نام اس پر صادق آتا ہے اس لیے ہمیں چاہیے کہ اچھی تربیت کریں اور اچھی تربیت لیں پیارے
اسلامی بھائیو آج معاشرے میں تعلیم کی کمی نہیں ہے کمی ہے تو تربیت کی ہی ہے جس کے
ساتھ اچھا معاشرہ بنتا ہے جس میں انسان اچھی اور پرسکون زندگی گزار سکتا ہے ۔آئیے حضور علیہ الصلوۃ والسلام کی تین چیزوں
کے ساتھ تربیت فرمانے کو ملاحظہ کرتے ہیں ۔
1:
ایمان کی مٹھاس :حضرت سیدنا انس رضی
اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ دو عالم کے مالک و مختار مکی مدنی سرکار صلی اللہ
تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس میں یہ تین باتیں ہوں گی وہ ایمان کی
مٹھاس پا لے گا(1) اللہ عزوجل اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم اس کے نزدیک
سب سے زیادہ محبوب ہوں( 2) صرف رضائے الہی کے لیے کسی سے محبت کرے اور ( 3) وہ جسے
اللہ عزوجل نے کفر سے نجات دے دی تو اسے دوبارہ اس کی طرف جانا آگ میں ڈالے جانے کی
طرح ناپسند ہو. (فیضان ریاض الصالحین جلد،4, حدیث نمبر,375)
2:
دیر نہ کرو :روایت ہے حضرت علی رضی
اللہ تعالی عنہ سے کہ فرمایا نبی صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے اے علی تین چیزوں
میں دیر نہ لگاؤ (1) نماز جب آجائے(2)جنازہ جب تیار ہو جائے(3) اور لڑکی جب اس کا
ہم قوم مل جائے کتاب: مراۃالمنا جیح شرح مشکاۃالمصابیح جلد 1 حدیث نمبر 605
3:
مشک کے ٹیلے :روایت ہے حضرت ابن
عمر سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے قیامت کے دن
تین شخص مشک کے ٹیلوں پر ہوں گے (1) ایک وہ غلام جو اللہ پاک کا حق اور اپنے مولا
کا حق ادا کرتا رہے(2) اور ایک وہ شخص جو کسی قوم کی امامت کرے اور وہ اس سے راضی ہوں(
3) اور ایک وہ شخص جو ہر دن رات پانچ نمازوں کی اذان دےکتاب مراۃ المناجیح شرح
مشکاۃالمصابیح جلد 1 حدیث نمبر 666
4:
جن کی ذمہ داری اللہ پر ہے :روایت
ہے حضرت ابو امامہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے کہ
تین شخص ہیں جن سب کی ذمہ داری اللہ پر ہے (1) ایک وہ شخص جو اللہ کی راہ میں جہاد
کے لیے نکلے وہ خدا کی ذمہ داری میں ہے حتی کہ اسے موت آجائے تو جنت میں داخل فرما
دے یا اجر و غنیمت کا مال لے کر واپس کرے (2) اور ایک وہ شخص جو مسجد کی طرف چلے
وہ اللہ کی ذمہ داری میں ہے (3) اور ایک وہ شخص جو اپنے گھر میں سلام سے جائے وہ
اللہ تعالی کی ذمہ داری میں ہے۔کتاب مراۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد 1 حدیث
نمبر 727
5:
تین لعنتی چیزیں :روایت ہے حضرت
معاذ سے فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے تین لعنتی چیزوں
سے بچو (1) گھاٹوں (2 )درمیانی راستہ (3) اور سائے میں پاخانہ کرنے سے ۔کتاب مراۃ
المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد 1 حدیث نمبر 335
اللہ پاک ہمیں
اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین