الحمد للہ رب العلمین و الصلوة و السلام علی خاتم النبیین اما بعد
فاعوذ باللہ من الشیطن الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم
انسان کی موت کے بعد اس کا عمل منقطع
ہوجاتا ہے البتہ زندوں کی طرف سے کیے جانے والے ایصالِ ثواب سے اس کو نفع پہنچتا
ہے اور ایصالِ ثواب کرنے والے کے ثواب میں بھی کوئی کمی نہیں ہوتی بلکہ اُمید ہے
کہ اس نے جتنوں کو ایصالِ ثواب کیا، ان سب کے مجموعہ کے برابر اس کو بھی ثواب ملے۔
(بہار شریعت،حصہ:4، 1/850) اس لئے ایصالِ ثواب کرتے رہنا چاہئے۔
ایصالِ ثواب کے پانچ طریقے ذیل میں درج ہیں:
(1) دعائے مغفرت کرنا
حدیثِ پاک میں ہے: میری امت گناہ سمیت
قبر میں داخل ہوگی اور جب نکلے گی تو بےگناہ ہوگی کیونکہ وہ مومنین کی دعاؤں سے
بخش دی جاتی ہے۔( المعجم الاوسط،1/ 509، حدیث:1879)نیز
فرمایا:جو کوئی تمام مومن مردوں اور عورتوں کیلئے دعائے مغفرت کرتا ہے اللہ پاک اس
کیلئے ہر مومن مرد و عورت کے عوض ایک نیکی لکھ دیتا ہے۔( مجمع
الزوائد ،10/352، حدیث: 17598)
(2) حج کرنا
حدیثِ پاک میں ہے:جو اپنی ماں یا باپ کی طرف سے حج
کرے ان کی (یعنی
ماں یا باپ کی)
طرف سے حج ادا ہوجائے، اسے (یعنی حج کرنے والے کو) مزید
دس حج کا ثواب ملے۔( دار قطنی،2/329، حدیث:2587)
سبحان اللہ! جب کبھی نفل حج کی سعادت
حاصل ہو تو فوت شدہ ماں یا باپ کی نیت کرلیں تاکہ ان کو بھی حج کا ثواب ملے، آپ کا
بھی حج ہوجائےگا بلکہ مزید دس حج کا ثواب ہاتھ آئےگا۔ اگر ماں یا والد میں سے کوئی
اس حال میں فوت ہوگیا کہ ان پر حج فرض ہوچکنے کے باوجود وہ نہ کرپائے تھے تو اولاد
کو حج ِبدل کرنا چاہئے۔ حجِ بدل کے تفصیلی احکام کیلئے رفیق الحرمین کا مطالعہ فرمائیں۔
(3) صدقہ و خیرات کرنا
ایصالِ ثواب کی نیت سے صدقہ و خیرات
کرنا مثلا کسی غریب کو راشن یا کپڑے دلادینا، کسی بیمار کا علاج کروانا، کسی کی
جائز ضرورت پوری کردینا۔ اس کے علاوہ دینی کتابیں تقسیم کرنا، مسجد یا مدرسے کا
قیام صدقۂ جاریہ اور ایصال ِثواب کا بہترین ذریعہ ہے۔
(4) پودا/درخت لگانا
پودا/درخت لگانا بلاشبہ نیکی کا کام ہے
اور ایصالِ ثواب کیلئے بھی لگایا جا سکتا ہے۔حدیثِ پاک میں ہے:جب کوئی مسلمان درخت
لگاتا ہے پھر اس (کے پھل، پتوں یا کسی بھی حصے) سے
کوئی انسان یا جانور کھالیتا ہے تو یہ اس کیلئے صدقہ شمار ہوتا ہے۔(صحیح
بخاری، حدیث:6012)
(5) نیک کاموں کا ایصال ثواب کرنا
فرض، واجب، سنت، نفل، نماز، روزہ،
اعتکاف،تلاوتِ قرآن، ذکر اللہ، درود شریف، بیان، درس، مدنی قافلے میں سفر، نیکی کی
دعوت، دینی کتاب کا مطالعہ وغیرہ ہر نیک کام کا ایصالِ ثواب کرسکتے ہیں۔
ایصالِ ثواب کا طریقہ
ایصال ِثواب (یعنی ثواب
پہنچانے) کیلئے
دل میں نیت کرلینا کافی ہے، مثلا آپ نے خیرات کی یا درود شریف پڑھا یا کسی کو سنت
بتائی الغرض کوئی بھی نیکی کی، آپ دل ہی دل میں اس طرح نیت کرلیں مثلا، ابھی میں
نے جو سنت بتائی اس کا ثواب سرکار صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کو پہنچے۔ ان شآء اللہ الکریم ثواب پہنچ جائے
گا۔ مزید جن جن کی نیت کریں گی ان کو بھی پہنچے گا (چاہے تمام
مسلمانوں کی نیت کریں) دل میں نیت ہونے کے ساتھ ساتھ زبان سے
بھی کہہ لینا سنتِ صحابہ ہے۔(مدنی پنج سورہ، ص 406-407)