9 شوال المکرم کو ہونے والے مدنی مذاکرے میں
امیرِ اہلِ سنت کے علم و حکمت بھرے مدنی پھول
9 شوال
المکرم 1444ھ بمطابق 29 اپریل 2023ء بروز ہفتے کی شب عاشقانِ رسول کی دینی تحریک
دعوتِ اسلامی کے تحت عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں مدنی مذاکرہ منعقد
ہوا جس میں شہرِ کراچی کے مختلف علاقوں سے عاشقانِ رسول نےفیضانِ مدینہ کراچی آکر
جبکہ دیگر شہروں اور ملکوں سے کثیر اسلامی بھائی بذریعہ مدنی چینل شریک ہوئے۔
اس مدنی مذاکرے میں عاشقانِ رسول کی جانب سے
مختلف موضوعات پر سوالات کئے گئے جس کے امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس
عطار قادری رضوی دامت
بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے علم و
حکمت سے بھرپور جوابات ارشاد فرمائے جن میں سے بعض درج ذیل ہیں:
سوال: اگر کسی رشتہ دارکے ہاں جانے پر
وہ لفٹ نہ کروائے توایسے موقع پر کیا کرنا
چاہئے ؟
جواب: حُسنِ ظن(اچھا گُمان)
رکھیں کہ وہ کسی ٹینشن میں ہوگاجس کی وجہ
سےتوجہ نہیں دے پایا۔ہمیں اپنی طرف سے رشتہ نہیں توڑنا چاہیئے اورصبر کرنا چاہیئے
۔اگرکوئی ہمیں لفٹ نہیں کرواتاتَوہم اسے لفٹ کروائیں ،اسلام کی یہی تعلیم ہے
۔برائی کو بھلائی سے ہی تبدیل کیاجاسکتاہے ۔نجاست پانی سےہی پاک ہوتی ہے ۔ہم آج لفٹ کروائیں گے تو کل وہ بھی اچھا سلوک کرے گا۔
سوال:مہمان کے آنے پر کیا اندازہوناچاہئے،بعض اوقات
لوگ اس وقت موبائل میں لگے رہتے ہیں ؟
جواب:حدیث پاک میں ہے: جواللہ پاک اور قِیامت
کے دن پر ایمان رکھتا ہے تو اسے چاہیئے کہ مہمان کا اِکرام کرے ۔(بخاری، 4/105،حدیث:6019)دِین اسلام میں اس
کی بہت اہمیت ہے ،مہمان آتاہےتو اپنارزق لے کرآتاہے اورجب جاتاہے تو میزبان کے
گناہ بخشے جانے کا سبب بنتاہے ۔ہمیں چاہیئے کہ مہمان کی خاطرداری(آؤ بھگت) خودکریں کہ یہ حضرت ابراہیم
خلیل اللہ علیہ السلام کی سنت ہے ۔ہم
قدرکرنے والے بنیں تو مہمان حقیقت میں
اللہ پاک کی رحمت ہے ۔ میزبان کو چاہیئے کہ مہمان کا خوش دلی کے ساتھ استقبال کیا
جائے ،آؤ بھگت کرے ۔کچھ کھلاپلانہیں سکتاتو دومیٹھے بول ہی بول دے ۔ اس میں کوئی رقم نہیں لگتی
،خرچ نہیں ہوتا،اگرآپ کسی سے مسکراکرپرتپاک طریقے سے ملیں گے، حال احوال معلوم
کریں گے تو اس کادل خوش ہوجائے گا ۔میزبان کو چاہیئے کہ ایسااندازاختیارکرے
کہ مہمان کا دل خوش ہو۔اس کادل بجھ نہ جائےاور واپسی پر اس کے قدم بھاری نہ ہوں ۔
سوال : بات کرتے ہوئے اگر اس طرف توجہ جائے کہ یہ
بات تو فضول ہے،ایسی صورت میں کیا کرناچاہیئے ؟
جواب : فوراًدُرُودشریف
پڑھ لیں،ایک بارپڑھاہوا دُرودشریف ہمیں جنت میں پہنچاسکتاہے ۔ہرنیکی جنت میں لے
جانے والی ہے ۔ہرگناہ جہنم میں لے جانے والاہے۔نیکی اگرچہ کتنی ہی چھوٹی ہو،اسے
چھوٹاسمجھ کر چھوڑنا نہیں چاہیئے اورگناہ کتناہی چھوٹاہومعمولی سمجھ کر کرنا نہیں
چاہیئے بلکہ معمولی سمجھے ہی کیوں، گناہ کومعمولی سمجھنا بھی گناہ ہے ۔ہرنیکی بندے
کی عزت کوبڑھاتی ہے ،رزق میں برکت کا باعث ہوتی ہے ،ہر برائی بندے کے لئے نحوست،بے برکتی اوردنیاآخرت میں ذِلّت کے اسباب مہیاکرتی ہے ۔
سوال: ذِکرُاللہ اوردُرودشریف پڑھنے میں کامیابی پانے کے لئےکیاکرنا چاہیئے ؟
جواب: ڈیجیٹل(Digital) تسبیح لے لیں، اسے
ہاتھ میں رکھیں، جب جب وقت ملے، ریاکاری سےبچ کر اللہ پاک کا ذکر
اوردُرودشریف پڑھتے رہیں،یہ آپ کو فضولیات
سے بچائے گا اور نیکیوں میں لگائے گا ،جب درودشریف وغیرہ کی تعداددیکھیں گےتو قلبی
طورپر خوشی ہوگی ۔
سوال: پہنے ہوئے کپڑوں سے ہاتھ
منہ صاف کرنا کیسا؟
جواب: اسلاف یعنی
بزرگانِ دین بیان کرتے ہیں کہ پہنے ہوئے کپڑوں سے
ہاتھ منہ صاف کرنے سےحافظہ کمزورہوتاہے ۔
سوال:کیا دانتوں سے ناخن کترنا بے برکتی لاتاہے ؟
جواب:اس سے برص ہونے کا اندیشہ ہے اوربے برکتی بھی
آتی ہے ۔بعض لوگوں کی عادت ہوتی ہے ،اگرایساہوتو اس عادت کونکالنا ہوگا۔سنجیدہ ہوں
گے تو یہ عادت نکل جائے گی ۔
سوال : برکت کاکیامعنیٰ ہے ؟
جواب : برکت کا معنیٰ ہے: جم جانایاکثرت ہونا،زیادتی خیریعنی
بھلائی کا بڑھنا اوراس کا ہمیشہ رہنا برکت کہلاتا ہے، یعنی بھلائی بڑھے اس میں اضافہ ہویا بھلائی
باقی رہے ۔برکت کی ایک صورت ہے کہ چیزخود ختم نہ ہو اور نہ ہی اس کا فائدہ ،کثرت توکفارکوبھی مل جاتی ہےلیکن برکت کسی کسی کو نصیب ہوتی ہے
۔بے نمازی کے پاس دولت کا زیادہ ہونا برکت نہیں بلکہ کثرت ہے ۔
سوال: اِس ہفتے کارِسالہ
” نیک بندوں کی شان “ پڑھنے یاسُننے والوں کوامیرِ اہلِ سنت مولانا محمد الیاس عطارقادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے کیا دُعا دی ؟