سود کی مذمت پر 5 فرامینِ مصطفیٰ از بنت سجاد حسین،فیضان ام عطار گلبہار سیالکوٹ
سود حرام قطعی ہے، اس کی حرمت کا منکر یعنی انکار کرنے والا کافر ہے، جس طرح
سود لینا حرام ہے سود دینا بھی حرام ہے اور یہ بہت ہی سخت گناہ کبیرہ اور جہنم میں
لے جانے والا عمل بد ہے۔ اللہ پاک نے فرمایا: اَلَّذِیْنَ
یَاْكُلُوْنَ الرِّبٰوا لَا یَقُوْمُوْنَ اِلَّا كَمَا یَقُوْمُ الَّذِیْ
یَتَخَبَّطُهُ الشَّیْطٰنُ مِنَ الْمَسِّؕ- (پ
3،البقرۃ:275) ترجمہ کنز الایمان: وہ جو سود کھاتے ہیں قیامت کے دن نہ کھڑے ہوں گے
مگر جیسے کھڑا ہوتا ہے وہ جسے آسیب نے چھو کر مخبوط (پاگل) بنا دیا ہو۔
سود کی تعریف:عقد معاوضہ یعنی لین دین کے کسی معاملے میں جب دونوں
طرف مال ہو اور ایک طرف زیادتی ہو کہ اس کے مقابلے یعنی بدلے میں دوسری طرف کچھ نہ
ہو یہ سود ہے، اسی طرح قرض دینے والے کو قرض پر جو نفع جو فائدہ حاصل ہو وہ سب بھی
سود ہے۔
5 فرامین مصطفیٰ:
1۔حضور سید المرسلین ﷺ نے سود کھانے والے اور کھلانے والے اور سود لکھنے والے
اور سود کے دونوں گواہوں پر لعنت فرمائی اور یہ فرمایا کہ سب گناہ میں برابر
ہیں۔(مسلم، حدیث: 1598)
2۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: شب معراج میں مجھے ایک ایسی قوم کے پاس سیر کرائی
گئی کہ ان کے پیٹ کوٹھریوں کے مثل تھے جن میں سانپ بھرے تھے جو پیٹوں کے باہر سے
نظر آرہے تھے تو میں نے پوچھا کہ اے جبرائیل یہ کون لوگ ہیں؟ تو انہوں نے کہا کہ
یہ سود کھانے والے ہیں۔(سنن ابن ماجہ، حدیث: 2273)
3۔سود کا ایک درہم جان بوجھ کر کھانا 36 مرتبہ زنا کرنے سے بھی زیادہ سخت اور
بڑا گناہ ہے۔(مسند امام احمد، حدیث: 22016)
4۔ ضرور ضرور لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ کوئی ایسا باقی نہ رہے گا جو
سود خور نہ ہو اور اگر سود نہ کھائے گا تو سود کا دھواں ہی اسے پہنچے گا۔(سنن ابی
داود، حدیث: 3331)
5۔ بیشک سود اگرچہ کتنا ہی زیادہ ہو مگر اس کا انجام مال کی کمی ہے۔(مشکوٰۃ
المصابیح، حدیث:2827)
سود کے چند معاشرتی نقصانات: سود ایسا گناہ ہے جس کی وجہ سے ایک
شخص کو معاشرے میں بھی طرح طرح کے نقصان پہنچتے ہیں مثلا لوگوں کی نظروں میں ذلیل
و خوار ہو جاتا ہے، اللہ پاک اور اس کے فرشتوں اور اس کے نبیوں اور اس کے نیک
بندوں کی لعنتوں میں گرفتار ہو جاتا ہے، سود کھانے والے شخص سے شرم و غیرت جاتی
رہتی ہے، ہر طرف سے ذلتوں اور رسوائیوں اور ناکامیوں کا ہجوم ہو جاتا ہے۔(جنتی
زیور، ص 94-95)
سود سے بچنے کی ترغیب: سود سے بچنے کے لیے قناعت اختیار
کیجیے، لمبی امیدوں سے کنارہ کشی کیجیے اور موت کو کثرت سے یاد کیجیے، ان شاء اللہ
دل سے دنیا کی محبت نکلے گی اور آخرت کی تیاری کرنے کا ذہن بنے گا، سود کے عذابات
اور اس کے دنیوی نقصانات کو پڑھیے سنئے اور غور کیجیے کہ یہ کس قدر تباہی و بربادی
کا سبب بنتا ہے۔
اللہ پاک ہمیں سود جیسی بری نحوست سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین