ایصال ثواب کا معنی ثواب پہنچانا خود عمل کیا اور دوسروں تک ثواب پہنچایا جائے اسی میں ایک بخاری شریف کی احادیث پیش کرتا ہوں۔

حضرت سیدنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہیں اللہ کے آخری نبی مکی مدنی محمد عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں ایک صحابی حاضر ہوئے اور انہوں نے عرض کیا : میرے والدہ کا انتقال ہوگیا صحابی سوال کرتے ہیں کیا میں ان کی طرف سے کوئی صدقہ کرو تو انہیں فائدہ پہنچتا ہے؟ تو اللہ کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :ہاں انہیں فائدہ ہوگا ۔

حضرت سعد بن عباده رضی اللہ عنہ سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں آئے اور سوال عرض کیا میرے امی کا انتقال ہوگیا ہے تو میں کون سا صدقہ کرو تو ان کو زیادہ ثواب ملے گا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :پانی تو آپ رضی اللہ عنہ ہو نے ایک پانی کا کنواں کھدوایا اور اور کہا کہ یہ کنواں سعد کی ماں کے لئے ہے۔

ایصال ثواب کے 5 طریقے :

(1) ایصال ثواب یعنی ثواب پہنچانے کے لئے دل میں نیت کرنا کافی ہے مثلا آپ نے کسی کو ایک روپیہ خیرات کیا یا کسی پر انفرادی کوشش کی یا درود شریف پڑھا یا سنتوں بھرا بیان کیا یا رضائےالہی والے کام کیا الغرض آپ نے کوئی بھی نیک کام کیا آپ دل ہی دل میں اس طرح نیت کیجئے مثلا میں نے ابھی جو درود پاک پڑھا اس کا ایصال ثواب سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نذر یا تحفہ پیش کرتا ہوں تو ان شاءاللہ ثواب پہنچ جائے گا مزید جن کی بھی نیت کرے ان کو بھی ثواب پہنچے گا لیکن زبان سے کہنا افضل ہے۔

(2) مروجہ فاتحہ کا طریقہ:آج کل مسلمانوں میں خصوصاً کھانے پر ایصال ثواب وہ بہت اچھا ہے جن کھانوں کا ایصال ثواب کرنا ہے ان سب کو سامنے رکھ دے یا ان میں سے کچھ تھوڑا تھوڑا سامنے رکھ دے نیز ایک گلاس پانی بھی سامنے رکھ دے اب اعوذ بالله من الشيطان الرجيم بسم الله الرحمن الرحيم پھر ایک بار قل یا ایہا الکافرون پڑھیں پھر تین مرتبہ سورہ اخلاص پڑھےپھر ایک مرتبہ سو رۃ الفلق پڑھیں پھر ایک مرتبہ سورۃ الناس پڑھی پھر ایک مرتبہ سورۃ الفاتحہ پڑھیں پھر ا لٰم سے لیکر المفلحون تک پڑھیں پھر یہ پانچ آیت پڑھیں :

وَ اِلٰهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌۚ-لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ۠(۱۶۳) (پ 2،البقرہ :163)

اِنَّ رَحْمَتَ اللّٰهِ قَرِیْبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِیْنَ(۵۶)(پ 8،الأعراف:56)

وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا رَحْمَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ(۱۰۷) (پ 17،الانبیا:107)

مَا كَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِكُمْ وَ لٰكِنْ رَّسُوْلَ اللّٰهِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمًا۠(۴۰) (پ 22،الأحزاب:40)

اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّؕ-یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(۵۶) (پ 22،الأحزاب:56)

اب فاتحہ پڑھنے والا بلند آواز سے کہے: الفاتحہ تو تمام لوگ آہستہ یعنی اپنے کانوں کو سنے اتنی آواز میں سورہ فاتحہ پڑھے پھر جو ایصال ثواب کرنے والا ہے وہ کہے کہ میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو آپ نے جو کچھ پڑھا میرے ملک کرے ۔اب فاتحہ پڑھنے والا تمام کا ایصال ثواب کریں ۔

(3 ) اعلی حضرت کے فاتحہ کا طریقہ: ایصال ثواب کے الفاظ لکھنے سے قبل اعلی حضرت امام اہلسنت مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خاں علیہ الرحمۃ والرضوان فاتحہ سے پہلے جو سورت پڑھتے تھے وہ یہ ہیں :سورۃ الفاتحہ اور آیۃ الکرسی اور تین مرتبہ سورۃ الاخلاص

(4)ایک مرتبہ سورہ فاتحہ اور تین مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے ۔

(5)کوئی بھی نیک عمل رضائے الہی کے لئے کریں اور اس کا ثواب اپنے مرحومین کو کر سکتے ہیں ۔