وقت اىک اىسى انمول چىز ہے جس کے پاس خود اتنا وقت
نہىں کہ ہمىں بار بار وقت دے علاوہ ہمىں بار بار اىک ہى کام کے لىے موقع دے، جس
طرح دنىاوى امتحان کے لىے مخصوص وقت دىا جاتا ہے بالکل اسى طرح اخروى امتحان کى
تىارى کے لىے ہمىں زندگى کے اىام پر مشتمل مخصوص وقت رب تعالىٰ کى طرف سے عطا کىا
گىا ہے جو بے حد قىمتى ہے اور ہم اسے دنىاوى کاموں مىں ضائع کررہے ہىں۔
ىہ قىمتى وقت ہمىں اللہ پاک نے اپنى عبادت کے لىے عطا فرماىا ہے بلاشبہ ہمىں بے مقصد پىدا نہىں کىا
گىا اللہ عزوجل نے قرآن مجىد مىں ارشاد فرماىا:
اَفَحَسِبْتُمْ
اَنَّمَا خَلَقْنٰكُمْ عَبَثًا وَّ اَنَّكُمْ اِلَیْنَا لَا تُرْجَعُوْنَ(۱۱۵)
تَرجَمۂ کنز الایمان: تو کىا ىہ سمجھتے ہو کہ ہم نے تمہىں بىکار بناىا اور
تمہىں ہمارى طرف پھرنا نہىں۔(پ ۱۸، المومنون ۱۱۵)
صدر الافاضل حضرت علامہ مولانا سىد محمد نعىم الدىن
مراد آبادى رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ اپنی
تفسیر خزائن العرفان مىں اس آىت مقدسہ کے تحت فرماتے ہىں:
اور ( کىا
تمہىں) آخرت مىں جزا کے لىے اٹھنا نہىں بلکہ تمہىں عبادت کے لىے پىدا کىا کہ تم پر
عبادت لازم کرىں، اور آخرت مىں تم ہمارى طرف لوٹ کر آؤ تو تمہىں تمہارے اعمال کى
جزا دىں۔
اىک مسلمان کو اپنے وقت کے ہر لمحہ کو اللہ پاک کى ىاد کے سپرد کرنا چاہىے تاکہ زندگى نام کے امتحان کانتىجہ بہترىن ہو۔ حضرت
سخى سلطان باھو رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہىں
جو دم غافل ہو دم کافر مرشد اىہہ پڑھاىا ھو
سُنىا سخن گئىاں کھل آنکھىں چت مولا ول لاىا ھو
(ابىات سلطان باہو)