منیر حسین عطّاری مدنی(متخصص فی الفقہ،اسلامک ریسرچ سینٹر
،فیصل آباد،پاکستان)
اللہ پاک تکبر کی مذمت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے: اِنَّهٗ لَا یُحِبُّ
الْمُسْتَكْبِرِیْنَ(۲۳) ترجمہ کنزالایمان: بے شک وہ مغروروں کو پسند نہیں فرماتا۔(پ14،النحل:23)یاد
رہے! اپنے آپ کو دوسرے سے افضل سمجھنا تکبر ہے۔(المفردات ، ص439) مثلاً امیر کا غریب کو گھٹیا سمجھنا ، بڑے عُہدے والے کا
چھوٹے عُہدے والے کو اپنے سے کم تَر جاننا وغیرہ ۔ تکبر حرام ہے اور عظیم کبیرہ
گُنَاہ ہے ۔(فتاوی
رضویہ ،23/614) جس کی مذمت پر کئی فرامین مصطفٰے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلم وارد ہیں ، آئیے ان میں سے پانچ
ملاحظہ کیجئے!
پہلی
روایت: اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: تم سے پہلی اُمتوں میں سے ایک شخص
تکبر سے اپنا تہبند گھسیٹتا ہوا چل رہا تھا کہ اسے زمین میں دھنسا دیا گیا اب وہ
قیامت تک زمین میں دھنستا ہی رہے گا۔ (سنن النسائی،کتاب الزینۃ،باب التغلیط فی جرّالازار،حدیث:5328،ص2428)
دوسری روایت: اللہ پاک کے پیارے نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمان ہے: اللہ کریم تکبر سے اپنا تہبند
لٹکانے والے پر نظرِ رحمت نہیں فرماتا۔(صحیح مسلم،کتاب اللباس،باب
تحریم جر الثوب خیلاء ، حدیث:2085،ص1051)
تیسری روایت: اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا :جس کے دل میں رائی کے دانے
جتنا بھی تکبر ہو گا وہ جنّت میں داخل نہ ہوگا۔ عرض کی گئی : آدمی تو یہ بات پسند
کرتا ہے کہ اس کے کپڑے اور جوتے اچھے ہو۔ تو آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :بے شک اللہ پاک جمیل ہے اور خوبصورتی کو پسند فرماتا ہے۔
(صحیح مسلم، کتاب الایمان،باب تحریم الکبروبیانہ، حدیث:266، ص 694)
چوتھی روایت: اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ مغفرت نشان ہے :جس کے دل میں رائی
کے دانے جتنا بھی ایمان ہوگا وہ جہنم میں داخل نہ ہوگا اور جس کے دل میں رائی کے
دانے جتنا تکبر ہو گا وہ جنّت میں داخل نہ ہو گا۔ (صحیح مسلم،
کتاب الایمان،باب تحریم الکبروبیانہ،حدیث:266،ص694)
پانچویں روایت: نور کے پیکر صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے :آدمی تکبر کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ اسے جبارین میں
لکھ دیا جاتا ہے پھر اسے بھی وہی مصیبت پہنچتی ہے جو دوسرے جبارین کو پہنچی تھی۔(جامع
الترمذی،ابواب البر والصلۃ، باب ماجاء فی الکبر،حدیث:2000،ص1852)
پیارے اسلامی بھائیو ! جس طرح تکبر کی مذمت بیان کی گئی یوں
ہی اس سے بچنے کے فضائل بھی ہے ،آیئے ایک فضیلت سنئے،حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص تکبر، خِیانت اور
دَین (یعنی قرض وغیرہ)سے بَری ہوکر مرے گا وہ جنّت میں داخل ہوگا۔(سنن
ابن ماجہ، کتاب الصدقات، باب التشدید فی الدین،3/144 ، حدیث: 2412)
اللہ پاک کی بارگاہ عالیہ میں دعا ہے کہ ہمیں تکبر سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے اور
عاجزی والے آقا کا صدقہ عاجزی اختیار کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم