شوہر
کی نافرمانی ایک اہم موضوع ہے جس پر اسلامی تعلیمات واضح ہیں۔ قرآن و حدیث میں
بیوی کے لیے شوہر کی اطاعت کو بہت اہمیت دی گئی ہے، بشرطیکہ وہ اطاعت کسی گناہ کے
کام میں نہ ہو۔ درج ذیل نکات کو ذہن میں رکھنا مفید ہوگا:
1۔ شوہر کی اطاعت کی اہمیت: قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے
میاں بیوی کے رشتے کو سکون اور محبت کا ذریعہ قرار دیا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: اگر
میں کسی کو کسی کے سامنے سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو بیوی کو حکم دیتا کہ وہ اپنے
شوہر کو سجدہ کرے۔ (ابن ماجہ،2/411، حدیث: 1853)
2۔ شوہر کی نافرمانی کے نقصانات: شوہر کی
نافرمانی اللہ کی نافرمانی کے زمرے میں آسکتی ہے اگر شوہر کے حکم جائز ہوں۔ حدیث
میں آیا ہے کہ ایسی بیوی جو شوہر کی نافرمانی کرے اور اسے تکلیف دے، اس پر فرشتے
لعنت کرتے ہیں جب تک وہ توبہ نہ کرے۔ (بخاری، 3/462، حدیث: 5193)
3۔ جائز حدود میں اطاعت: اطاعت صرف ان معاملات میں ہے جو شریعت
کے مطابق ہوں۔ اگر شوہر کسی گناہ یا غیر اسلامی کام کا حکم دے، تو بیوی کے لیے
انکار جائز ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: مخلوق کی اطاعت اس وقت تک جائز ہے جب تک
خالق کی نافرمانی نہ ہو۔
4۔ بیوی کے حقوق: شوہر پر بھی بیوی کے حقوق ہیں۔ دونوں
کو ایک دوسرے کا احترام اور خیال رکھنا چاہیے۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: وَ
لَهُنَّ مِثْلُ الَّذِیْ عَلَیْهِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ۪- (پ 2، البقرۃ: 228) ترجمہ عورتوں کے مردوں پر ایسے ہی
حقوق ہیں جیسے مردوں کے عورتوں پر ا چھے سلوک کیساتھ۔
5۔ معاملات کو حل کرنے کے طریقے: اگر بیوی شوہر
کی کسی بات پر اعتراض کرے، تو دونوں کو افہام و تفہیم سے معاملہ حل کرنا چاہیے۔ صبر،
دعا، اور شریعت کی رہنمائی کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی مسئلے کو حل کریں۔
خلاصہ: شوہر کی نافرمانی ایک سنگین معاملہ ہے، لیکن یہ
ضروری ہے کہ دونوں فریقین اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں اور ایک دوسرے کے ساتھ نرمی
اور محبت کا برتاؤ کریں۔ اگر کسی مسئلے کو حل کرنا مشکل ہو، تو کسی عالم یا معتمد
مشیر سے رہنمائی لیں۔