پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آج میں آپ کو تقویٰ کے حوالے سے بتاتا ہوں کہ یہ کیا ہے اور اس کی فضیلت کیا ہے، پیارے پیارے اسلامی بھائیو آج 2020 میں سب سے زیادہ  عام طور پر جو توجہ دی جارہی ہے وہ یہ ہے کہ بس کامیابی مل جائے میں کامیاب ہوجاؤں میں لوگوں کی نظر میں ایک اچھی شخصیت بن جاؤں تو وہ شخص پوری کوشش کرتا ہے کامیاب ہونے کی تو سوال یہ ہے کہ اگر ایک مسلمان کامیاب ہونا چاہتا ہے ہمیشہ کے لیے اپنے رب اور دنیا والوں کے نزدیک اچھا بننا چاہتا ہے تو کیا اس کا کوئی طریقہ ہے؟ جی ہاں ہے بالکل ہے ۔

چنانچہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے پ ۲۶، الحجرات آیت ۱۳ میں فرماتا ہے کہ ؛ اِنَّ اَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللّٰهِ اَتْقٰىكُمْؕ- تَرجَمۂ کنز الایمان:بیشک اللہ کے یہاں تم میں زیادہ عزت والا وہ ہے جو تم میں زیادہ پرہیزگار ہے۔

آئیے ! کامیابی کے حوالے سےایک قول ان کا سنتے ہیں جن کو کافر صادق و امین کہا کرتے تھے۔

چنانچہ پیارے آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ پاک نے تم سے جاہلیت کا غرور اور خاندانی فخر دور کردیا ہے، اب یا تو مومن نیکوکار ہوں گے یا بد بخت و بدکار۔ (ترمذی ، کتاب المناقب ، باب فی فضل الشا والیمن 497/1حدیث 3981)

پیارے اسلامی بھائیو ہمیں بھی تقویٰ کی تعریف بیان کی کہ اس کو مختصر دیکھیں تو وہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے ہر اس کام کو ترک کردینا جس سے رب ناراض ہوتا ہے، اور ہر وہ کام کرنا، وہی کام کرنے کی کوشش کرنا جس سے رب راضی ہوتا ہے۔اللہ تعالیٰ ہم کو تقویٰ و پرہیزگاری والی زندگی اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم