سود کی مذمت پر 5 فرامینِ مصطفیٰ از بنت محمد لطیف،جامعۃ المدینہ گرلز بن
باجوہ
عقد معاوضہ (لین دین) کے کسی معاملے میں جب دونوں طرف مال ہو اور ایک طرف
زیادتی ہو کہ اس کے مقابل (یعنی بدلے) میں دوسری طرف کچھ نہ ہو یہ سود ہے۔(بہار
شریعت،2/769،حصہ:11)اسی طرح قرض دینے والے کو قرض پر جو نفع جو فائدہ حاصل ہو وہ
بھی سود ہے۔
حکم:سود حرام قطعی ہے
اس کی حرمت کا منکر (یعنی حرام ہونے کا انکار کرنے والا) کافر ہے۔جس طرح سود لینا
حرام ہے اس طرح سود دینا بھی حرام ہے۔(بہار شریعت،2/776،حصہ:11 بتغیر قلیل)
آیت مبارکہ: اَلَّذِیْنَ یَاْكُلُوْنَ الرِّبٰوا لَا
یَقُوْمُوْنَ اِلَّا كَمَا یَقُوْمُ الَّذِیْ یَتَخَبَّطُهُ الشَّیْطٰنُ مِنَ
الْمَسِّؕ-(پ 3،البقرۃ:275)ترجمہ:وہ جو سود کھاتے ہیں قیامت کے دن نہ
کھڑے ہوں گے مگر جیسے کھڑا ہوتا ہے وہ جسے آسیب نے چھو کر مخبوط (پاگل) بنا دیا
ہو۔
فرامین مصطفیٰ:
1۔فرمایا:رات میں نے دیکھا کہ میرے پاس دو شخص آئے اور مجھے زمین مقدس یعنی
بیت المقدس میں لے گئے پھر ہم چلے یہاں تک کہ خون کے دریا پر پہنچے،یہاں ایک شخص
کنارے پر کھڑا ہے جس کے سامنے پتھر پڑے ہوئے ہیں اور ایک شخص بیچ دریا میں ہے،یہ
کنارے کی طرف بڑھا اور نکلنا چاہتا تھا کہ کنارے والے شخص نے ایک پتھر ایسے زور سے
اس کے منہ پر مارا کہ جہاں تھا وہیں پہنچا دیا پھر جتنی بار وہ نکلنا چاہتا ہے
کنارے والا منہ پر پتھر مار کر وہیں لوٹا دیتا ہے،میں نے پوچھا:یہ کون شخص
ہے؟کہا:یہ شخص جو نہر میں ہے سود خوار ہے۔(بخاری،ص 548،حدیث:2035)
2۔ رسول اللہ ﷺ نے سود کھانے والے،کھلانے والے،لکھنے والے اور اس کی گواہی
دینے والے پر لعنت فرمائی اور فرمایا کہ یہ سب اس گناہ میں برابر ہیں۔(صراط
الجنان،2/51)
3۔سود کا گناہ 73 درجے ہے ان میں سے سب سے چھوٹا یہ ہے کہ آدمی اپنی ماں سے
زنا کرے۔(صراط الجنان،2/51)
4۔سود کا ایک درہم جو آدمی کو ملتا ہے اس کے 36 بار زنا کرنے سے زیادہ برا
ہے۔(صراط الجنان،2/51)
5۔فرمایا:معراج کی رات میرا گزر ایسی قوم پر ہوا جن کے پیٹ گھروں کی مانند بڑے
تھے اور ان میں سانپ تھے جو باہر سے نظر آرہے تھے،میں نے جبرائیل سے ان لوگوں کے
بارے میں دریافت فرمایا تو انہوں نے عرض کی:یہ وہ لوگ ہیں جو سود کھاتے ہیں۔ (صراط
الجنان،2/51)
اسبابِ سود:مال کی حرص،فضول
خرچی خاص طور پر شادی وغیرہ تقریبات میں فضول رسموں کی پابندی کہ ایسے افراد کم
خرچ پر قناعت نہ کرنے کی وجہ سے سود پر قرض اٹھالیتے ہیں،علم دین کی کمی کے سبب
بعض اوقات سود سے بچنے کا ذہن تو ہوتا ہے مگر معلومات نہ ہونے کی وجہ سے آدمی اس
کے لین دین میں مبتلا ہو جاتا ہے۔(ظاہری گناہوں کی معلومات)
سودی لین دین سے بچنے کے لیے علاج:قناعت اختیار کیجیے،لمبی امیدوں سے کنارہ کشی کیجیے اور موت کو کثرت سے یاد
کیجیے،ان شاء اللہ دل سے دنیا کی محبت نکلے گی اور آخرت کی تیاری کرنے کا ذہن بنے
گا۔
سود کے عذابات اور اس کے دنیوی نقصانات کو پڑھئے سنئے اور غور کیجیے کہ یہ کس
قدر تباہی و بربادی کا سبب بنتا ہے۔(ظاہری گناہوں کی معلومات،ص58)
نوٹ:سود کے بارے میں
تفصیلی معلومات کے لیے مکتبۃ المدینہ کے رسالہ "سود اور اس کا علاج" کا
مطالعہ کیجیے۔