رمضان المبارک تمام مہینوں کا سردار ہے۔(معجم کبیر،9/205،حدیث:9000)

یہ اسلامی مہینوں کا نواں مہینا ہے اور اس مہینے کا چاند دیکھنا فرضِ کفایہ ہے۔

(اسلامی مہینوں کے فضائل،ص204)

ماہِ رمضان بڑی عظمت و شان والا ہے۔ماہِ رمضان میں اللہ پاک کی رحمت نازل ہوتی ہے۔ماہِ رمضان میں نیکیوں کا ثواب بڑھ جاتاہے۔نفل کا ثواب فرض کے برابر دیا جاتا ہےاور فرض کا ثواب ستر 70 گنا بڑھا دیا جاتا ہے ۔ (ابن خُزَیمہ،3/191، حدیث: 1887)

حدیثِ مبارک میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : اگر بندوں کو معلوم ہوتاکہ رمضان کیا ہے تو میری امت تمنا کرتی کہ کاش! پورا سال رمضان ہی ہو۔(ابن خزیمہ،3/190،حدیث:1886)

اس حدیثِ مبارک سے بھی رمضان کی فضیلت کا اندازہ لگایا جا سکتاہے کہ رمضان کس قدر اہمیت کا حامل ہے۔لہٰذا ہمیں اس ماہ میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں کرنے کی کوشش کرنی چاہیےاور رمضان المبارک کو سنت کے مطابق گزارنےکی بھی کوشش کرنی چاہیے۔آئیے!حضور ﷺ رمضان المبارک کے مہینے کو کیسے گزارتے تھے اس بارے میں سننے کی سعادت حاصل کرتی ہیں ۔

آقاﷺ عبادت پر کمر بستہ ہوجاتے:ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:جب ماہِ رمضان آتا تو شہنشاہِ نبوت،تاجدارِ رسالت ﷺ بیس دن نماز اور نیند کو ملاتے تھے۔پس جب آخری عشرہ ہوتا تو اللہ کریم کی عبادت کیلئے کمر بستہ ہوجاتے۔(مسند امام احمد،9/338،حدیث:24444)

آقاﷺ رمضان میں خوب دعائیں مانگتے تھے:ایک اور روایت میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: جب ماہِ رمضان تشریف لاتا تو حضور ﷺ کا رنگ مبارک متغیر(تبدیل) ہوجاتااور نماز کی کثرت فرماتے اور خوب دعائیں مانگتے۔(شعب الایمان،3/310،حدیث:3625)

آقاﷺ رمضان میں خوب خیرات کرتے:حضرت عبد اللہ ابنِ عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:جب ماہِ رمضان آتا تو سرکارِ مدینہ ﷺ ہر قیدی کو رہا کر دیتے اور ہر سائل کو عطا فرماتے۔

(شعب الایمان،3/311،حدیث:3629)

مانگ من مانتی مُنھ مانگی مُرادیں لے گا نہ یہاں ’’نا‘‘ ہے نہ منگتا سے یہ کہنا ’’کیا ہے‘‘

(حدائقِ بخشش، ص 171)

حکیم الامت حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃ اللہ علیہ بیان کردہ حدیث کے حصے( ہر قیدی کو رہا کردیتے )کے تحت مراۃ المصابیح،3/142پر فرماتے ہیں:حق یہ ہے کہ یہاں قیدی سے مراد وہ شخص ہے جو حقُّ اللہ یا حقُّ العبد میں گرفتار ہو اور آزاد فرمانے سے اس کے حق ادا کر دینا یا کرا دینا مراد ہے۔

سب سے بڑھ کر سخی:حضرت عبد اللہ ابنِ عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:رسول اللہ ﷺ لوگوں میں سب سے بڑھ کر سخی تھے اور رمضان میں آپ (خصوصاً) بہت زیادہ سخاوت فرماتے تھے۔ جبرئیلِ امین علیہ السلام رمضان المبارک کی ہر رات میں ملاقات کیلئے حاضرہوتے اور رسولِ کریم ﷺ ان کے ساتھ قرآنِ عظیم کا دور فرماتے۔جب بھی حضرت جبرئیلِ امین علیہ السلام آپ کی خدمت میں آتے تو آپ تیز چلنے والی ہوا سے بھی زیادہ خیر ( بھلائی) کے معاملے میں سخاوت فرماتے۔ ( بُخاری،1/ حدیث:6)

ہا تھ اٹھا کر ایک ٹکڑا اے کریم! ہیں سخی کے مال میں حقدار ہم

(حدائقِ بخشش، ص 83)

سبحان اللہ!حضور ﷺ کس پیارے انداز میں رمضان المبارک کے مہینے کو گزارا کرتے تھے!ہمیں بھی چاہیے کہ اپنے آقا کریم ﷺ کے مبارک طریقہ کے مطابق ماہِ رمضان میں خوب صدقات اور عبادات کریں۔اللہ کریم ہمیں رمضان المبارک کو حضور ﷺ کے طریقہ کے مطابق گزارنے کی توفیق عطا فرمائے اور رمضان المبارک کی برکتوں سے مالا مال فرمائے ۔آمین بجاہِ النبی الامین ﷺ